وحد ت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے پشاور میں انسانیت دشمن دہشتگردوں کی جانب سے بے گناہ عوام کو بربریت کا نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو مذاکرات کی پیشکش کرکے ان کی حوصلہ افزائی کی گئی جس کا نتیجہ آئے دن درجنوں محب وطن بے گناہ شہریوں کی لاشوں کی صورت دے کر ثابت کر رہا ہے کہ ان کا مقصد صرف اور صرف فساد فی الارض پھیلانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ہوش کے ناخن لیتے ہوئے ان شرپسندوں کیخلاف بھرپور آپریشن کا اعلان کر دینا چائیے بصورت دیگر ملک میں خانہ جنگی دور کی بات نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا ان کا کہنا تھا کہ ابھی سیکریٹریٹ بس کے شہداء کا کفن میلا نہیں ہوپایا تھا کہ عوام دشمن عناصر نے ایک مرتبہ پھر قصہ خوانی بازار میں آگ و خون کا کھیل کھیلا اور دسیوں بے گناہ مظلوم شہریوں کو خودکش دھماکے کی نظر کر دیا ، حکمران کب تک قتل عام کا تماشہ دیکھتے رہیں گے ، دہشت گرد اسٹیٹ سے زیادہ طاقتور نہیں ہیں ، حکومت ہمت کرے اور دہشت گردی نہیں بلکہ دہشت گردوں کے خاتمے کی جدو جہد کا آغاز کر ے ، عوام فوج کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اے پی سی میں نواز شریف کے فیصلے کی تائید کر کے اپنی کنفیوژن ثابت کردی ، مزاکرات ان قوتوں سے کیئے جاتے ہیں جو ملک کا ائین اور قانون تسلیم کر تے ہیں ، اور نہ ماننے والوں سے طاقت کی زبان استعمالکی جاتی ہے ، یہ جمہوری رویہ ہے ، جب تک پاکستانی حکومت فوج اور خفیہ ایجنسیوں کی مشاورت سے کوئی حکمت عملی مرتب نہیں کر ے گی ، حالات پر قابو پانا مشکل ہی نہیں ناممکن بھی ہے ۔