وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی صوبائی وزیر لیبر اور انسانی وسائل اور پاکستان پیپلز پارٹی ضلع ملیر کے صدر حاجی غلام مرتضیٰ بلوچ سے سندھ سیکریٹریٹ میں ملاقات ہوئی،جس میں یوسی 11جعفرطیار کے ضمنی بلدیاتی الیکشن اور علاقائی مسائل کے حوالے سے تفصیلی گفتگوہوئی، وفدمیں ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کے پولیٹیکل سیکریٹری میرتقی ظفر، سیکریٹری اطلاعات سید احسن عباس رضوی، ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل اور نامزد امیدوار برائےوائس چیئرمین یوسی 11 عارف رضا زیدی ، ضلعی پولیٹیکل سیکریٹری سید حسن عباس اور سیکریٹری فلاح وبہبود سعید رضا رضوی شامل تھے۔

وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین صوبہ سندھ اور ام ابیھا تعلیم بالغاں اسکول حیدرآبادکےزیر اہتمام رسول خداص اور امام جعفر صادق ع کی ولادت باسعادت کے پر نور موقع پر جشن صادقین ؑ کی پرنورمحفل کا انعقاد کیا گیاجس میں اسکول کی خواتین اور بچیوں نے ہدیہ تلاوت،حمد،نعت پیش کی اور زاکرین اہل بیت ؑ محترمہ کنول بتول ،محترمہ رضوانہ نے بچیوں کو فضائل امام جعفر صادق ؑاور رسول خداص کے مشن عالم اسلام کو بڑھانے پر روشنی ڈالی محترمہ سیمی نقوی معلمہ تعلیم بالغاں اسکول نے مہمان گرامی کا تبرک اورتحا ئف سے شکریہ ادا کیا اوردعائے امام زمانہ عج کے ساتھ میلاد کا اختتام کیا گیا۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) مسئلہ فلسطین کی ستر سالہ تاریخ کا ذکر کیا جاتا ہے کیونکہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کا وجود سنہ1948ء میں قائم ہوا جس کی پشت پناہی سنہ1917ء میں برطانوی سامراج نے اعلان بالفور نامی خط کے ذریعے کی تھی تاہم یہ کہنا درست ہو گا کہ فلسطینی عربوں کے ساتھ ہونے والی اس خیانت کو ایک سو سال یعنی ایک صدی بیت چکی ہے اور فلسطینی عوام تاحال اپنے حقوق کی جد وجہد کر رہے ہیں اور مسلسل غاسب صہیونی ریاست اسرائیل فلسطینیوں کے حقوق کی پائمالی کی مرتکب ہو رہی ہے ۔ درا صل دیکھا جائے تو روز اول سے ہی فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی میں استعماری قوتوں کا باقاعدہ کردار رہاہے جہاں ایک طرف برطانوی سامراج نے فلسطین سے اپنی کفالت کو ختم کرنے سے قبل صہیونیوں کو فلسطین میں آباد کیا اور بعد میں یہاں ایک غاصب جعلی ریاست بنام اسرائیل قائم کی وہاں امریکہ جیسی شیطان استعماری طاقت بھی برطانوی سامراج کی جرائم میں کسی طور پیچھے نہ رہی اور دنیا میں سب سے پہلے جعلی ریاست اسرائیل کو تسلیم کرنے اور دیگر یورپی ممالک پر دباؤ ڈال کر اسرائیل کی پشت پناہی کروانے کے لئے اپنا کردار ادا کیا اور تاحال ایک سو سالوں سے امریکی سیاست کا مرکز و محور صہیونیزم کے دفاع اور اس کی بقاء پر استوار ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ امریکی عوام ہمیشہ سے حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے آئے ہیں کہ آخر امریکی عوام کے ٹیکسز کا پیسہ صہیونیوں کو کیوں دیا جا رہاہے اور اس پیسہ سے بالآخر صہیونی فلسطین میں عربوں کا قتل عام صرف اور صرف نسل پرستی کی بنیاد پر کر رہے ہیں ، واضح رہے کہ فلسطینی عرب کی جب بات ہوتی ہے تو ا س سے مراد فلسطینی قومیت کے حامل وہ تمام فلسطینی مسلمان، عیسائی اور یہودی سمیت دیگر چھوٹے مذاہب کے لوگ شامل ہیں کہ جو فلسطین کے باسی تھے اور ہیں اور جنہوں نے ہمیشہ سے فلسطین پر قائم ہونے والی غاصب اور جعلی ریاست اسرائیل کو یہودیوں کی ریاست تسلیم نہیں کیا۔اس حوالے سے خود امریکہ میں دسیوں ہزار یہودی اور ان کی تنظیم نووی کارٹا موجو دہے کہ جس کا نعرہ آزادی فلسطینی ریاست ہے اور ایسی فلسطینی ریاست کہ جس کا دارلحکومت یروشلم یعنی بیت المقدس ہے۔

جہاں تک امریکہ کی فلسطینیوں کے حقوق کو پامال کرنے کی بات ہے تو دنیا بہت اچھی طرح سے واقف ہے کہ امریکہ کی جانب سے فلسطین میں قائم جعلی ریاست اسرائیل کے لئے امداد کے نام پر اربوں ڈالرز جاری کئے جاتے ہیں اور اس رقم کے علاوہ اسرائیل کو امریکی ساختہ جدید اسلحہ اور بھارتی جنگی سازو سامان کے ساتھ ساتھ جدید جنگی ٹیکنالوجی بھی فراہم کی جاتی ہے جس کا استعمال غاصب صہیونی ریاست مظلوم اور نہتے فلسطینیوں کے خلاف کرتی ہے اور نہ صرف فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے بلکہ خطے میں موجود دیگر عرب ریاستیں بھی صہیونی ریاست کے ناپاک عزائم اور جنگی شر انگیزیوں سے محفوظ نہیں رہتے ہیں ۔ اس کی چند ایک مثالیں شام، لبنان، اردن اور مصر جیسے ممالک ہیں کہ جن کی پہلے ہی کچھ زمینیں غاصب صہیونی ریاست اپنے تسلط میں لے چکی ہے اور اس کے علاوہ لبنان پر جنگیں مسلط کرنے کے ساتھ ساتھ شام کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور مختلف علاقوں میں بمباری کرتی رہی ہے۔

امریکہ کی اسرائیل کی دی جانے والی مسلح امداد سے ہمیشہ فلسطینیوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام ہوتا رہاہے۔ سنہ1982ء میں جب صہیونیوں نے لبنان میں فوجی اتاریں تو صابرا اور شاتیلا کے کیمپوں میں انسانیت کا قتل عام صہیونی درندوں کے ہاتھوں امریکی اسلحہ سے کیا گیا جس پر نہ تو امریکہ کے ایوانوں میں انسانی حقوق کی دفاع کا شور و غل سننے میں آیا اور نہ ہی کسی اور مغربی ملک نے فلسطینیوں کے اس بہیمانہ قتل عام پر انسانی حقوق کے بارے میں واویلا کیا ۔لیکن جب بات امریکی مفادات کے بر خلاف ہو رہی ہو تو امریکہ کو ہر دوسرے ملک میں انسانی حقوق کی پامالی ہوتی نظر�آتی ہے لیکن امریکہ کو کبھی یہ نظر نہیں آتا ہے کہ امریکی امداد کے نام پر اسرائیل جیسی جعلی صہیونی ریاست کو دیا جانے والا بھاری اسلحہ اور جنگی ساز و سامان غز ہ میں محصور مظلوم اور نہتے فلسطینی عربوں کیخلاف استعمال کیا جا رہاہے۔امریکی سرکار کو کبھی یہ نظر نہیں آتا ہے کہ فلسطین میں بسنے والے فلسطینی عرب انسان ہیں بلکہ شاید استعماری قوتوں کے نزدیک فلسطینیوں کو انسان قرار ہی نہیں دیا جاتا ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ ان کے حقوق کے بارے میں بات کرتے وقت امریکہ سمیت تمام استعماری قوتیں گونگی اور بہری ہو جاتی ہیں اور جبکہ فلسطینیوں کی جانب سے اپنے دفاع میں اگر ایک پتھر بھی غاصب صہیونی فوجیوں کی طرف پھینکا جائے تو دنیا میں سب سے بڑی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار پاتا ہے ، اسی طرح اگر ایک نوجوان فلسطینی لڑکی اپنے گھروں اور اپنے لوگوں کے دفاع کی خاطر صہیونی فوجی کو تھپڑ مار دے تو یہ دنیا کے تمام قوانین کی توہین قرار پاتی ہے اور اس جرم میں اس نوجوان لڑکی کو کئی ماہ صہیونیوں کی جیل میں قید رہ کر مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن یہاں امریکہ کی جانب سے انسانی حقوق کے لئے کوئی آواز سنائی نہیں دیتی۔

ان تمام باتوں سے بالا تر امریکہ نے دنیا بھر میں اسرائیل کی دہشت گردی کو فروغ دینے کے لئے نت نئے ناموں سے دہشت گرد گروہ قائم کئے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ایسی حکومتوں کو مدد و تعاون فراہم کیا ہے جو ان دہشت گردوں کی طرح کام انجام دیں، اس حوالے سے داعش، النصرۃ، القاعدہ ، طالبان سمیت نہ جانے کئی ایک نام موجود ہیں کہ جنہوں نے پاکستان سمیت افغانستان، عراق، ایران، لبنان ، لیبیا اور دیگر مقامات پر امریکی و صہیونی مفادات کے خاطر قتل عام کیا اور دہشت گردانہ کاروائیاں انجام دی ہیں۔

خلاصہ کلام یہ ہے کہ امریکہ نے جہاں فلسطینیوں کا قتل عام کرنے میں صہیونی جعلی ریاست اسرائیل کی سرپرستی کی ہے اسی طرح اب ایک مرتبہ پھر امریکہ نے اپنا سفارتخانہ القدس شہر میں منتقل کر کے نہ صرف فلسطینیوں کے حقوق پامال کئے ہیں بلکہ بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا دی ہیں، اسی طرح فلسطینیوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کا ایک نیا راستہ جو امریکہ نے اختیار کیا ہے وہ مسئلہ فلسطین سے متعلق نام نہاد راہ حل ہے کہ جسے ’’صدی کی ڈیل‘‘ کا نام دیا ہے جس کا لب لباب کچھ اس طرح سے ہے کہ فلسطینیوں کو فلسطین سے نکال دو اور صہیونیوں کو پورا فلسطین دے دو۔اب اس کام کے لئے امریکہ دنیا کے تمام تر قوانین اور انسانی حقوق کی اقداروں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فلسطینیوں کو ان کے وطن سے مکمل طورپر نکالنے پر تلا ہو اہے اور اس کام کے لئے عرب ممالک کی ملوکیت کو رام کر لیا گیا ہے تاہم فلسطینیوں نے اس ڈیل کے خلاف بھرپور مزاحمت کرنے کا اراد ہ کر رکھا ہے اور کسی صورت بھی فلسطین سے بے دخلی کو قبول نہ کرنے کا عزم کر رکھا ہے جس کا ایک نمونہ ہمیں گذشتہ دنوں غزہ میں ہونے والے اسرائیلی حملوں او ر جنگ کے نتیجہ میں دیکھنے کو ملا ہے کہ جہاں فلسطینیوں نے پائیدار مزاحمت کے نتیجہ میں اسرائیل کو دو روز میں ہی پسپائی پر مجبور کر دیا تھا۔بہر حال امریکہ فلسطینی تاریخ میں فلسطینیوں کے حقوق کا ایک سو سال سے دشمن اور حقوق کو پامال کرنے والی ایک شیطان قوت کے طور پر سامنے آیا ہے جسے یقیناًآئندہ تاریخ میں نسلیں اسی عنوان سے ہی یاد رکھیں گی کہ امریکہ فلسطینیوں کے حقوق کا دشمن ہے۔

تحریر:  صابر ابو مریم
سیکرٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ضلع جنوبی کیلئےحسن رضا اکثریت رائے سے سیکریٹری جنرل منتخب ہوگئے ۔ اس سے پہلے وہ عبوری سیکریٹری جنرل کے عہدے پر فرائض انجام دے رہے تھے ،اجلاس کے اختتام پر تقریب حلف برداری میں ایم ڈبلیو ایم کراچی کے سیکریٹری جنرل علامہ صادق جعفری نے ان سے عہدے کا حلف لیا ۔ اس موقع پر نو منتخب جنرل سیکریٹری نے ضلعی شوری اور ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے ان کے تعاون اور اعتماد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تنظیم الہی اہداف کےحصول کا موثر ذریعہ ہے ،اللہ کی توفیق شاملحال رہی تو ان اہداف کو حاصل کرلیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈویژن اور ضلع مل جل کر کام کریں گے اور ماضی کی غلطیوں سے سبق لیتے ہوئے آگے کی جانب بڑھیں گے ، انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے سیاسی ارتقاء کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے ساتھ عوام میں تنظیم کی جڑوں کو مضبوط کرنے کے لئے سوشل میڈیا ،تعلیم و تربیت اور فلاح و بہبود کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے ، انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں جاری ایم ڈبلیو ایم کی سرگرمیوں کو سوشل میڈیا پر پھیلانے کی ضرورت ہے ۔،سوشل میڈیا کے ارکان اس خدمت سے مجلس وحدت مسلمین کا تعلیمی اور خدمت کا چہرہ عوام کے سامنے لانے میں معاون کردار ادا کرسکتے ہیں۔ا

اس موقع پر انہوں نے سولجر بازار یونٹ کے لئے برادر آصف کو عبوری سیکریٹری جنرل نامزد کیا ۔ اس موقع پر برادر آصف نے کہا کہ سولجر یونٹ کے لئے ہوم ورک مکمل کرلیا ،جلد یونٹ کو فعال کردیا جائے گا۔ شرکائے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی کوآرڈینیٹر برائے شعبہ تنظیم سازی علامہ علی انوار جعفری نے کہا کہ ضلع جنوبی کی فعالیت کے ملک بھر میں اثرات نمایاں ہوتے ہیں ۔کارکنوں کو چائیے کہ باتقویٰ اور خدمت گزار عہدیداران کا انتخاب کریںتاکہ تنظیم الہی اہداف کے راستے کو تیزی سے طے کرلے ۔ انتخابی عمل کے فرائض کراچی ڈویژن شعبہ تنظیم سازی کے سیکریٹری برادر ذیشان نے انجام دئیے ۔نو منتخب  سیکریٹری جنرلجلد اپنی کابینہ کا اعلان کریں گے ۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین پاکستان کراچی ضلع ملیر کی جانب سے جشنِ ولادت صادقین جنابِ ختمی مرتبت محمد مصطفی ﷺ و امامِ جعفرِ صادق اور ہفتہ وحدت کی مناسبت سے میلاد کا اہتمام کیا گیا،جس میں خصوصی طور پر مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین پاکستان کی سیکرٹری جنرل خواہر زہرہ نقوی (ممبر پنجاب اسمبلی) کوبطور مہمانِ خصوصی  شرکت اور خطاب کی دعوت دی گئی تھی۔میلاد کا باقاعدہ آغاز حدیث کساء کی تلاوت سے ضلع ملیر کی شعبہ خواتین کی جنرل، سیکرٹری خواہر تفسیر نے کیا جسکےبعد خواہران نے بارگاہ ِ ختمی مرتبت ﷺ و اہلبیت ع ہدیہ نعت و منقبت پیش کیں۔پروگرام میں ضلع ملیر کی خواہر شبیہ کی جانب سے بیتِ زہرہ ع و عزاداری فائونڈیشن کی کارگردگی رپورٹ پیش کی اور عزاداری و فلاحی اور روزگار اسکیم کے حوالے سے تفصیلی آکاہ کیا گیا۔اسکے بعد خواہر زہرہ نقوی صاحبہ نے خصوصی خطاب فرمایا جسمیں آپ نے سیرتِ مبارکہ النبی ﷺ اور آیمہ اطہار ع کی سیرت پر روشنی ڈالی۔آپ نے اپنے خطاب میں بالخصوص  صفاتِ رسول کریم ﷺ رحمت،صداقت اور امانت پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ ذاتِ رسول ﷺ تمام عالمین کے لیے رحمت کا باعث ہیں تو پھر یہ صفت اس امتِ محمدیہ کی زندگی کے مختلف مرحلوں پر  پہچان ہونی چاہیے، وہ جو اپنے دشمن کو بھی اپنے اخلاق و کردار سے ایسا  گرویدہ و متاثرکرتے ہیں کہ بارضا و تسلیم وہ دینِ اسلام کو قبول کرتے ہیں۔اسی طرح رسولِ مقبول ﷺ کہ صداق اور امین ہونے کا  قبل از اعلانِ رسالت سے ہی ہر خاص و عام، دشمن و دوست متعرف تھا۔جبکہ صداقت اور امانت ہر زمانہ کے لئے مشکل ترین افکار ہیں۔صادق اور امانت دار ہونا امتِ مسلمہ کے ہر شخص کا امتیاز ہونا چاہیے۔صداقت اور امانت صرف مادی چیزوں کے لئے ہی نہیں، ہر لحظہ مومن کا صداقت پر مبنی اور امانت داری سے مزین ہونا چاہیے۔

انہوںنے مزید کہاکہ اخلاق کی اعلیٰ ترین مثال اور کامل ترین شخصیت رسول ﷺ کی ذات ہے۔ہم نبی رحمتﷺ کی امتِ واحدہ ہیں۔ آج سوہ استفادہ کی وجہ سے مسلمان ہی مسلمان کا دشمن اور تفرقہ کا شکار ہے۔ ہم نے کوشش مسلسل اور سعی پہم کرنی ہے امت محمدیہ ﷺ کی وحدت اور بقا کے لئے اور الحمد للہ مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان اس حوالے سے ہر شعبہ میں گامزن ہے۔اور اتحاد و وحدت کی جانب ہمارا کامیاب سفر جاری رہے گا۔جب حکومتِ جہانی کی بات ہوگی تو وہ رسول ﷺ کے اس فرزند کی حکومت جہانی کا زکر ہے جسکے لیے تمام امت انتظار، میں ہے۔ہمیں ایک پرچم کے ساے میں امتِ سیدِ لولاک ﷺ کی صورت اس حکومتِ جہانی کے لئے زمینہ سازی بھی کرنی ہے اور اخلاق  و افکار ِ محمد ﷺ و آلِ محمد ﷺ، سے اپنی نفس کی تربیت اور اپنی کردار سازی بھی  کرنی ہے ۔ اسکے علاوہ آپ نے بطور ممبر پنجاب اسمبلی اپنے پروجیکٹس سے بھی آگاہ کیا۔جن میں تعلیم و صحت، بیوہ اور فقراء کے حوالے سے انکی تفصیلات سے آگاہ کیا۔بالخصوص مومنین کی گمشدگی، عزاداری اور زیارات کے  مسائل کےحوالے سے مختلف وزراء سے ملاقات،اور جو قراردادیں پیش کی گئیں ان کے نتائج بیان فرماۓ۔آخر میں ملکِ خدا داد پاکستان کی ترقی و کامیابی،دینِ اسلام کی سربلندی، اور ملتِ تشیع کی کامرانی کے لئے دعا کرائی۔تمام شھداء ملک و ملت کی بلندی درجات کے لیے فاتحہ اور دعاۓ سلامتی و دعاۓ فرج کیساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔

وحدت نیوز(لاہور) اتحاد امت مصطفی کے زیر اہتمام بسلسلہ جشن میلاد مصطفی صلی علیہ وآلہ وسلم کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں تمام مسالک کے علما و مشائخ نے بھرپور شرکت کی،جس میں جمعیت علمائے پاکستان نیازی کے سربراہ پیر سید معصوم حسین نقوی،ایم پی اے جلیل شرق پوری،مہمان خصوصی پاکستان تحریک انصاف کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اعجاز چوہدری،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی،کل مسالک علماء بورڈ کے چیئرمین مخدوم عاصم حسین،مفتی شبیر انجم،مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی،سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم لاہور علامہ حسن ھمدانی،پیر حبیب آستانی سندر شریف،سید ایاز ھماشمی چئیرمین علما مشائخ کونسل پاکستان،الحاج سائیں محمد طفیل چشتی،پروفیسر ذولفقار احمد نقشبندی،مولانا محمد افضل حیدری علما ونگ پاکستان تحریک انصاف لاہور،مفتی محمد طاہر شریف ناظم اعلیٰ مرکزی جماعت اہلسنت لاہور،علامہ محمد حسین گولڑوی،سید نوبہارشاہ،عطا محمد گولڑوی،مفتی عبد الرحمن،ڈاکٹر شریف عالمی سیرت اکیڈمی،علامہ منیر احمد نو شاہی،مفتی عاشق حسین،میاں محمد اسحاق،سردار محمد ڈوگر سیفی، علامہ اصغر عارف چشتی،سردار بدر منیر مجددی، سمیت کثیر تعداد میں علماء و مشائخ نے شرکت کی ۔

کانفرنس میں علمائے کرام و مشائخ عظام نے سیرت طیبہ پر عمل کرتے ہوئے اتحاد امت پر عمل پیرا ہونے کی ضروت پر زور دیتے ہو کہا کہ حضور سرور کائنات صلی علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ہمیں متحد ہونا ہو گا اور اسلام دین محمدی صلی علیہ وآلہ وسلم کو درپیش چلیجز کا مقابلہ کرنا ہوگا، تکفیریت اسلامی معاشرے کے لئے زہر قاتل ہے اس کیخلاف علماء کو دو ٹوک فیصلہ دینا ہوگا کسی بھی مسلمان فرقے کیخلاف تکفیر کرنے والے نہ صرف وطن عزیز کے دشمن ہیں بلکہ اسلام کے روشن ماتھے پر ایک بد نما داغ ہیں،ناموس رسالت صلی علیہ وآلہ وسلم پر ہماری جانیں قربان لیکن اس کے آڑ لے کر سیاسی مفادات حاصل کرنے اور شدت پسندی کو ہوا دینے کی اجازت نہیں دینگے،ہم ناموس رسالت صلی علیہ وآلہ وسلم کا بھرپور دفاع کرینگے،لیکن اس پاکیزہ مشن کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال میں ہونے دینگے،ہم پاکستان میں دشمن کے آلہ کار بن کر اداروں کو کمزور کرنے کی کس بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے،پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کرینگے،علمائے کرام نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ ہم اتحاد امت کے لئے متحد ہیں اور کسی بھی قسم کی گروہ وارانہ سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے،ہم تمام مزاہب و مسالک کے علماء آج متحد ہو کر یہ عہد کرتے ہیں معاشرے سے شدت پسندی و عدم برداشت کے فضا کو ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کی جدو جہد کو تیز کرینگے اور اتحاد امت اور تکفیریت کے خلاف کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree