وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کوئٹہ میں جبری گمشدگی کے حالیہ واقعات کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملت تشیع کے خلاف انسانی حقوق کی پامالیوں کے سنگین واقعات ریاستی اداروں کے ماتھے پر بدنما داغ ہیں۔مقتدر حکومتی شخصیات کی طرف سے مسلسل یقین دہانیوں کے باوجود جبری گمشدگی کے واقعات کےتسلسل کے ساتھ جاری رہنے سے حکومت اپنا اعتماد کھو رہی ہے۔
انہوںنے کہاکہ بلوچستان شیعہ کانفرنس کے مرکزی رہنما رشید طوری اور مجلس وحدت مسلمین کے سابق عہدیدار جعفر علی کا اہلکاروں کے ہاتھوں اغواء ریاستی دہشت گردی کے زمرے میں آ تا ہے۔شیعہ عزاداروں کی جبری گمشدگیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پوری قوم کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جا رہا ہے۔ قانون کے نام پر کسی کو ظلم وبربریت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
علامہ احمد اقبال نے کہاکہ اگر جبری گمشدہ افراد کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہیں تو انہیں قانون کے مطابق عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے۔گھروں سے اٹھا کر اور دوران سفر کسی کو لاپتا کرنا اداروں کا آئینی حقوق سے تجاوز ہے جس پر ملک گیر احتجاج سمیت تمام آئینی ذرائع استعمال کرنے کا حق رکھتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ لکپاس پوسٹ کوئٹہ سے اغوا ہونے والے مذکورہ شیعہ رہنماؤں کو فوراً بازیاب کیا جائے۔