وحدت نیوز(کراچی) کراچی ملت جعفریہ کی مقتل گاہ بن چکا ہے ، لسانی اور تکفیری دہشت گرد ہمارے کارکنان اوربلدیاتی امیدواروں کے قتل عام میں ملوث ہیں ، ان دہشت گردوں کو لگام دی جائے، مسلسل ہمارے کارکنان اور بلدیاتی امیدواروں کوقتل کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں ، حکومت سندھ اگر ہمارے کارکنان اور امیدواروں کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو مستعفی ہو جائے ،شہداء کو گواہ بنا کر عہد کر تے ہیں کہ شہیدوں کے قاتلوں کو دنیا بھر میں رسوا کریں گے اور آئندہ جمعہ کو پاکستان سمیت لندن میں بھی اس بہیمانہ قتل عام کے خلاف بھر پو راحتجاج کریں گے۔ ان خیالات کو اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کے تین بلدیاتی امیدواروں شہید محمد علیم عرف عالم ہزارہ، صفدر عباس اور علی شاہ کی نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ شہید عالم ہزارہ، شہیدصفدر عباس اورشہید علی شاہ کا بے گناہ خون لسانی اور تکفیری دہشت گردوں کے خاتمہ کا سبب بنے گا، ہم کسی بھی صورت اپنے شہیدوں کے خون کو فراموش نہیں کریں گے اور اس خون ناحق کو ہمیشہ زندہ رکھیں گے، لسانی اورتکفیری دہشت گرد چاہتے ہیں کہ ہمیں میدان سے فرار کرنے پر مجبور کریں لیکن ہم نے اپنا سرمایہ کربلا کو قرار دیا ہے کہ جہاں حق کی خاطر جان دینا ہمارا افتخار ہے ، ہم اس راہ میں اپنی جانوں کے نذرانے تو پیش کرسکتے ہیں لیکن میدان عمل سے ہرگز فرار نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں اور حکومت محض بیان بازیوں پر گزارا کر رہی ہے ، کراچی امن و امان کے حوالے سے سنگین شہر بنتا چلا جا رہا ہے، سندھ حکومت بوگس آپریشن پر مطمئن نظر آتی ہے، پولیس چیف اور ڈی جی رینجرز کسی ایک ٹارگٹ کلر کو سزا دلوانے میں آج تک کامیاب نہیں ہو سکے ، جب تک قاتلوں کو تختہ دار پر نہیں لٹکا یا جاتا شہر میں قیام امن ممکن نہیں ، ان شہداء کے مشن کو جاری رکھیں گے اور ہرگز میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔علامہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا کہ شہید عالم ہزارہ، شہیدصفدر عباس اورشہید علی شاہ سمیت ملت جعفریہ کے بیشتر افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں جہاں تکفیری دہشت گرد ملوث ہیں وہیں لسانی جماعت کے دہشت گرد بھی اس میں شامل ہیں، لہٰذا ان شہادتوں کے خلاف ہم آئندہ جمعہ کو پورے پاکستان میں احتجاج کریں گے اور اس مناسبت سے لندن میں بھی احتجاج کیا جائے گا۔