وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمداقبال رضوی نے کہا ہے کہ جب تک انتہا پسندی کے ناسور کو ختم نہیں کیا جا تا تب تک وطن عزیز میں امن وسکون کے حقیقی قیام کو خواب و خیال ہی سمجھا جائے گا۔اسلام دشمن طاقتیں اپنے آلہ کاروں کے ذریعے وطن عزیز میں نفرت و تفرقہ کی آگ بھڑکانا چاہتیں ہیں۔ملک میں بسنے والے تمام مسالک کو قومی سلامتی کے لیے بابصیرت اور دانشمندانہ اقدام کرنا ہوں گے تاکہ دشمنوں کے ناپاک عزائم کو شکست دی جا سکے۔انہوں نے کہا وطن عزیز کا استحکام اور وحدت بین المسلمین شہید قائد عارف حسینی کی زندگی کا مشن تھا۔انہیں ملک دشمن طاقتوں نے اسلام اور وطن سے محبت کی سزا دیتے ہوئے شہید کر دیا۔مجلس وحدت مسلمین ان ہی کے مشن کو لے کر میدان میں نکلی ہے۔شہید قائد عارف حسینی کے افکار کی ترویج وطن عزیز کے امن و سلامتی کی ضمانت ہے۔انہوں نے وزیر اعظم نواززشریف کے اس بیان کی تعریف کی جس میں انہوں نے انتہا پسندانہ نظریات کو عالمی خطرہ قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کو ہر رنگ و نسل اور مذہب کے لیے محفوظ بنایا جائے گا۔ایم ڈبلیو ایم کے رہنما نے کہاکہ ہمارا موجودہ حکومت سے کوئی سیاسی اختلاف نہیں۔ہمارا موقف شفاف اور واضح ہے۔ہم پُرامن پاکستان کے خواہاں ہیں ۔حکومت میں موجود کچھ شخصیات اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے متعصبانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔ان کا یہ عمل پاکستان میں بسنے والے پانچ کروڑ سے زائد اہل تشیع کے بنیادی حقوق سلب کرنے کے مترادف ہیں۔حکومت ایک طرف کالعدم جماعتوں کو تحفط فراہم کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف ہمارے لوگوں کو عزاداری کے پروگراموں کے انعقاد پر مقدمات کا سامنا کرنا پڑ رہے۔ہم محب وطن اور ذمہ داری شہری ہیں۔ہمارے خلاف ریاستی اداروں کو استعمال کر کے ہمارے دلوں میں وطن کے خلاف نفرت نہیں پیدا کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ 7اگست کو ’’تحفظ پاکستان کانفرنس ‘‘میں شرکت کے لیے پورے ملک سے ہزاروں افراد اسلام آبادپہنچیں گے اور اپنے عظیم قائد کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔