وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کابل میں شیعہ ہزارہ کے تعلیمی مرکز سیدہ الشہداء پر خود کش حملےکی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چالیس سے زائد معصوم طلباء کو کو لقمہ اجل بنا نے والے انسان کہلانے کے مستحق نہیں۔مدتوں سے جاری وحشت و بربریت کے اس کھیل کو بند کرانے کے لیے خطے کی طاقتیں اپنا کردار ادا کریں،جب تک خطے میں امریکی موجود ہیں امن کا قیام ناممکن ہے۔
انہوں نےکہا کہ امریکہ اپنے داعشی ایجنٹوں کے ذریعے خطے کے امن کو کو تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔اگر دہشت گردی کے عفریت پر قابو نہ پایا گیا یا تو ایک سنگین انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے، افغان حکومت کو دہشت گردی سے نبرد آزما ہونے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے ہونگے۔امریکہ اور اس کے حواریوں نے افغانستان پر ایک طولانی جنگ مسلط کر کے کے اس کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کا معاشی اور اقتصادی ڈھانچہ اندر سے کھوکھلا ہو چکا ہے۔افغان ریاست کو اپنے وجود کی بقا کے لیے دہشت گردوں کو پوری طاقت سے کچلنا ہوگا۔ملکی امن اور قومی سلامتی کے منافی سرگرمیوں میں ملوث عناصرِ سے خیر کی توقع احمقانہ پن ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کا نشانہ بننے والے طلباء کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت بھی کیا ۔