وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی کا ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹریٹ میں دیگر رہنماؤں علامہ حسن ہمدانی، علامہ محمد خان مھدوی، نجم عباس خاں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے کہناتھا کہ حکومت اور ہمارے قائدین کے درمیان یوم علی ع پر عزاداری کے معاملات طے ہو چکے اور حکومت نے ایس او پیز کے تحت جلوس و مجالس کے انعقاد کی اجازت دے دی تھی یکسر اس فیصلے کو بلاجواز واپس لیا گیا جس سے عزادران کے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی۔ایک غیر یقینی صورتحال پیدا کر کے ملت تشیع کو اضطراب میں مبتلا کرنا قابل مذمت اور غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کی تمام تر ذمہ داری وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے ۔حکومتی صفوں میں موجود انتہا پسندوں کے فکری سہولت کار ایک بار پھر ملک دشمن عناصر کو فرقہ واریت پھیلانے کی دعوت دے رہے ہیں۔ملک کے امن وامان کو تباہ کرنے کی اس کوشش کو روکنے کے لیے سنجیدہ اور عنکی اقدامات کرنے ہوں گے۔نارووال میں چادر اور چاردیواری کے تقدس کو جس ڈھٹائی سے پامال کیا گیا وہ قابل مذمت ہے۔صوبائی حکومت ذمہ داران کے خلاف تادیبی کاروائی کرے۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے مزید کہا کہ یوم علی ع کے حوالے درج ہونے والے مقدمات واپس لینے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں فلسطین اور بیت المقدس پر اسرائیلی تسلط کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ کشمیر اور فلسطین کے مظلومین کی پر زور حمایت جاری رکھیں گے۔ موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے یوم القدس بھر پور طریقے سے منایا جائے گا۔