وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے اب تک نیوز چینل کے پروگرام’ ٹو نائٹ ود فریحہ‘ میں شہید ڈاکٹر اسامہ ریاض کو کرونا وائرس کے خلاف جنگ کرتے ہوئے شہید ہونے پرزبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کی خدمات کو ہرگز فراموش نہیں کرنا چاہیئے ۔
انہوں نے کہاکہ پوری قوم کو کرونا وائرس سے مقابلہ کرنا ہوگا ۔ کرونا وائرس کے اثرات پندرہ روز بعد ظاہر ہوتے ہیں ،جولوگ خود کو صحت مند خیال کرکے مساجد میں جائیں گے ،ممکن ہے کہ وہ کرونا کا شکار ہو اور دوسروں کو اثرات منتقل کرنے کا باعث بن جائے ۔ اس لئے دینی اور قومی مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلے کرنے ہوں گے ۔ مراجعین اور عالم اسلام کی بڑی جامعات نے اجتماعات سے منع کردیا ہے ۔ پھر اس کے بعد ایسے فتوؤں کی کوئی جگہ نہیں رہتی جو لوگوں میں اضطراب کا باعث بنے ۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ انسان کی ذمہ داری ہے کہ وہ زند ہ رہے ۔ اسلام نے انسان کی جان کو بہت قیمتی جانا ہے ۔ ایک آدمی کی وجہ سے کوئی بیمار ہوا تو ا س کے علاج کی ذمہ داری پہلے پر ہوگی ۔ مسجد میں نمازجماعت پڑھنا مستحب ہے ،اپنی اور دوسروں کی جان بچانا واجب ہے ۔ مساجد میں لوگوں کو ایک دوسرے سے یقینی خطرہ ہے ۔ اس بناء پر احتیاط پر عمل کرنا ضروری ہے ۔
علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ تفتان سرحد پر قرنطینہ سینٹر صحیح تقاضوں کے مطابق نہیں بنایا گیا تاہم الحمد اللہ اس کے باوجود بھی ایران سے آنے والے تاحال محفوظ ہیں ۔ اس طرح کے ابہامات اصل مسئلہ سے دو ر کرنے کا سبب ہے ۔ کورنا وائرس سے لوگوں کی توجہ کو تبدیل کرنا غیر ذمہ دارانہ عمل ہے ۔