وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان میں شیعہ نسل کشی کی تازہ لہر کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مرکزی و ضلعی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے علامہ شیر علی انصاری نے کہا کہ وطن عزیز کو منظم منصوبہ بندی کے تحت فرقہ واریت میں جھونکنے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں اور ان کے سرکردہ افراد کو ساری دنیا جانتی ہے۔ ملک میں انتشار و فتنہ پھیلانے کے لیے یہ عناصر آئے روز ریلیاں نکالنے میں مشغول ہیں جن کا مقصد تکفیریت کا پرچار کرنا اور ملت تشیع کو نشانہ بنانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہی نام نہاد علما وطن عزیز میں شیعہ نسل کشی کا محرک بن رہے ہیں۔ گزشتہ ایک ہفتے میں کوہاٹ میں مختلف واقعات کے دوران تین شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی ۔ملک کے مختلف حصوں بالخصوص پنجاب اور خیبر پختونخوا میں لاقانونیت کے بڑھتے ہوئے واقعات قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے بسی کو ظاہر کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر دہشت گردوں کو اس طرح کھلی چھوٹ ملی رہی تو گزشتہ تین دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف جیتی ہوئی جنگ کے نتائج یکسر بدل سکتے ہیں۔ملک و قوم کے دفاع کے لیے دی گئی ستر ہزار سے زائد قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔جو قوتیں فروعی اختلافات کو ہوا دے کر مسلمانوں کے مختلف مسالک کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کرنے کے لیے مضطرب ہیں انہیں مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور باہمی اخوت کے جذبوں سے شکست دینا ہو گی۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئےضلع راولپنڈی کے رہنما علامہ غلام محمد عابدی نے کہا کہ اسرائیل اور کشمیر جیسے حساس موضوعات سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کے عوام کو آپس میں الجھایا جا رہا ہے۔ عالمی طاقتیں اس حقیقیت سے آگاہ ہیں کہ سادہ لوح افراد کو ایک دوسرے سے لڑانے کے لے مذہب کا کارڈ موثر ہتھیار کی حیثیت رکھتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہمیں مذہب کے نام پر الجھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو عناصرناموس کے نام پر ملک میں کھلبلی مچانا چاہتے ہیں وہ درحقیقت مذہب سے بھی مخلص نہیں۔ان کااصل ایجنڈا ملک کو عدم استحکام کا شکار کر کے ترقی و خوشحالی کی راہ میں روڑے اٹکانا ہے۔مذہب کا نام استعمال کرنے والے یہ لوگ ملک و قوم کے دشمن ہیں۔ انہیں اپنی صفوں سے دور کیے بغیرملک میں امن کا قیام عمل میں نہیں لایاجا سکتا۔
مقررین نے مطالبہ کیا کہ شیعہ ٹارگٹ کلنگز کے واقعات میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔کالعدم مذہبی جماعتوں کے سرکردہ تمام افراد کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جائے اور مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام کے دہشت گردی کے مقدمات قائم کیے جائیں۔