وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ وہ قوم کبھی بھی تعریف کے قابل نہیں ہوتی کہ جس میں ضعیف اور کمزور لوگ طاقتور سے بغیر کسی ججھک کے اپنا حق لے سکیں۔ ایک اچھے معاشرے کی کی پہچان یہ ہوتی ہے کہ وہاں طاقتور اور ضعیف قانون کے مقابلے میں برابر ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے وطن عزیز پاکستان میں طاقتور اور بالادست طبقہ ہمیشہ اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج سے تین سال قبل سندھ کے ضلع دادو کی تحصیل میہڑ میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس میں تین بے گناہ انسان مارے گئے دن دہاڑے قتل کی واردات کو ڈھائی سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود مقتولین کے ورثا اور شہید کی بیٹی ام رباب انصاف کے حصول کے لیے دربدر ہے مگر طاقتور قانون کے شکنجے سے آزاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ کی جانب سے انصاف کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کا وعدہ قابل تحسین ہے۔انہوں نے کہا کہ ام رباب نے مسلسل جدوجہد اور طاقتوروں کے ظلم اور جبر کا مقابلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان میں نواب سردار اور چودھری ہمیشہ کمزور لوگوں کے ساتھ ناانصافی کرتے ہیں.انہوں نے کہا کہ ام ر باب کی جدوجہد پاکستان کے تمام ضعیف اور کمزور لوگوں کے لیے مشعل راہ ہے کہ جو حصول انصاف کی صبر آزما جدوجہد کے تقاضے پورے نہیں کرتے اور ظالم لوگوں کے سامنے ہمت اور حوصلہ ہار جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان میں انصاف کا حصول انتہائی تکلیف دہ اور صبر آزما مرحلہ ہے وطن عزیز پاکستان کے کے سینکڑوں سانحات میں آج بھی لوگ حصول انصاف کیلئے ریاستی اداروں کے فیصلے کے منتظر ہیں سانحہ شکار پور اور جیکب آباد کے بعد شہیدوں کے وارثوں کو ابھی تک انصاف نہیں مل سکا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور باشعور طبقات اور ریاستی اداروں کو ہمیشہ ظالم اور مظلوم کی جنگ میں مظلوم اور ضعیف طبقات کا ساتھ دینا چاہیے۔