ہمیں فخر ہے کہ مجلس وحدت مسلمین سرزمین پاک پرشہیدعارف حسینی ؒ کے فکروفلسفے اور آرزوؤں ارمانوں کی امین ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

05 اگست 2016

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے شہید قائد حضرت علامہ سید عارف حسین الحسینی ؒ کی28ویں برسی کے موقع پر اسلام آباد کے مقامی اسپتال سے جاری اپنے ایک تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ  آج 5 اگست کا دن ہے، آج اس شہید قائد کی شہادت کا دن ہے، اس شخص کی شہادت کا دن ہے جس نے اپنی قوم و ملت اور اپنے خدا کے ساتھ جو عہد کیا اسے نبھایا، اپنے راستے کے سچائی کی گواہی اپنے لہو سے دی، پاکستان کے تمام مومنین کو، پاکستان سے محبت کرنے والوں کو اور دنیا بھر میں اسلامی ممالک کی ان شخصیات کو جو شہید قائد کو تسلیم کرتی ہیں سے تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہوں۔  امام خمینیؒ نے شہید کے چہلم پر پاکستانی قوم کے نام اپنا پیغام دیا تھا، اس پیغام میں شہید قائد کی عظمت اور ان کے مقام کو بیان کیا تھا کہ وہ امام حسین ؑ کے سچے بیٹے تھے، وہ فرزند صادق تھا، وہ واقعاً عارف حسین تھا،جنہوں نے محراب عبادت سےعروج اعلیٰ کی طرف سفر کیا۔ عروج ملوکیت کی طرف سفر کیا۔ امام خمینیؒ نے ان کے بارے میں کہا تھا کہ پاکستان کی ملت شہید قائد کے تفکر کو زندہ رکھے۔ امام خمینیؒ جانتے تھے کہ شہید قائد کا تفکر، شہید کی فکر، شہید کا نظریہ، شہید کا ویژن اسلام کے لیے، مسلمانوں کے لیے، پاکستان کے لیے نجات دہندہ ہے، صراط مستقیم ہے لہٰذا شہید قائد کا ہم سے بچھڑنا اور ہماری قوم و ملت کا شہید قائد کی قیادت سے محروم ہونا یہ بہت بڑا المیہ تھا اور بہت بڑا نقصان تھا۔ جو شاید مدتوں بعد بھی اس خلاء کو پر نہیں کیا جا سکتا۔ شہید قائد پاکستان کو ایک مستقل پاکستان دیکھنا چاہتے تھے۔ ایک ایسا پاکستان کہ جس میں پاکستان میں بسنے والے تمام طبقات کے درمیان بہترین عادلانہ تعلقات اور روابط ہوں۔ جہاں پر بھائی چارہ، اخوت ہو۔ مسلمانوں اور پاکستان میں بسنے والی تمام اقوام کے درمیان بھائی چارے کی بہترین مثال قائم ہو۔ شہید قائد چاہتے تھے کہ ہمارا وطن مستقل ہو، آزاد ہو، اس کی خارجہ و داخلہ پالیسی آزاد ہو۔ شہید قائد چاہتے تھے کہ پاکستان کو عالمی قوتوں کے سایہ سے نکالا جائے اور اسے خودمختار بنایا جائے۔ شہید قائد امریکہ کو شیطان بزرگ سمجھتے تھے۔ شہید قائد پاکستان کے امریکہ کے ساتھ روابط و تعلقات کو پاکستان کے حق میں نقصان دہ سمجھتے تھے بلکہ اس کو پورے خطے کے لیے نقصان دہ قرار دیتے تھے۔ شہید قائد شیعہ سنی کے تفرقے کے مقابلے میں شیعہ سنی وحدت پر یقین رکھتے تھے۔ آپ چاہتے تھے کہ پاکستان میں بسنے والے تمام مسلمان مل کر رہیں۔ شہید قائد یہ کہتے تھے کہ ہمارا نظام حکومت اسلامی ہو، یہاں اللہ کا دین غالب ہو۔ شہید قائد یہ کہتے تھے کہ علاقائی، قومی، لسانیت ہمارے وطن عزیز کے لیے نقصان دہ چیزیں ہیں۔ ہمیں وطن دوستی کی ترویج کرنی چاہیے۔ شہید بہت بڑی طاقتور شخصیت تھی۔ اگر پاکستان میں شخصیات کی فہرست دیکھیں تو شہید قائد جیسی شخصیت آپ کو نہیں ملے گی۔ شہید قائد کی روحانیت، معنویت، اخلاق، پاکیزگی، بصیرت، شجاعت، ہمت، صبر یہ سب ان میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ ایسی جامعیت کی مالک شخصیت پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی،آج ہم فخر کے ساتھ یہ بات کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان کی سرزمین پر اگر آج اٹھائیس برس بعد کوئی جماعت شہید کے فکر وفلسفے اور آرزوئوں ارمانوں کے مطابق امورکی انجام دہی میں مصروف ہے تو وہ مجلس وحدت مسلمین ہے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree