وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ حجة الاسلام والمسلمین سید شفقت شیرازی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ریاستی اداروں میں تکفیری سوچ کے حامل افراد کا اثر و رسوخ بڑھ گیا ہے جو اس وقت پاکستان کے اندر شیعہ اور بریلوی مسلمانوں کے قتل عام کی بڑی وجہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک بنایا تھا اور ہم ہی اس ملک کے محافظ بھی ہیں ، جس کی قیمت ہمیں اس ملک میں اپنے خون سے چکانا پڑ رہی ہے ، شہید بھی ہم ہوں اور احتجاج پر جیلیں بھی ہم بھگتیں ، یہ کہاں کا انصاف ہے؟؟؟

اتحاد بین المسلمین کے داعی اور انتہائی محترم شخصیات آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی اور علامہ محمد امین شہیدی کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کر نا اور ان کے اکاونٹس منجمد کرنا انصاف کے بنیادی اصولوں کے نہ صرف منافی ہے بلکہ مظلوموں کے ساتھ ظلم بھی ہے ، موجودہ دہشتگردی کے واقعات کی ایک وجہ حکومتی بیلنس پالیسی ہے جس سے دہشتگرد تکفیری طبقے کے حوصلے مذید بڑھ رہے ہیں یہ سب حکومتی غلط پالیسوں کا شاخسانہ ہے ۔ظالم اور مظلوم کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہمیں قطعا قبول نہیں ہے۔

حکومت کی جانب سے ملک کے وفادار شیعہ اور سنی مسلمانوں کو سعودی عرب کی ایماء پردیوار سےلگانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو ہمارے لئے کسی طرح بھی قابل قبول نہیں۔

ریاستی اداروں میں موجود تکفیری عناصر نے فوج کا ضرب عضب آپریشن اور حکومت کا قومی ایکشن پلان مکمل طور پر ناکام بنا دیا ہے ۔

اللؤلؤة ٹی وی کی اردوسروس کو ٹیلی فونک انٹرویو کے دوران حالیہ دہشت گردی اورعلماء کی گرفتاریوں پرکراچی میں شدید احتجاج کےسوال کے جواب میں کہنا تھا کہ ہمیں ملک میں جمہوری انداز میں احتجاج کرنے کی سزا دی جا رہی ہے کیا سیاست دانوں اوردیگرمذہبی رہنماوں جن میں عمران خان اور طاہر القادری بھی شامل ہیں كيا انهوں نےسڑکوں پرکبھی احتجاج نہیں کیا؟؟ دھرنا نہیں دیا ؟؟ سڑکوں کو بلاک نہیں کیا؟؟ ان کو تو حکومت نے کبھی گرفتار نہیں کیا اور اگر ہم اپنے اوپر ہونے والے ظلم و ستم پرآ واز بھی اٹھاتے ہیں تو ہمارے رہنماوں اور کارکنوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے۔

علامہ مرزا یوسف حسین اورعلامہ احمد اقبال رضوی کا اس کے علاوہ کیا قصور ہے کہ انہوں نے شیعہ قتل عام پر احتجاج کیلئےآوازبلند کی تھی؟؟ محض زبانی احتجاج پر گرفتاری یہ کہاں کا انصاف ہے ؟؟

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب دہشتگردوں کو تزویراتی اثاثہ بنانے کی پالیسی بنائی گئی تھی تب بھی شیعہ اور سنی ظلم کا شکار بنے اور جب وہی اثاثے اب ملک دشمن کے ہاتھوں کھیل رہے ہیں تو تب بھی انہیں ختم کرنے کی بجائے ملک کے وفادار شیعہ اور سنیوں پر ہی ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ۔

ہزاروں شیعہ کارکنوں اور مجالس عزا کے بانیوں ، اور درود وسلام پڑھنے پر سینکڑوں سنی بھائیوں کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج اس کا بین ثبوت ہے كه حکومت کی جانب سے ظالم اورمظلوم کوایک ہی پلڑے میں تولا جا رہا ہے اوراس مقصد کیلئےغیرمنصفانہ اورجانبدرانہ بیلنس پالیسی کا سہارا لیا جاتا ہے ۔

ان کا مذید کہنا تھا کہ ملک کا سب سے بڑا المیہ یہی رہا ہے کہ اس کو قائد اعظم کے بعد کبھی کوئی مخلص قیادت دستیاب نہیں ہو سکی، لوٹ مار کا بازار گرم کرنے والے آجکل ہمارے حکمران ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی جب بھی حکومت آتی ہیں تو شیعوں پر مظالم اور ان کے قتل عام کے واقعات بڑھ جاتے ہیں۔ نواز شریف کی حکومت ہمیشہ دہشتگرد تکفیری گروہ کی پناہ گاہ ثابت ہوتی رہی ہے۔

علامہ سید شفقت شیرازی کا کہنا تھا كه پاکستان میں حالیہ دہشتگری کے پیچھے سعودی حکمرانوں کا ہی ہاتھ ہے سعودی ریال کا کمال ہے۔ بھرپورعوامی احتجاج کےباعث یمن کیلئے جب سعودی عرب کو کرائے کیلئے پاکستانی فوج دستیاب نہ ہو سکی تو اس کے بعد انہوں نے اپنا غم و غصہ نکالنے کیلئے پاکستان میں ایک بار پھر تکفیری گروہ پر نئی سرمایہ کاری کرتے ہوئے انہیں متحرک کردیا تاکہ پاکستان میں امن کو تہس نہس کرکے اس ملک کے وفادارعوام کو سزا دی جائے۔

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلیمان ، امام کعبہ اور سعودی وزیر خارجہ کے اوپر نیچے پاکستان کے دورے اسی منصوبہ بندی کا حصہ تھے۔ جس کے بعد ملک میں شیعہ اور سنی نامور شخصیات کا قتل، مجالس عزا پر حملے ، شیعہ خواتین پر کوئٹہ اور کراچی میں حملے عزاداروں کی شہادت اسی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔

سید شفقت شیرازی نے کہا کہ پاکستان کسی ایک مسلک نے نہ تو بنایا اورنہ ہی کسی ایک مسلک کیلئے بنایا گیا تھا ۔ اوراب سعودی ریالوں کے ذریعے اس ریاست کوایک مسلکی ریاست بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کی پاکستان کی غیورعوام مزاحمت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا پیغام ہی وحدت ہے اورہم مسلمانوں کے درمیان وحدت اور اتحاد کیلئے اپنا مشن جاری رکھیں گے اوراس مقصد کیلئے ہرقسم کی قربانی پہلے بھی دی ہے اور اب بھی دیں گے ہم اصول پرست لوگ ہیں اور اصولوں کی خاطر جینا اورمرنا بخوبی جانتے ہیں۔

حالیہ دہشت گردی کے حملے پوری پاکستانی قوم پر حملے ہیں، حکمران یاد رکھیں کہ حکومتیں کفر سے تو قائم رہ سکتی ہیں مگرظلم سےنہیں،پاکستانی عوام صبر و استقامت کےساتھ ملک کے امن اور ترقی اورسلامتی کے دشمنوں کے خلاف اپنی جد وجہد جاری رکھیں۔

 

تحریر۔۔۔۔علامہ ڈاکٹرشفقت حسین شیرازی

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں دیگر رہنماوں ڈاکٹر یونس حیدری، رائے ناصر علی، علامہ نیاز نقوی، علی عباس مرزا اور رانا ماجد علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی انتظامی نااہلی اور غیر دانشمندانہ اقدامات ملک کو عدم استحکام اور انتشار کی طرف دھکیل رہے ہیں، سندھ کے اندر اسٹیبلشمنٹ میں موجود متعصب قوتیں ملک کی پُرامن جماعتوں کو جان بوجھ کر مشتعل کرنے میں مگن ہیں، اس طرح کی محاذ آرائی سوائے مخالفین کے کسی کیلئے نفع بخش ثابت نہیں ہوگی، ہم پُرامن جدوجہد کے قائل ہیں اور متشدد سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ایسے شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے جو جلتی پر تیل کا کام کرتے ہیں، سندھ میں آئے دن ہمارے عزاداری کے پروگراموں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، خواتین کی مجالس بھی اب دہشتگردوں کے حملے سے محفوظ نہیں، دوسری طرف پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اپنی کارروائیوں کا رُخ ہماری جانب موڑ رکھا ہے، ہمارے بزرگ علما کو ہتھکڑیاں پہنا کر ان کی سرعام توہین کی جا رہی ہے جبکہ انتہا پسند تنظیموں اور کالعدم جماعتوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جو کراچی کے حالات کی خرابی کی اصل ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے پر ملت تشیع کا احتجاج حکومت کے اس غیر ذمہ دارانہ رویہ پر فطری ردعمل کا نتیجہ تھا، بعض نادیدہ قوتوں نے اس پُرامن احتجاج کو مشتعل کرنے کی بھی بھرپور کوشش کی، احتجاج میں شریک خواتین اور بچوں پر پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا ہماری پُرامن آئینی جدوجہد کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ملک کے داخلی حالات انتشار کی سیاست کے متحمل نہیں، ہم افہام و تفہیم اور گفت و شنید سے معاملات سلجھانے کے قائل ہیں، حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آ جائے، ظالم اور مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کا عمل بند کیا جائے، پاکستان کی تمام شیعہ جماعتیں قومی معاملات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، قومی ایشوز پر انہیں یکجا ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی، سندھ میں پیپلیز پارٹی کی حکومت کا ملت تشیع کیساتھ متعصبانہ رویہ ان کی سیاسی ساکھ کیلئے تباہ کن ثابت ہوگا، پارٹی قیادت اپنے ووٹ بینک کو خراب کرنے کی اس دانستہ کوشش پر نوٹس لے، وطن عزیز کے حالات کی خرابی کے اصل ذمہ دار حکمران ہے جو کالعدم جماعتوں کیساتھ تعلقات استوار کرنے میں مصروف ہیں اور ریاست کے ذمہ دار شہریوں کے آئینی حقوق سلب کرکے انہیں متشدد سیاست پر اکسا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم محب وطن اور ذمہ دار شہری ہیں، وطن عزیز میں امن و امان کا حقیقی قیام ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے، قومی سلامتی کیلئے کی جانے والی کسی بھی حکومتی کوشش میں ہمارا ہمیشہ مکمل ساتھ رہا ہے، کالعدم جماعتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے، ملت تشیع اپنے جائز حقوق سے کسی صورت دستبردار نہ ہوئی ہے اور نہ ہوگی، وزیر اعلی سندھ کالعدم جماعتوں کیخلاف فوری اور بھرپور کارروائی کا اعلان کریں اور ان عناصر کا بھی محاسبہ کیا جائے جو ملت تشیع کو بلاجواز نشانہ بنا کر کراچی کی پرامن فضا کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) بیلنس پالیسیاں جاری ہیں ، محب وطن افراد کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے۔ ترجمان وائس آف شہدا فیصل رضا عابد محب وطن اور پرامن شہری ہیں ۔ کس جرم میں گرفتار کیا گیا بتایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری امور سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیرمحسن رضاسبزواری ایڈووکیٹ نے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی گرفتاری کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔ فیصل رضا عابدی محب وطن اور پرامن شہری ہیں ۔ انہوں نے ہمیشہ مادر وطن اور ہماری محافظ افواج کی بات کی ۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نہ صرف نفرت بلکہ عملا للکارنا فیصل رضا عابدی ہی کا وطیرہ رہا ۔ حکومت بیلنس پالیسیاں چھوڑے دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچائے ۔ فیصل رضا عابدی کو فوری طور پر رہا کیا جائے ۔ایک طرف محب وطن شہریوں اور بزرگ علماء کے خلاف کاروائیاں جبکہ دہشت گرد آزادنہ اپنی کاروائیوں میں لگے ہوئے ہیں ۔کوئٹہ میں رونما ہونے والے سانحہ ، کراچی میں مجالس عزا پر ہونے والی فائرنگ کے پیچھے کون تھا ۔ کیا حکومت پکڑ سکی؟ دہشت گردی کے تدارک کے لیے اقدامات کے بجائے حکومت بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے میں لگی ہے ۔ نیشنل ایکشن پلان کو نیشنل بیلنس پلان بنا کر رکھ دیا گیا ہے ۔ ذاتی مفادات کے لیے پلان کو استعمال کرنا کہاں کی دانش مندی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فیصل رضا عابدی کو فوری طور پر رہا کیا جائے ۔ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے ۔ محب وطن افراد کی پکر دھکڑ کسی طور پر قبول نہیں ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) گزشتہ روز کراچی کے علاقے نیو رضویہ سوسائٹی میں سید فیصل رضا عابدی کے گھر پر پولیس اور رینجرز نے چھاپہ مارا اور انہیں گرفتار کرکے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا،اُسی شب نیو رضویہ سوسائٹی کے قریب کالعدم دہشتگردوں نے کاروائی کرکے مجلس سے آنے والے افراد میں سے ایک کو شہید اور چار زخمی کر دیئے ، کراچی رینجرز نے ایک مقامی مسجد کے اندر داخل ہوکر مسجد ، قرآن پاک اور سجدہ گاہ کی بے حرمتی کی، علامہ مرزا یوسف حسین کو حراست میں لے لیااور اسی طرح رضویہ سوسایٹی اور عباس ٹاؤن سمیت دیگر شیعہ نشین علاقوں پر چھاپے مار کر عوام الناس کو تنگ اور بغیر کسی جرم کے گرفتار کیا جا رہاہے۔

مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے رہنماؤں ایم پی اے آغا رضا، سیکریٹری جنرل عباس علی، ڈپٹی سیکریٹری علامہ ولایت حسین جعفری و دیگر نے کراچی میں جاری ان واقعات کی شدید مذمت کی اور حکومت سندھ کو قصوروار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی تبدیلی پر قوم کو حکومت سندھ سے مثبت تبدیلی کی کافی امیدیں تھیں مگر موجودہ صورتحال ، بے قصور افراد کی گرفتاریوں اور اصل مجرموں و دہشتگردوں کی آزادی کی انتہاء دیکھتے ہوئے یوں لگتا ہے کہ حکومت سندھ نے تکفیریوں،دہشتگردوں اور ملک کے دشمنوں کے آگے گٹھنے ٹیک دیئے ہیں اور کراچی کو تکفیریوں کے شر سے محفوظ رکھنے کیلئے انکی دل جوئی کی جارہی ہے اور مظلوموں پر مزید ظلم ڈھایا جا رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ شیعہ قوم وہ قوم ہے کہ جس کے افراد نے اس پاک سرزمین کی خاطر جان کی قربانی دینے سے کبھی گزیر نہیں کیا اور ہمیشہ وطن عزیز کا پرچم بلند رکھنے کی خاطر جد و جہد کی ہے۔ اس قدر حب الوطنی کے باوجود حکومت وقت ہم ہی پرظلم ڈھا رہی ہے اور دہشتگرد وں، کالعدم جماعتوں کے سربراہ آزاد پھیر رہے ہیں۔ پر امن شیعہ قوم سے تعلق رکھنے والوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں ، انکے گھر کی عزت پامال کی جارہی ہے اور رینجرز اہلکار قرآن مجید اور دیگر مقدس چیزوں کے تقدس کو پامال کرتے نظر آرہے ہیں۔ بیان میں وفاقی حکومت سمیت حکومت سندھ سے مطالبہ کیا گیا کہ ملک بھر میں اہل تشیع سے غلط رویے کی روک تھام کی جائے اور ہماری پر امن قوم کو احتجاجوں پر مجبور نہ کرے۔ جن اہلکاروں کو دہشتگردوں اور تکفیریوں کے خاتمے کیلئے استعمال ہونا چاہئے حکومت ان کا استعمال پاکستان سے محبت رکھنے والوں کے خلاف کررہی ہیں ۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی نے کراچی میں سندھ حکومت اور رینجرز کی جانب سے ملت تشیع کے علمائے کرام، اکابرین اور نوجوانوں کیخلاف ظالمانہ کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کی بجائے پرامن اور محب وطن شہریوں پر ہاتھ ڈالنا قانون کی بالادستی نہیں بلکہ قانون کیساتھ مذاق ہے۔ ’’وحدت نیوز‘‘ کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے امن کو سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ملت تشیع دہشتگردی کا بری طرح شکار رہی ہے، لیکن افسوس کہ جس ملت کے زخموں پر مرہم رکھنا چاہئے تھا، آج اسی ملت کے علمائے کرام اور رہنماوں کی تذلیل کی جا رہی ہے، ہم سندھ حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشتگردوں اور امن پسندوں کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرے، ملت تشیع کیخلاف بیلنس پالیسی کے تحت کارروائیوں کا فوری خاتمہ ہونا چاہئے۔ بصورت دیگر حالات خراب ہونے کے ذمہ دار حکمران ہوں گے۔

وحدت نیوز(گلگت) نواز لیگ کے پاس ملک میں انارکی پھیلانے کے سوا کوئی آپشن نہیں بچا ہے انہوں نے ہر ادارے کو مفلوج کردیا ہے غریب عوام کے خون پسینے کی کمائی سے محلات تعمیر کئے ہیں۔پورے ملک میں بے گناہ عوام پر ظلم و زیادتی کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ،عوام کو اپنے حقوق کیلئے گھروں سے نکلنا ہوگا۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما اور رکن گلگت بلتستان اسمبلی ڈاکٹر حاجی رضوان علی نے کہا ہے کہ ملک میں انتشار اور انارگی کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کے دشمنوں کو ہوگا،ملک بچانا مقصود ہے تو نواز لیگ کو بھگانا ہوگاورنہ ایک مرتبہ یہ اپنی بادشاہت قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے تو پھر ملک میں کوئی ادارہ قانون کے مطابق نہیں چل سکے گا۔

انہوں نے سندھ حکومت کی جانب سے پرامن مظاہرین پر بلااشتعال فائرنگ اور آنسو گیس کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر گرفتار علماء اور بیگناہ مظاہرین کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔امن پسند وں اور شر پسندوں کو ایک ہی صف میں کھڑا کرنا کہاں کا انصاف ہے،بیلنس پالیسی کے تحت بلاجواز قوم کے محسنوں کو فورتھ شیڈول میں ڈالنا اور دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والوں کو کھلی چھوٹ دینا ریاست کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے یوم حسین پر پابندی سے لاکھوں مسلمانوں کے دل مجروح ہوئے ہیںحکومت کو یوم حسین ؑ پر پابندی اٹھانے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جبکہ ایک طرف سی پیک کے معاملات چل رہے ہیں اور دوسری طرف گلگت بلتستان کے عوام اپنے جائز آئینی حقوق کے حصول کیلئے آواز بلندکئے ہوئے ہیں گلگت بلتستان میں مذہبی منافرت پھیلانا اور خطے کے امن کو تہ و بالا کرنا ملک دشمن عناصر کی سازش ہے۔گلگت بلتستان کے عوام کی آواز کو دبانے کی خاطر صوبائی حکومت نے نواسہ رسول کے ذکر کو متنازعہ بناکر کرپشن اقربا پروری اور اپنی نااہلی کو چھپانا چاہتی ہے،گلگت بلتستان کے عوام پچھلی سات دہائیوں سے ایسی سازشوں کا شکار رہے ہیں لیکن حکومت یاد رکھے اس مرتبہ ان کی یہ چال کامیاب ہونے نہیں دینگے اور عوام باہمی اتحاد و بھائی چارے کے ذریعے حکمرانوں سے اپنا حق وصول کرکے رہینگے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree