وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان میں احتساب کے نام پر چوہے بلی کا کھیل کھیلا جارہا ہے،من پسند افراد کو مختلف بہانوں کے ذریعے کلیئر کیا جارہاہے جبکہ مخالفین کو انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عارف قنبری نے کہا ہے کہ نیب مخصوص ذہنیت کے تحت اپنی کاروائیاں کررہا ہے کرپشن میں ملوث بڑے کرداروں کو فیورٹ قرار دیکر کلین چٹ دی جاتی ہے جبکہ لاوارث افراد کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے کئی میگا پراجیکٹس گزشتہ کئی سالوں سے غیر ضروری تاخیر کا شکار ہیں اس حوالے سے کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے۔شاہراہ قراقرم قومی اہمیت کا میگا پراجیکٹس ہے جس میں انتہا درجے کی اقربا پروری کی گئی اور ایسے افراد کو ٹھیکے دیئے گئے جنہیں مرغی کا ڈربہ بنانے کا بھی تجربہ نہیں تھا جس کی وجہ سے روڈ کے ساتھ بنائی گئی دیواریں اور ڈرین ابھی سے ہی ڈمیج ہونا شروع ہوچکی ہیں اور ناقص مٹیریل کے استعمال کی وجہ سے روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ورکس میں فیصل ظہور اور کرنل فضل کے دور میں ٹھیکے فروخت کئے گئے اور سیکرٹری فنانس عارف ابراہیم کے کرپشن کے پورے گلگت بلتستان میں چرچے ہیں ان میں سے کسی کو بھی احتساب کیلئے بلانے کی ہمت نہیں ۔ملک کی خوشحالی اور ترقی کا راز بے رحم احتساب میں پوشیدہ ہے جبکہ گلگت بلتستان میں احتساب کا ادارہ دباؤ کا شکار ہے اور اس ادارے کی غیر جانبداری مشکوک ہوچکی ہے۔احتساب کے نام پر گلگت بلتستان میں چند افراد کو تختہ مشق بنایا جارہاہے جبکہ کرپشن کے اصل کرداروں کو مختلف حیلے بہانوں سے تحفظ فراہم کیا جارہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس ادارے کا قبلہ درست کرنے کی ضرورت ہے اور ان کے متعصبانہ اقدامات کو عدالت میں چیلنج کرنے کے علاوہ عوامی سطح پر بھی احتجاج کیا جائیگا۔

وحدت نیوز (کراچی) سیرت پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ (ص) تمام عالمین کے لئے مشعل راہ ہے، دین اسلام امن محبت اور آشتی کا مذہب ہے،اسلام قلعہ امان ہے، تعلیمات محمدی ﷺمیں کافر کو بھی بلاوجہ نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کے مرکزی سیکریٹری جنرل خانم زہرہ نقوی نے ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام المحسن ہال فیدرل بی ایریا میں منعقدہ سیرت خاتون جنت فاطمہ س کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیاجبکہ تقریب کا باقائدہ آغاز تلاوت کلام پاک و حدیث کساء سے کیا،نظامت کے فرائض خواہر حنا اور خواہر بنین نے سرانجام دئیے، دیگر مقررین میں ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی مرکزی کمیٹی کی رکن خانم زہرا نجفی شامل تھیں ،جبکہ برادراحمد ، خواہر ثناء ، خواہر ایلیاء اور خواہر فاطمہ ،خواہر لیلیٰ نے بارگاہ رسالت ماب میں نذرانہ عقیدت بھی پیش کیا۔

خانم زہرہ نقوی کاکہنا تھا کہ اسلام امن کا پیغام دیتا ہے رسول اللہ کی حیات طیبہ میں ہمیں انسانیت سے محبت کا درس دیتی ہے قرآن تو غیرمسلم کے بھی حقوق بیان کرتا ہے آج یہ دشمنان اسلام کس دین کی بات کرتے ہیں اس دین کا تعلق دین محمدی(ص)سے ہرگز نہیں ہے سرزمین پاکستان میں بھی ہم کو ان تکفیریوں کو شکست دینی ہو گی ہمیں ان کا مقابلہ مل کر کرنا ہو گا ،دین محمدی کے تحفظ و ترویج کی جدوجہد میں خواتین کا کردار نا قابل فراموش ہے،اس کے لیے ہمیں اپنی ماوں بہنوں بیٹیوں کا بھی ساتھ چا ہیے ،انقلاب اسلامی ایران ہو یا لبنان یہ کامیاب جب ہوئے جب ان کی ماوں بہنوں بیٹیوں نے بھی دشمن کو نابود کرنے کے لیے خود کو آمادہ کرلیا۔بس ہمیں بھی دین محمدی کی بقاء کے لیے خود کو آمادہ کرنا ہوگا۔خانم زہرہ نقوی کے خطاب کے بعد تقریب کا اختتام دعائے وحدت اور دعائے سلامتی امام زمانہ عج سے کیا گیا، مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژن کی جانب سے پروگرام میں شھداء کے حوالے سے خصوصی طور پر'شھداء کارنر پھولوں سے سجایا گیا تھا اور شھداء کی تصاویر بھی آویزاں کی گئی تھیں ،اسکے علاوہ خانوادہ شھداء کا استقبال شعبہ خواتین کراچی ڈویژن کی جانب سے پھولوں کے ہار سے جبکہ بچوں کا پھولوں کی کلیوں سیکیا گیا تھا.بعد از میلاد چائے اور تبرک کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ ولایت حسین جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین اسلامی احکامات،امن و امان،ملکی اور تعلیمی میدان میں ترقی کیلئے کوشش کر رہی ہے۔ ہمارے اصول سب کیلئے واضح ہیں، عوام کی خدمت، انکی فلاح اور ہر میدان میں ترقی ہمارا عزم ہے، ہمارے نمائندے ان اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے عوام کے حقوق کیلئے سیاسی میدان میں جدو جہد کر رہے ہیں اور نتائج قوم خود دیکھ رہی ہے۔ بے شمار پروپیگنڈوں کے باوجود عوام نے ہمارا ساتھ دے کر، ہمارے حوصلوں کو پروان چھڑا دیا۔ملکی ترقی اور عوام کو انکے حقوق دلانے میں اپنا پورا کردار ادا کریں گے۔ ہم نے ہمیشہ امن و امان، اتحاد بین المسلمین اور ترقی پسندی کو ترجیح دی ہے اور ہر قسم کی شدت پسندی کے خلاف رہے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی قیادت کی جانب سے اسلام آباد میں "پیام وحدت کنونشن" کے عنوان سے ایک عظیم الشان جلسے کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس میں پارٹی کی سالانہ کارکردگی کے ساتھ ساتھ مرکزی رہنماء خطاب فرمائیں گے۔

شیخ ولایت حسین جعفری نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے بہت ہی مختصر عرصے میں مقبولیت اور عوامی نمائندگی حاصل کرلی اور ہمارے نمائندے عوام کے خدمت میں مصروف ہیں۔ نہ صرف کوئٹہ میں بلکہ ملک کے تمام دیگر شہروں میں بھی مجلس وحدت مسلمین ایک سیاسی قوت کے علاوہ ، عوام کے دلوں کو جیتنے والی جماعت کی حیثیت رکھتی ہے، ہم نے مشکلات کے دوران قوم کا ساتھ دیا ، انکے حقوق کیلئے استقامت کا سہارا لیا اور ان کیلئے ہر میدان میں جد و جہد کی۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی قیادت کی جانب سے سالانہ کارکردگی کے مظاہرے کیلئے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پروگرام کا انعقاد کیا جاتا ہے، جس میں ملک بھر سے علمائے کرام اور مجلس وحدت مسلمین کے نمائندے شرکت کیلئے پہنچتے ہیں، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے 8-9-10اپریل کو "پیام وحدت کنونشن" میں ملک بھر سے مجلس وحدت مسلمین نے نمائندے شرکت کریں گے ۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع شرقی ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ، پیام ولایت فائونڈیشن، شیعہ علماءکونسل کے تحت جامع مسجد مصطفیٰ ﷺ عباس ٹائون میں ولادت باسعادت دختر رسول ﷺشہزادی کونین حضرت فاطمتہ الزہراس کے پر مسرت موقع پرشاندار محفل جشن منعقد کی گئی، جس میں معروف منقبت خواں اور شعراءحضرات نے بارگاہ سیدہ کونین س میں نذرانہ عقیدت پیش کیا، جبکہ مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختارامامی اور علامہ فرقان حیدر عابدی نے شرکاءسے خطاب کیا ، جشن کے اختتام پر شرکاءمیں نیاز بھی تقسیم کی گئی۔

وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے میٹرواسٹاپ مسلم ٹائون موڑ پر قائم کردہ دیوار مہربانی#Wall_Of_Kindnessدو ماہ کا عرصہ گذرجانے کے بعد بھی ضرورت مندوں میں خوشیاں بکھیرنےمیں مصروف ہے، گذشتہ دنوں ایک مخیرشہری کی جانب سے خواتین کیلئے درجنوں نئے جوڑے تقسیم کیئے گئےجن کی مالیت ہزارو ں روپے تھی،نئے جوڑے وصول کرنے والے مستحقین کے چہرے کھل اٹھے۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) صحافت ایک  مقدس مشن ہے۔مشن تقدس کے بغیر کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔تقدس کو بددیانتی ٹھیس پہنچاتی ہے۔آج ہی "اسلام پرستی یا فرقہ پرستی؟" کے عنوان سے ایک کالم میری نظروں سے گزرا۔ پڑھ کر نہایت دکھ ہوا ۔دکھ  اس وجہ سے بھی ہوا کہ لکھنے والے سنئیر صحافی خورشید ندیم تھے۔ میں حیران رہ گیاکہ  اتنے تعلیم یافتہ اور تجربہ کار صحافی کی ایران کے بارے میں معلومات اتنی  کم ہیں !اور پھر دکھ اس بات کا بھی ہوا کہ موصوف نے اپنی کم علمی کا تدارک کئے بغیر ہی  ایران کے بارے میں اندھا دھند کالم لکھ مارا ہے۔

موصوف نے اپنے کالم میں سب سے پہلے ایرانی صدر حسن روحانی کو تنقید کا نشانہ  بناتے ہوئے کہاہے کہ  ایرانی صدر نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ " اہل تشیع کے دفاع کے لیے کسی جگہ مداخلت سے گریز نہیں کریں گے"۔

اب اسے موصوف کی کم علمی کہا جائے یا پھر موصوف کو معلومات فراہم کرنے والے گروہ کی شیطانیت ۔حقیقت یہ ہے کہ ایرانی صدر نے یہ بیان شیعوں کے حوالے سے نہیں بلکہ مقامات مقدسہ کے حوالے سے دیاتھا کہ اگر کہیں شام یا عراق میں شیعوں کے مقامات مقدسہ کو خطرہ لاحق ہوا تو  ان مقامات کی حفاظت کے لیے ایران براہ راست میدان میں اترے گا ۔

 یہ صرف ایرانی صدر کی بات نہیں بلکہ دنیا کا ہر مسلمان مقامات مقدسہ کی حفاظت کو اپنا اولین فریضہ سمجھتا ہے۔بات یہیں تک رہتی تو پھر بھی کوئی بات نہ تھی ،موصوف نے اس کے بعد ایران کے اسلامی انقلاب  کو شیعہ سنی تقسیم کازمہ دار ٹھہرایاہے۔

یہ الزام آسمان پر تھوکنے کے مترادف ہے چونکہ  یہ تو ہر باشعور پاکستانی کو پتہ ہے کہ   انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد سے گذشتہ پینتیس سالوں میں ایران ہمیشہ دنیا بھر کے مظلوموں کا حامی رہا ہے چاہے وہ غیر مسلم ہی کیوں نہ ہوں اور ایران نے ہمیشہ شیعہ سنی وحدت کی بات کی ہے۔

۶ اپریل ۱۹۹۲ ء سے ۱۴ دسمبر تک سربیا اور بوسنیا ہرزیگووینا کے درمیان جنگ میں ایران نے بوسنیا کا بھرپور ساتھ دیا، حالانکہ وہاں کوئی مسلک کی بات نہیں تھی، کیونکہ بوسنیا کے لوگ مسلکی حوالے سے شیعہ نہیں تھے۔ فلسطینی سرزمینوں پر ۱۹۴۸ء سے قابض اسرائیل کے مقابلے میں ایران نے ہمیشہ حماس جیسی حریت پسند تنظیموں کی مالی اور دفاعی مدد کی ہے، حالانکہ فلسطین میں اکثریت سنی مسلمانوں کی ہی ہے اور دوسری جانب انکے اپنے  ہم مسلک عرب حکمران اپنی عیاشیوں میں مست ان مظالم پر ٹس سے مس نہیں ہو ئے اور انہی عرب حکمرانوں نے طالبان، القاعدہ اور داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کی بنیاد رکھ کر دنیا بھر میں مسلمانوں کو بدنام کر دیا ہے اور پاکستان کے حوالے سے تو انکی وطن مخالف پالیسیاں کسی بھی محبِ وطن پاکستانی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔  پاکستان میں انہی کے اشاروں پر پہلےسنی کو شیعہ سے لڑایا گیا اور اب سنیوں میں بھی رخنہ ڈال کر دیوبندیوں کو بریلویوں سے لڑایا جا رہا ہے۔

موصوف نے یہاں تک لکھا ہے کہ "تہران میں دو میلین سنی بستے ہیں لیکن انہیں مسجد بنانے کی اجازت نہیں" لگتا ہے جناب عصرِ حجر میں زندگی گزار رہے ہیں۔ کیونکہ تہران میں سنی دو میلین نہیں بلکہ انکی تعداد انتہائی محدود ہے جو کاروبار کے سلسلے میں یہاں مقیم ہیں۔  رہی یہ بات کہ انہیں مسجد بنانے کی بھی اجازت نہیں ہے تو انکے اطلاع کے لیے میں کالم کے آخر میں تہران میں سنیوں کے چند اہم مساجد اور مراکز کا اڈریس دیتا ہوں تاکہ دوبارہ ایسے غیر عاقلانہ الزامات لگانے سے پرہیز کریں۔

موصوف کو اس قدر تاریکی میں رکھا گیاہے کہ وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ ایران میں سنیوں کوشیعوں کے مساوی  حقوق حاصل ہیں، یہاں تک کہ ایران کے سپریم لیڈر کو منتخب کرنے والی کمیٹی (شوریٰ خبرگان) میں بھی سنی علماء موجود ہیں اور حال ہی میں عام انتخابات کے ذریعہ سے صوبہ سیستان و بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سنی حنفی مسلک عالم دین مولوی نذیر احمد سلامی اس کمیٹی کے رکن منتخب ہو چکے ہیں جنہوں نے دینی تعلیم کراچی میں حاصل کی ہے اور ان کا شمار مفتی محمد شفیع کے خاص شاگروں میں ہوتا ہے۔

موصوف نے اپنے کالم میں اصلاح پسند مسلم رہنماؤں کی لمبی فہرست بنائی ہے میں اس کے جواب میں صرف اتنا کہوں گا کہ پہلے آپ لاعلمی اور تعصب کی تاریکی سے نکلیں اور پھر اصلاح پسندی کی بات کریں۔آپ کے پاس تو ابھی تک ایران کے بارے میں ابتدائی معلومات بھی نہیں ۔

حقیقت یہ ہے کہ محترم خورشید ندیم صاحب دور سے ایران کو نشانہ بنا رہا ہے، اس کی مثال دوسرے سنئیر صحافی جاوید چودھری کی سی ہے جو دو ماہ قبل پاکستانی وزیر اعظم کے ہمراہ وفد میں سعودی عرب سے ایران آئے تھے۔ اس نے پہلے کالم میں ایران کے خلاف لکھنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی لیکن تہران میں چند گھنٹوں کی سکو نت کے بعد جب انہوں نے نزدیک سے ایران کو دیکھا تو "تہران، پہلی محبت کی نظر میں" کے عنوان سے الگے کالم میں ایرانیوں کے گن گانے لگا تھا۔

جناب خورشید ندیم! کبھی فرصت ہو تو مطالعے کے لئے کچھ وقت نکالئے اور اگر آپ کے بس میں ہو تو معلومات فراہم کرنے والے لوگوں اور ذرائع کو بدل کر دیکھئے !یقین جانئے دنیا اس سے مختلف ہے جیسی آپ کو دکھائی گئی ہے۔


تحریر۔۔۔۔ ساجد مطہری

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree