وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ کراچی کی شدید گرمی میں شیعہ لاپتا افراد کے اہل خانہ کا دھرنا چوتھے روز میں داخل ہو چکا ہے۔بزرگ،خواتین اور بچے اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے دادرسی کے منتظر ہیں۔ریاست کو ماں کا کردار ادا کرتے ہوئے ان کے مطالبات جو کہ بالکل جائز اور آئینی ہیں تسلیم کرنے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ان کی ہر آواز پر لبیک کہا جائے گا۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو بھی جبری گمشدگی کے واقعات پر نوٹس لینا چاہیے۔انسانی حقوق کے علمبردار مزار قائد کے سامنے دھرنے میں آکر ان ضعیف والدین کی حالت دیکھیں جن کی رو رو کر آنکھیں خشک ہو گئیں ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ لاپتا افراد کے بچوں کی امید ہر روز اپنے والد اور اقربا ءکے انتظار میں دم توڑ جاتی ہے۔ ان خاندانوں میں روزانہ جینے اور مرنے کا یہ کھیل کھیلنے کی اب سکت باقی نہیں رہی۔ایک آزاد جمہوری ریاست کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنی باسیوں کو جبری گمشدگی کا شکار کرے۔
انہوں نے کہا جبری لاپتا افراد اور ان کے اہل خانہ کے حق میں ہر سطح پر آواز بلند کی جائے گی۔ پاکستانی میڈیا سمیت عالمی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بھی رابطے میں ہیں تاکہ مظلومین کی آواز کو دنیا بھر میں پہنچایا جا سکے۔