وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے قائم مقام سیکرٹری جنرل سید مسرت کاظمی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں سب سے بڑی رکاوٹ خود صوبائی حکومت ہے،پنجاب میں ہمیں دہشت گردوں کیساتھ ساتھ حکومتی انتقامی کاروائیوں کا بھی سامنا ہے،ہم گذشتہ سات ہفتوں سے سڑکوں پر ہے،لیکن نام نہاد جمہوری حکمرانوں کو ٹس سے مس نہیں ،22 جولائی کو شاہراہ قراقرم سے لے کر بلوچستان تک تمام شاہراہوں کو جام کریں گے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی کابینہ کے اراکین سے خطاب میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم مرحلہ وار اپنے جمہوری اور آئینی حق کو استعمال کرتے ہوئے آگے بڑھیں گے،حکمران سن لیں یہ ملت مظلوم اپنی بقا و سلامتی اورقائد و اقبال کے گمشدہ پاکستان کی جنگ لڑ رہی ہے اور اس راستے میں ہر قسم کی قربانی کے لئے تیار ہیں،عید الفطر کو ملک بھر میں بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر نماز عید کے اجتماعات میں شریک ہونگے،ہم اپنے جائز مطالبات کی منظوری و عملدرآمد تک جدو جہد جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کابینہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورا ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے، جبکہ حکومت اور ریاستی اداروں کا کردار دہشت گردی کے خاتمہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ کالعدم جماعتوں کے جھنڈے، نفرت انگیز سرگرمیاں روکنے کی بجائے پرامن شریف شہریوں کے خلاف کاروائیاں کرکے نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ دہشت گردی اور شیعہ نسل کشی کے خاتمے کے لئے مجلس وحدت مسلمین کی جدوجہد کو تمام مسالک اور مکاتب فکر کی حمایت حاصل ہے۔ پاکستان کے کروڑوں عوام کے محبوب لیڈر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ان مظلوموں کی حمایت میں 13 مئی سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ اگر حکمرانوں نے مطالبات پورے نہ کیے تو جمعہ 22 جولائی کو سندھ سمیت ملک بھر میں دھرنے دیکر شاہراہوں اور راستوں کو بند کریں گے۔

 انہوں نے کہا کہ آٹھ مہینے گذر گئے مگر سندھ حکومت نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے، جبکہ متاثرین آج بھی دہشت گردی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ گذشتہ ساٹھ دنوں سے شکارپور کے وارثان شہداء اور زخمی احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں، مگر سندھ حکومت اپنے وعدے پورے کرنے کے لئے آمادہ نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ، بلوچستان سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کلین اپ کیا جائے۔ لانگ مار چ کے حوالے سے رمضان المبارک میں خطبہ جمعہ اور یوم علی علیہ السلام اور یوم القدس کے جلوسوں میں ملت جعفریہ کی تمام تنظیموں و اکابرین سمیت دیگر مذاہب کے افراد نے ملک میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف علامہ راجہ ناصر کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے انشا ء اللہ عید کے فوراََ بعد علامہ ناصر عباس کی کال پر ملک گیر لانگ مارچ کے حوالے سے عوامی رابطہ مہم کو صوبہ بھر میں گلی گلی تک پہچائیں گے ۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) اخلاق سے افکار واقدار کو تبدیل کرنے کا نام اسلام ہے۔اسلامی اخلاق کا منبع انسان کا ضمیر ہے۔اگر انسان کا ضمیر زندہ ہوتو وہ کبھی بھی اخلاقیات کو پامال نہیں کرتا۔کوئی بھی شخص جتنا بے ضمیر ہوتاہے اتناہی بداخلاق اور منہ پھٹ بھی ۔

زمانہ جاہلیت میں لوگ بد اخلاقی پر اتراتے تھے،ظلم کرنے پر فخر کرتے تھے،لڑائی جھگڑے کو بہادری سمجھتے تھے اور اخلاقی معائب کو انسانی کمالات کا نام دیتے تھے۔

انبیائے کرام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے زبردستی لوگوں کی عادات نہیں بدلیں بلکہ اپنی سیرت و اخلاق کو لوگوں کے سامنے پیش کرکے ان کے مردہ ضمیروں کو زندہ کیا۔

چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ الٰہی نمائندے پتھرکھاتے ہوئے تو نظر آتے ہیں لیکن مارتے ہوئے نہیں،اسی طرح گالیاں سہتے ہوئے تو دکھائی ہیں لیکن دیتے ہوئے نہیں۔

الٰہی نمائندوں نے اپنے روشن  کردار کےذریعے  اہلِ دنیا کی تاریک سوچ کوروشن افکار میں تبدیل کیا ہے۔

مقامِ فکر ہے کہ اگر الٰہی نمائندے بھی ظالموں سے مقابلے کے لئے ظلم کا راستہ ہی اختیار کرتے ،وحشت و بربریت کے خاتمے کے لئے وحشت و بربریت کو ہی استعمال کرتے تو آج دنیا کا حال کیا ہوتا!!!؟

الٰہی نمائندوں کی زحمات اور نظریات کا خلاصہ یہ ہے کہ مقدس ہدف تک پہنچنے کے لئے وسیلہ بھی مقدس ہونا چاہیے۔

پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کرنا ایک مقدس ہدف ہے ،لیکن اس ہدف کو کسی غیر مقدس وسیلے سے حاصل کرنے کی کوشش کرنا اتنا ہی قبیح ہے جتنا کہ خود دہشت گردی۔

حضرت حمزہ رضی اللہ تعالی عنہ کے چبائے ہوئے جگر سے لے کرسبطِ رسولؐ کے تابوت پر لگے ہوئے تیروں  نیز  میدان کربلا میں  مرجھائے ہوئے لبوں کی تاریخ شاہد ہے کہ مظلوموں نے کبھی بھی ظالموں کے نقشِ قدم پر قدم نہیں رکھا۔

اہلِ حق نے کبھی بھی اخلاقی اقدار کو پامال نہیں کیا اور انسانی کرامت کی دھجیاں نہیں اڑائیں۔

پوری تاریخ بشریت میں الٰہی نمائندوں کی یہی اخلاقی فتح ہی ظالموں کی شکست کا سبب بنتی رہی ہے۔یہ ایک روشن حقیقت ہے کہ دنیائے ظلم ہمیشہ اعدادو شمار اور لاولشکر کے اعتبار سے برتر ہونے کے باوجود اہل حق کی اخلاقی جرات کے ہاتھوں مغلوب ہوتی رہی۔

اس وقت پاکستان کی کربلا میں بھی ظالموں کے خلاف  ایک احتجاج جاری ہے۔ اگر  ہم نے اس احتجاج کو موثر بنانا ہے تو پھراپنی مظلومیت بھری تاریخ سے سبق لینا ہوگا۔ہر سال دس محرم الحرام کو نواسہ رسول ؐ سے اظہار یکجہتی کے لئے  اورجمعۃ الوداع کو  یوم القدس  کے سلسلے میں پوری دنیامیں  ظلم کے خلاف احتجاج کیا جاتاہے۔یہ احتجاج بظاہر خالی ہاتھ کیا جاتاہے۔۔۔

کیا کوئی یہ کہہ سکتا ہے کہ  دس محرم الحرام  اور یوم القدس کو ہونے والے اس احتجاج کا کوئی فائدہ نہیں!؟

حق بات تو یہ ہے کہ اس احتجاج کے فوائد و ثمرات کومکمل طور پر  ابھی تک عقل بشر درک نہیں کرسکی۔

دس محرم الحرام  اور یوم القدس کا عالمی احتجاج ہمیں یہ پیغام دے رہاہے کہ اگر احتجاج کو اس کی زمانی و مکانی شرائط اور زینبی[ع]حوصلے کے ہمراہ انجام دیا جائے تو خالی ہاتھوں اور لبیک یا حسین[ع] کے نعروں سے  بھی قصر شاہی کی بنیادوں کو ہلایاجاسکتاہے۔

اگر سیدِ سجادؑ کے اخلاق  کے مطابق بے ضمیروں کو جگایاجائے تو بہتے ہوئے اشکوں سے بھی ظلم کی آگ بجھائی جاسکتی ہے۔

اگر ہم تخریب،تنقید اور اخلاقی پستی سے جان چھڑواکر اپنی زندہ ضمیری،خوش اخلاقی،سیاسی تقویٰ اور بصیرت  کا ثبوت دیں تو آج بھی   پاکستان میں یہ خالی ہاتھ احتجاج  اور لانگ مارچ کوفہ و شام کے بازاروں کا منظر پیش کرسکتاہے ۔

اگر ہمارے اپنے ضمیر جاگ جائیں،ہمارے اپنے تنظیمی و اجتماعی اخلاق کی اصلاح ہوجائے   تو پھر۔۔۔

بلا شبہ۔۔۔

یہ فقط عظمت کردار کے ڈھب ہوتے ہیں

فیصلے جنگ کے تلوار سے کب ہوتے ہیں

جھوٹ تعداد میں کتنا ہی زیادہ ہو سلیم

اہلِ حق ہوں تو بہتر بھی غضب ہوتے ہیں

 


نذرحافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان میں شیعہ سنی کا مسئلہ نہیں،اقربا پروری کی انتہا ہوگئی ہے غیر منصفانہ اقدامات کوچشم پوشی کرنے کیلئے مذہب کا کارڈ استعمال کیا جارہا ہے۔اسمبلی کی آڑ میں اصول پسند آفیسران کو بلیک میل کرکے غیر قانونی کام کرنے پر مجبورکیا جارہا ہے جو کہ شرمناک عمل ہے۔سیکرٹری ایجوکیشن نے محکمے میں اصلاحات لائے ہیں جس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکومتی عہدوں پر براجمان بعض لوگ اسمبلی کی آڑ میں سرکاری آفیسروں کو بلیک میل کرنے کی مذموم کوششوں میں لگے ہوئے ہیں اور ان کے ناجائز کام نہیں ہوتے ہیں تو اسمبلی میں ان فرض شناص آفیسروں کے خلاف قراردادیں پیش کی جارہی ہیں جبکہ اسمبلی میں جن اہم قومی ایشوز پر بات ہونی چاہئے وہاں ان کی توجہ ہی نہیں۔ گلگت بلتستان کا سب سے اہم ایشو اقتصادی راہداری کے حوالے سے اسمبلی کی کارکردگی مایوس کن ہے اور محض مرکزی حکومت کے ہر ناجائز اقدام کو بھی حکمران قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جو کہ علاقے کے مفادات کا سودا کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بھی پیپلز پارٹی حکومت کی طرح سکردو روڈ کے حوالے سے جھوٹ پر جھوٹ بولی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ پی ڈبلیو ڈی میں ایک گروہ وزیر اعلیٰ کا نام استعمال کرکے اعلیٰ آفیسروں کو بلیک میل کرنے پر لگا ہوا ہے جو کہ حکومت کے میرٹ پالیسی کے دعووں کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔وزیر اعلیٰ کا گریبان اگر پاک صاف ہے تو اس گروہ کے خلاف ایکشن لیں اور تمام ٹھیکے اوپن ٹینڈرز کے ذریعے عمل میں لائے جائیں۔

وحدت نیوز(لاہور) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے لاہور میں پاکستان کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما راجہ ناصر عباس، انکی دیگر لیڈر شپ اور کارکنوں کے آئینی، قانونی اور جائز احتجاج کو 53روز گزر گئے، مگر کوئی حکومتی کارندہ ٹس سے مس نہیں ہوا، جو بے حسی کی انتہا ہے۔ عوامی تحریک کے سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب سے آئے ہوئے رہنماؤں اور مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کرپٹ حکمرانوں کے نزدیک مظالم کے شکار عوام کے احتجاج کی کوئی وقعت نہیں، لوگ جب تک اپنے مقتولوں کی لاشیں اٹھا کر وزیراعلٰی ہائوس، گورنر ہائوس، وزیراعظم ہائوس یا پارلیمنٹ کے باہر دھرنے نہ دیں، تو ایف آئی آر تک درج نہیں ہوتی، اس ظلم کے نظام نے کمزور کو انصاف سے محروم کر رکھا ہے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اس بات پر کوئی دوسری رائے نہیں ہے کہ دہشتگردوں کے ہمدرد موجودہ حکمرانوں نے قومی ایکشن پلان کی روح کو ختم کر دیا ہے اور سیاسی مخالفین کو مارا جا رہا ہے، یہی باتیں مجلس وحدت مسلمین کی قیادت کر رہی ہے اور ہم ان کے موقف کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جواب دیں کہ 2010ء سے 2016ء کے درمیان شیعہ کمیونٹی کے 34 سو سے زائد افراد کی ٹارگٹ کلنگ کیوں ہوئی؟ اور اس قتل و غارت گری کے منصوبہ ساز اور ذمہ دار گرفت میں کیوں نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے پارہ چنار میں شیعہ کمیونٹی کے افراد کی جائیدادوں پر قبضے کی جو بات کی ہے، اس کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں کے اصولی اور جائز مطالبات پورے کئے جائیں۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی دفتر کے عہدیدار ارشاد حسین بنگش حادثے کا شکار، تفصیلات کے مطابق پشاور سے پارا چنار آنے والی کار کو گوساڑ کے قریب حادثہ پیش آگیا، تمام مسافر محفوظ رہے۔ جنہیں ہیڈ کوارٹر ہسپتال پارا چنار میں فوری طبی امداد کے لئے منتقل کر دیا گیا۔ حادثہ میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما ارشاد حسن بنگش بھی شامل ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree