وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ہسپتال میں فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوزائیدہ بچوں اور ماں بننے کے عمل سے گزرنے والی خواتین پر گولیاں برسانے والے انسان کہلانے کے مستحق نہیں، یہ گھناؤنا جرم ناقابل معافی ہے جس پر انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور مقتدر قوتوں کو آواز بلند کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ ننگرہار میں نماز جنازہ پر خودکش حملہ کرکے چوبیس افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے کا ایک اور واقعہ اس حقیقت کی دلالت کرتا ہے کہ افغانستان میں منفی قوتیں ایک بار پھر زور پکڑ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے لچک کا مظاہرہ ان کے حوصلوں کی تقویت کا باعث ہے، کسی بھی ملک میں امن و امان کے حقیقی قیام کے لئے ضروری ہے کہ شرپسند عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور اس وقت تک حکومت سکون سے نہ بیٹھے کب تک یہ عناصر کیفر کردار تک نہیں پہنچ جاتے، کسی بھی حکومت کا دہشت گردوں سے مذاکرات کا مطلب ان کی قوت کو تسلیم کرلینا ہے، جو حکومت اپنی رٹ منوانے نہیں جانتی اس کے فیصلوں میں اس طرح کی بے بسی دکھائی دیتی ہے، افغانستان کی حکومت شدت پسندوں کے گرد گھیرا تنگ کرکے ان سے نجات حاصل کر سکتی ہے، دہشت گرد قوتوں کو کسی بھی قسم کی چھوٹ دینا پورے خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔