The Latest
بہشت زینب ھزارہ قبرستان میں دہشتگردوں اوراُنکے سرپرستوں وحامیوں کی نابودی کیلئے ایک بد دُعاعیہ (نفرین)کی محفل منعقد ہوئی۔جس میں ہزاروں مومنین خواتین و حضرات کے علاوہ کثیر تعداد شُہداء کے لواحقین اور بچوں نے شرکت کی۔تقریب کا با قاعدہ آغاز کے بعد علامہ سید ھاشم موسوی نے خطاب کرتے ہوے فرمایا دہشتگردوں کی نابودی کیلئے ہم معصوم بچوں کے ہمراہ قرآن سر پراُٹھا کر اُنکوں،اُنکے سرپرستوں اورحامیوں کی نا بودی کیلئے اُنھیں بد دعادینگے،اُنہوں نے دہشتگردی کو ایک امتحان الٰھی قرار دے کر فرمایا
دہشت گردوں کے پیچھے غیر ملکی شیطانی طاقتیں امریکہ،ہندوستان اور اسرایئل کے ناپاک عزائم شامل ہیں انہوں نے ملک اور عوام کی سلامتی دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کی بربادی نیز شہدا کی بلندی درجات کے لئے دعا کی
ایڈوکیٹ سید شاکر رضوی کی نماز جنازہ علامہ سید اقبال رضوی سیکرٹری تبلیغات مجلس وحدت مسلمین پنجاب کی امامت میں ادا کی گئی نماز جنازہ میں کثیر تعداد میں لاہور کے شہریوں نے شرکت کی جن میں علمائے کرام ،وکلاء اور عام شہریوں کی ایک بڑی تعداد شامل تھی ۔
نماز جنازہ کے بعد علامہ سید اقبال رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سخت الفاظ میں اس قتل کی مذمت کی اور کہا کہ دن دیہاڑے اس طرح دہشت گردوں کا مکمل اعتماد کے ساتھ ایک مایہ ناز وکیل کا قتل کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ دہشت گردوں کو حکومتی آشرباد حاصل ہے ،ہم کئی سالوں سے مسلسل یہ بات کہتے آرہے کہ دہشت گردوں کو پنجاب کے وزیروں کی مکمل سرپرستی حاصل ہے جس کے کئی مثالیں ماضی قریب میں بھی سامنے آئیں ہیں اور ملکی میڈیا نے کئی پروگرام اس سلسلے میں نشر کئے ہیں
انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب حکومت کو چند دن کی مہلت دیتے ہیں کہ وہ قاتلوں کی گرفتاری عمل میں لائے اور قاتل پنجاب حکومت کے پاس ہی ہیں اور ان کے وزیر قاتلوں کو پہچانتے ہیں
مرکزی جامع مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت ملتان کے ضلعی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والے وکیل علامہ غلام رضا نقوی سمیت کئی اہم کیسوں کی پیروی کر رہے تھے۔
پاکستان کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے نماز جمعہ کے موقع پر لاہورمیں شہیدمذمت ہونے سوالے ینیئر وکیل سید شاکر علی رضوی کے قتل کی سخت مذمت کی گئی، مجلس وحدت مسلمین ملتان کے ضلعی آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایم ڈبلیو ایم اس طرح کے واقعات کی مذمت کرتی ہے اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فی الفور شاکر علی کاظمی کو قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے، اُنہوں نے کہا کہ پنجاب کے سیکیورٹی اداروں کی نااہلی اس سے بڑی کیا ہو گی کہ لاہور کے عین وسط میں دن دیہاڑے ایک وکیل کو شہید کر دیا گیا ۔
اُنہوں نے اس موقع پر حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا کہ سولہ سال سے بیگناہ جیل میں قید سید غلام رضا نقوی کہ جن کا کیس شہید سید شاکر علی کاظمی لڑ رہے تھے کو کل پیشی کے موقع پر با عزت بری کیا جاے،اُنہوں نے کہا کہ اگر پنجاب حکومت سید غلام رضا نقوی کو رہا نہیں کرتی تو پاکستان کی شیعہ قوم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت میں اسلام آباد کا رُخ کرے گی، اُنہوں نے کہا کہ جو مجرم سو قتل کا اعتراف کرتے ہیں حکومت اور نام نہاد چیف جسٹس اُس کو رہا کردیتا ہے لہکن جو بے گناہ ہے اور اُس کے وکیل کو بھی بے دردی کے ساتھ شہید کردیا گیا اُس کو ابھی تک رہانہیں کیا جارہا، اس موقع پر اُنہوں نے قوم سے اہیل کی ہے کہ وہ کل لاہور ہائیکورٹ لاہور پہنچیں جہاں سید غلام رضا نقوی کے کیس کی سماعت ہونی ہے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم نے ایم این اے یا سینیٹر شپ وغیرہ کو اپنا یا اپنی تنظیم کا ہدف نہیں بنایا، بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ قوم کے صالح لوگوں کو وہاں (ایوان) تک پہنچایا جائے، تاکہ وہ اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ ایسے صالح افراد ہوں جو وہاں جا کر تفرقے کی بجائے وحدت اور کرپشن کی بجائے ایمانداری کی بات کریں۔ ان کے وہاں جانے سے دہشت گردی اور شدت پسندی کے خاتمے میں مدد ملے۔ بس ہم ایسے لوگوں کی سپورٹ کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی سپورٹ کرکے اگر چند برے لوگوں سے ہم اسمبلی کو بچا سکتے ہیں تو یہ بہت بڑی خدمت ہے
بیروت کے اشرفیہ نامی جگہ پر ایک زودار کار بم دھماکے میں متعدد افراد جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوئے جاں بحق ہونے والوں میں لبنانی خفیہ ایجنسی کے ایک آفیسر بھی شامل ہیں
المنار ٹی وی کے مطابق دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ ایک سے ڈیڑھ میٹر گڑھا پرگیا ہے اور متعدد گاڑی تباہ ہوئیں ہیں دھماکہ کی وجہ سے اطراف کی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ گاڑیوں کا ٹکڑے تیس تیس میٹر دور جاگرے ہیں
لبنان کے جدید ٹی وی چینل کے مطابق اس بم دھماکے کی نوعیت ایسی ہے کہ ماضی میں ایسے دھماکوں میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ نظر آیا ہے
ادھر لبنان کی ایک بڑی سیاسی و مذہبی جماعت حزب اللہ نے اپنے ایک بیان میں اس دھماکے کی شدید مذمت کرے ہوئے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے
بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ طلبہ، اساتذہ، سکولوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی سکیورٹی کو یقینی بنائے۔
تنظیم نے جمعہ کو جاری کیے گئے اپنے بیان میں مسلح گروہوں بشمول طالبان، القاعدہ پر بھی زور دیا ہے کہ وہ بچوں، اساتذہ اور سکولوں پر حملے نہ کریں۔
ہیومن رائٹس واچ کے بقول رواں سال پاکستان میں 96 سکولوں پر حملے کیے گئے۔ تنظیم کے مطابق جن سکولوں پر حملے کیے گئے ان میں سے زیادہ تر صوبہ خیبر پختونخوا اور پاکستان کے قبائلی علاقوں میں واقع ہیں۔
تنظیم کے مطابق مہمند ایجنسی میں چودہ، صوابی میں تیرہ، چارسدہ میں بارہ اور ضلع مردان میں گیارہ سکولوں پر حملے کیے گئے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ صوبہ بلوچستان اور سندھ میں بھی سکولوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ہیومن رائٹس واچ کے پاکستان میں ڈائریکٹر علی دیان خان نے کہا ’پاکستان کے کچھ علاقوں کا شمار دنیا میں سکول جانے کے لیے سب سے زیادہ پرخطر علاقوں میں ہوتا ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان میں حکام یہ سمجھ لیں کہ صرف مذمت کرنا ہی کافی نہیں ہے اور یہ حملے اسی وقت ختم ہوں گے اگر ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔‘
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا کے علاقے سوات میں چودہ سالہ ملالہ یوسفزئی کو گولی ماری گئی۔ اس حملے کے بعد پوری دنیا نے اس واقعے کی مذمت کی۔
علی دیان خان نے کہا کہ جس طرح ملالہ کے وقعے پر عالمی مذمت ہوئی اسی طرح ہر اس واقعے پر مذمت ہونی چاہیے جس میں کسی طالب علم یا سکول کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
’وہ سکول جو اب کئی سالوں سے ملبے کا ڈھیر بنے ہوئے ہیں ان کو دیکھ کر حکومت کے عزم کا اندازہ ہوتا ہے کہ وہ کتنی پرعزم ہے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے۔‘
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم نے زور دیا کہ وفاقی حکومت کو صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ایسا نظام بنانا چاہیے کہ جہاں بھی کوئی سکول نشانہ بنے اس کی فوری تعمیر کی جائے
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کی زیرصدارت صوبائی سیکرٹریٹ میں ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں تمام صوبائی و ضلعی اراکین شریک ہوئے۔ اجلاس میں ممتاز قانون دان سید شاکر رضوی کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ سید شاکر رضوی کی شہادت پنجاب حکومت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے، قاتلوں کی فوری گرفتاری عمل میں نہ لائی گئی تو وزیراعلٰی ہاؤس کے گھیراؤ سمیت ہر قسم کے راست اقدام اٹھائیں گے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ پروفیسر شبیہہ الحسن ہاشمی شہید، سید جواد نقوی شہید اور میاں آصف شہید کے قاتلوں کو گرفتار کیا جاتا تو یہ واقع رونما نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان واقعات میں رانا ثناءاللہ صوبائی وزیر قانون پنجاب کو برابر کا مجرم سمجھتے ہیں، کیونکہ پنجاب میں تمام کالعدم تنظیمیں اس شخص کے زیر سایہ کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینکڑوں شہداء کے قاتل دہشت گرد ملک اسحاق کو پنجاب گورنمنٹ سے ہی وظیفہ جاری ہوتا ہے۔
علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ پنجاب حکومت لینڈ مافیا، قاتلوں اور دہشت گردوں کی سرپرست کے طور پر کام کر رہی ہے، جس صوبہ کے وزیراعلٰی کی بیٹی حکومتی غنڈوں کے ساتھ غریبوں پر تشدد میں ملوث ہو، اس حکومت سے کوئی خیر کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ اجلاس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ شاکر رضوی کے قاتلوں کو 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار کیا جائے اور پروفیسر شبہیہ الحسن شہید کے قاتلوں کی گرفتاری کی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا جائے، بصورت دیگر راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے۔
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ترجمان کے مطابق 21 اکتوبر بروز اتوار شہید ناموس رسالت (ص) سید علی رضا تقوی کے چہلم پر ’’لبیک یارسول اللہ (ص) کانفرنس‘‘ الحمراء ہال نمبر 2 لاہور میں منعقد ہوگی، جس میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام شریک ہوں گے۔ کانفرنس کا مقصد ناموس رسالت (ص) کی تحریک کو تقویت دینا اور لوگوں کو اس بابرکت مقصد کے لئے عاشقان رسول (ص) کو مزید آمادہ و تیار رکھنا ہے۔
لبیک یارسول اللہ (ص) کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری کا خصوصی خطاب بھی ہو گا۔ صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجلس وحدت مسلمین پنجاب مظاہر شگری کے بیان کے مطابق لاہور بھر میں تمام مکاتب فکر کے علماء اور سیاسی جماعتوں کے راہنماؤں کو کانفرنس میں شرکت کے حوالے سے دعوت نامے تقسیم کئے جا چکے ہیں اور امید ہے کہ بیداری امت مصطفٰی (ص) کے لئے یہ کانفرنس سنگ میل ثابت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ناموس رسالت (ص) کی اس تحریک کو اُس وقت تک جاری رکھے گی جب تک گستاخان رسالت مآب (ص) اپنے انجام کو نہیں پہنچ جاتے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا ملالہ ڈرامے اور وزیرستان میں آپریشن جیسے ہتھکنڈوں سے تحریک ناموس رسالت (ص) سے امت کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے، لیکن اسے اس سازش میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ امت بیدار ہے اور استعمار کی سازشوں کو سمجھتی ہے۔
شہید ناموس رسالت (ص)شہید علی رضا تقوی کا چہلم ۲۰ اکتوبر کو امرو ہہ گرواؤنڈ انچولی میں منعقد ہو گی۔لبیک یا رسول اللہ کانفرنس کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ،انتظامات کے لئے کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
شہید ناموس رسالت (ص)شہید علی رضا تقوی کا چہلم ۲۰ اکتوبر کو امرو ہہ گرواؤنڈ انچولی میں منعقد ہو گی۔لبیک یا رسول اللہ کانفرنس کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ،انتظامات کے لئے کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے نو منتخب سیکرٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی نے حلف برداری کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے سیکرٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی کاکہنا تھا کہ 16ستمبر کو لبیک یا رسول اللہ ریلی میں شریک امریکن قونصلیٹ پر امریکی دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والے شہید علی رضا تقوی کا چہلم امروہہ گراؤند میں مذہبی عقیدت اور جوش و ولولہ سے منایا جائے گا اور شہید علی رضا تقوی کے چہلم میں ناموس رسالت (ص) کے پروانوں کی شرکت اس بات کی تجدید ہو گی کہ پاکستان کے غیور عوام امریکی گماشتوں کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور تحفظ ناموس رسالت(ص) کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔
مولانا صادق رضا کاکہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے تحت منعقدہ شہید علی رضا تقوی کے چہلم کے پروگرام کو لبیک یارسول اللہ (ص) کانفرنس کا عنوان دیا گیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کراچی کے ذمہ داروں کے مطابق لبیک یارسول اللہ (ص) کانفرنس 20 اکتوبر، بروز ہفتہ، بعد نماز مغربین، امروہہ گراؤنڈ، انچولی سوسائٹی میں ادا کی جائے گی۔ لبیک یارسول اللہ(ص) کانفرنس سے مرکزی خطاب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور شہید سید علی رضا تقوی (ص) کے فرزند کریں گے جبکہ لبیک یا رسول اللہ کانفرنس میں شرکت کے لئے علمائے اہل سنت سمیت سول سوسائٹی اور شیعہ و سنی عمائدین کو دعوت نامے دئیے جا چکے ہیں ۔
مولانا صادق رضا کاکہنا تھا کہ 20اکتوبر کو انچولی میں منعقد ہونے والی لبیک یا رسول اللہ کانفرنس امریکی و اسرائیلی سامراج کے تابوت میں کیل ٹھوکنے کی حیثیت رکھتی ہے ان کاکہنا تھا کہ حرمت رسول اکرم (ص) پر دنیا کی ہر شے کو قربان کیا جا سکتا ہے لیکن رسول اللہ (ص) کی شان میں گستاخی کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔
اس موقع پر انہوں نے لبیک یا رسول اللہ کانفرنس کی تیاریوں کا جائز ہ لیا اور کانفرنس کے انتظامات کو حتمی شکل دیتے ہوئے انتظامی کمیٹیاں تشکیل دیں اور کہا کہ لبیک یا رسول اللہ کانفرنس میں شرکت کے لئے سندھ بھر سے کاروان 19 اکتوبر کو روانہ ہوں گے جو 20اکتوبر کو لبیک یا رسول اللہ کانفرنس مین شریک ہوں گ
مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ڈیرہ مراد جمالی میں آل پارٹیز کانفرنس زیر صدارت علامہ مقصود علی ڈومکی صوبائی سیکرٹری جنرل بعنوان بلوچستان کی صورتحال اور اتحاد بین المسلمین
اس کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے کیا گیا جس کی سعادت مولانا ظفر عباس شمسی نے حاصل کی۔ APC سے جمعیت علمائے پاکستان کے صوبائی رہنماء مولانا نواب الدین ڈومکی، جمہوری وطن پارٹی کے ضلعی رہنماء محمد اسلم بلوچ، ایم کیو ایم کے زونل انچارج شہباز خان عمرانی، شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین محمد وارث ابڑو، نصیر آباد اتحاد کے صدر مولانا عبدالحکیم انقلابی، منگی اتحاد کے ڈویژنل صدر سکندر علی منگی، جمعیت علمائے پاکستان کے ضلعی صدر مولانا نارستم علی نورانی اور مولانا عبدالطیف، پی ایم ایل ن کے ضلعی نائب صدر میر اصغر رند نے آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان میں معصوم انسانوں کے قتل اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات افسوسناک ہیں۔ اگرچہ اس سرزمین پر دہشت گردوں کے راج کے باعث کوئی بھی شہری محفوظ نہیں ہے۔ مگر گزشتہ 15 سالوں سے ملت جعفریہ اور ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں معصوم انسانوں کو دہشت گردی اور ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا گیا ہے لہٰذا حکومت دہشت گردوں کے خلاف گرنیڈ آپریشن کرتے ہوئے عوام کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ طاقت کی بجائے مفاہمت اور مذاکرات سے حل کیا جائے۔
آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری مولانا عبدالحکیم انقلابی نے کہا کہ شیعہ سنی مسلمانوں کے درمیان اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ APC سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر عالم گوہر نے کہا کہ علمائے کرام آپس میں اختلافات کو بھلا کر عوام کو وحدت کا درس دیں۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی کے رہنماء محمد اسلم بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں پانچویں بار مشرف دور میں فوجی آپریشن کر کے بلوچوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ بلوچ کبھی انتہاء پسند نہیں رہے۔ ہم فرقہ وارانہ منافرت اور دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔ اس موقع پر جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی رہنماء سردار عبدالستار بلوچ نے کہا کہ بلوچ محب اہل بیت ؑ ہیں۔ حج بیت اللہ پر جاتے ہوئے روضہ امام حسین ؑ کی زیارت کی۔ اس موقع پر ایک قراردار کے ذریعے امریکی پادری کی جانب سے توہین آمیز فلم کی شدید مذمت کرتے ہوئے امریکی سامراج کو اس توہین کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔