وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفر ی نے ہوٹل ریجنٹ پلازہ کراچی میں ہولناک آتشزدگی کے نتیجے میں گیارہ قیمتی انسانی جانوں کے ضیا ع پر انتہائی رنج وغم کا اظہار کیا ہے اور پسماندگان کی لیئے صبر جمیل کی دعا کی ہے، تفصیلات کے مطابق ہوٹل ریجنٹ پلازہ میں آتشزدگی 11 افراد جاں بحق آگ کچن میں گیس لیکج کے باعث لگی، بھگدڑ کے دوران 65 افراد زخمی بھی ہوئے ، پاک فوج ، نیوی ، رینجرز اور پولیس نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا- شاہراہ فیصل پر جناح ہسپتال کے قریب ہوٹل ریجنٹ پلازہ میں لگنے والی آگ تین خواتین سمیت 11 افراد کی زندگیاں نگل گئی ، آگ پر چار گھنٹے کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا ۔ امدادی کارروائیوں میں پاک فوج ، رینجرز ، پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے حصہ لیا ۔ کراچی میں آتشزدگی کا ایک اور دلخراش واقعہ کئی قیمتی جانیں لے گیا ۔ آگ رات تین بجے کے قریب شاہراہ فیصل پر واقع ہوٹل ریجنٹ پلازہ کے کچن میں لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ہوٹل کواپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ہر طرف افراتفری کا عالم تھا جان بچانے کیلئے کوئی ادھر بھاگا تو کوئی ادھر ، آگ نے کسی کو نکلنے کی مہلت بھی نہ دی متعدد لوگوں نے پردوں سے لٹک کر اترنے کی کوشش کی ۔ آگ لگنے کی وجہ سے دھواں ہر طرف پھیل گیا ۔ ریسکیو ٹیمیں بھی موقع پر پہنچیں ۔ دھواں نکالنے کے لیے کھڑکیوں کے شیشے بھی توڑے گئے ، امدادی کاموں میں پاک فوج ، پاک نیوی ، رینجرز ، پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے حصہ لیا ۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے مرکز تحقیقات اسلامی میں منعقدہ دو روزہ تربیتی ورکشاپ سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان لاکھوں بہادر لوگوں کی جانی و مالی قربانیوں کا حاصل ہے، یہ قربانیاں ایک عظیم مقصد کے لیے دی گئی، وہ عظیم مقصد خطے کے حصول کے لیے تھا، جس پر اسلام کے سْنہری اور پاکیزہ حصول کا عملی اجرا کیا جا سکے، بد قسمتی سے پاکستان اور اسلام دشمن عناصر نظریہ پاکستان پر ضرب لگانے لے لیے عالمی طاقتوں کے ایماء پر پاکستان کو، گروہی لسانی، مذہبی گروہ بندیوں میں اس حد تک تقسیم کر رہا ہے کہ نظریہ پاکستان کی روح دھندلا جائے۔ آزادی کے بعد سے اب تک پاکستان نے بہت سی مصیبتں برداشت کیں اور یہ سفر اتنا ہی مشکل اور کٹھن تھا جتنا پاکستان بننے میں تھا، اس سرزمین کے باوفا بیٹے اس پاک سر زمین کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دیتے آئے ہیں اور دیتے رہیں گئے، مجلس وحدت مسلمین اور ملک بھر میں محبت کرنے والے شیعہ، سنی عوام اس ملک کا حقیقی نظریاتی و جغرافیائی دفاع ہیں۔ یہ وجہ ہے کہ بد ترین دہشت گردی اور ظلم و ستم کے باوجود دشمن کامیاب نہیں ہو سکا، کیونکہ اس پاک وطن کی مٹی میں شہیدوں کا لہو شامل ہے، اگر کوئی اس ملک سے غداری کرنا بھی چائے تو شہدوں کا لہو اسکی حفاطت کرتا ہے۔علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ 14 اگست کو قائد اعظم نے پاکستان کا تحفہ دیا، یو م آزادی اس تجدید عہد کا دن ہے، وطن عزیز کی حفاظت اور ترقی ہماری ذمہ داری ہے، اس کی ترقی کے لیے تمام مذہبی، سیاسی، ثقافتی ہم آہنگ جماعتیں ملکر قومیت کے بْت توڑ دیں، ہمیں یک جان ہو کر دہشت گردی کے کینسر کے خلاف اعلان جنگ کرنا ہو گا۔ ہمارا عہد ہے کہ خون کے آخری قطرئے تک ہم پاک فوج کے شانہ بشانہ اس وطن کا دفاع کریں گئے۔انہوں نے نئی نسل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو چاہیے قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کو اپنا رول ماڈل بنایئں۔ورکشاپ میں سندھ بھر کے تمام اضلاع اور یونٹز کے زمہ داران کی بھرپور شرکت جبکہ ورکشاپ سے اختتامی خطاب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی ،مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی مہدی عابدی اور مرکزی ترجمان علامہ مختارامامی آج بروز اتور خطاب کریں گئے
وحدت نیوز (جامشورو) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکر یٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کی دعوت پر سندہ سطح کی جماعتوں اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، اور اصغریہ علم و عمل تحریک کا اہم اجلاس مرکز تحقیقات و تبلیغات اسلامی جامشورو میں منعقد ہوا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین، ملت جعفریہ کے اتحاد اور وحدت کے لئے کوشاں ہے، یہ اتحاد الٰہی اصولوں کے فروغ اور ملت کی سربلندی کے لئے ہونا چاہئے۔سندہ سطح کی تمام شیعہ تنظیمیں متحد ہوکر ملت کے مسائل و مشکلات حل کریں، اس سلسلے کا یہ پہلا مشاورتی اجلاس ہے، آئندہ اجلاس ان چار شیعہ تنظیموں کی مشترکہ میزبانی میں منعقد ہوگا، جس میں ملت کی تمام تر تنظیموں کو دعوت دی جائے گی۔
اس موقع پر اصغریہ آرگنائزیشن کے مرکزی نائب صدر ساجد علی مہدوی، برادر اللہ بچایومنتظری ، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی جنرل سیکریٹری غلام سرورسومرو، اصغریہ علم و عمل تحریک کے مرکزی جنرل سیکریٹری سید پسند شاہ رضوی، سید خادم حسین شاہ اور ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء شفقت علی لانگاہ نے کہا کہ ملت کی سربلندی، مشترکہ مقاصد کے حصول اور مسائل کے حل کے لئے سندہ سطح کی تمام شیعہ تنظیموں کا اتحاد نا گزیر ہے، اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین نے پہل کی ہے جو قابل ستائش ہے۔ اجلاس میں مشترکہ طور پر طے پایا کہ تمام تنظیموں کو دعوت دینے کے بعد سب کی مشاورت سے فورم کا نام، اہداف اور جدوجہد کا طریقہ کار طے کیا جائے گا۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ کالعدم جماعتوں کے سرگرم اراکین کو سیاسی دھارے میں شامل کرنے کے لیے مواقع فراہم کرنا ملک کی مزید تباہی سے دوچار کرنے کے مترادف ہے۔ قومی سلامتی کے تمام ادارے اس بات سے باخبر ہیں کہ گلگت کے حالیہ الیکشن میں کامیاب کرائے جانے والا شخص کس کالعدم جماعت کا سرغنہ ہے۔کالعدم جماعت لشکر جھنگوی ملک میں دہشت گردی کی ہونے والی متعدد کاروائیوں میں ملوث ہونے کا خود اعتراف کر چکی ہے ۔ان خیالات کااظہار اُنہوں نے ملتان میں جنوبی پنجاب کی ایکشن کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ اقتدار حسین نقوی نے مزید کہا کہ داعش اور طالبان کے کھلم کھلے حامی شخص کی جیت انتہا پسند قوتوں کی حوصلہ افزائی اور دہشت گردی میں اضافے کا باعث بنے گی ۔ملک سلامتی کے منافی سرگرمیوں میں ملوث کسی بھی فرد کو الیکشن کی اجازت دینا آئین پاکستان سے صریحا انحراف ہے۔ایسے شخص کو ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے کر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنی رہی سہی ساکھ تباہ کی اور جمہوری عمل کو داغدار کیا ہے۔اب یہ حقیقت واضح ہوتی جا رہی ہے کہ ملک کے مقتدر اداروں کے ذمہ داران کے فیصلے قانون و آئین کے مطابق ہونے کی بجائے کہیں اور سے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اس تاثر کو دانستہ طور پر تقویت دی جا رہی کہ پاکستان میں انتہا پسند جماعتوں کو عوامی تائید حاصل ہے اور پاکستان کی عوام تکفیری گروہوں کی حامی ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کو تنہا کرنے اور دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ ثابت کرنے کی اس کوشش کو ناکام بنانے کے لیے تمام معتدل سیاسی و مذہبی قوتوں کو مل کر آگے بڑھنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو پاکستان کی سالمیت و استحکام سے کوئی غرض نہیں ۔ان کا سارے اثاثے بیرون ممالک میں ہیں۔یہ ملک دشمن ایجنڈے کی تکمیل کے لیے اقتدار پر مسلط ہیں۔قانون و اختیارات کو انتقامی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بنائے جانے والا نیشنل ایکشن پلان جھنگ الیکشن کے بعد اپنی افادیت مکمل طور پر کھو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اسی طرح تکفیری اور انتہا پسند عناصر کو الیکشن جتوا کر اسمبلیوں میں لایا جاتا رہا تو پھر دہشت گردی آزاد اور عام شہری اپنے گھروں میں مقید دکھائی دیں گے۔
وحدت نیوز (جھنگ) کوآرڈینیٹر مرکزی پولیٹیکل کونسل مجلس وحدت مسلمین آصف رضا ایڈووکیٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی اور جھنگ کی بااثرسیاسی شخصیت شیخ وقاص اکرم سے انکے دفتر میں ملاقات کی ،اس موقع پر دونوں رہنمائوں کے درمیان حالیہ ضمنی الیکشن اور موجودہ علاقائی صورت حال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،شیخ وقاص اکرم نےملاقات کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں جھنگ کے حالیہ ضمنی الیکشن میں تکفیری دہشت گردوں کے سرغنہ کے مقابل شیخ گروپ کے حمایت یافتہ امیدوار آزاد ناصر انصاری کی مکمل سپورٹ کرنے پر ملت جعفریہ بالخصوص مجلس وحدت مسلمین کا شکریہ ادا کیا اور انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کہ آئندہ بھی تکفیریت کا مل کر تعقب جاری رکھیں گے۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ کالعدم جماعتوں کے سرگرم اراکین کو سیاسی دھارے میں شامل کرنے کے لیے مواقع فراہم کرنا ملک کی مزید تباہی سے دوچار کرنے کے مترادف ہے ۔وحدت ہاوس میں کارکنان سے جھنگ الیکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے تمام ادارے اس بات سے باخبر ہیں کہ مسرور جھنگوی کا تعلق کس گروپ سے ہے۔کالعدم جماعت لشکر جھنگوی ملک میں دہشت گردی کی ہونے والی متعدد کاروائیوں میں ملوث ہونے کا خود اعتراف کر چکی ہے، ریاست پاکستان نے ایک طرف لشکر جھنگوی کو کالعدم دہشت گرد جماعت قرار دیا ہوا ہے دوسری طرف اس جماعت کے رہنمائوں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دیتی ہے،ایسے شخص کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے کر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنی رہی سہی ساکھ بھی تباہ کر دی ہے۔اب یہ حقیقت واضح ہوتی جا رہی ہے کہ ملک کے مقتدر اداروں کے ذمہ داران کے فیصلے قانون و آئین کے مطابق ہونے کی بجائے کہیں اور سے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اس تاثر کو دانستہ طور پر تقویت دی جا رہی کہ پاکستان میں انتہا پسند جماعتوں کو عوامی تائید حاصل ہے اور پاکستان کی عوام تکفیری گروہوں کو حامی ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کو تنہا کرنے اور دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ ثابت کرنے کی اس کوشش کو ناکام بنانے کے لیے تمام معتدل سیاسی و مذہبی قوتوں کو مل کر آگے بڑھنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو پاکستان کی سالمیت و استحکام سے کوئی غرض نہیں۔ان کا سارے اثاثے بیرون ممالک میں ہیں۔یہ ملک دشمن ایجنڈے کی تکمیل کے لیے اقتدار پر مسلط ہیں۔قانون و اختیارات کو انتقامی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بنائے جانے والا نیشنل ایکشن پلان جھنگ الیکشن کے بعد اپنی افادیت مکمل طور پر کھو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اسی طرح تکفیری اور انتہا پسند عناصر کو الیکشن جتوا کر اسمبلیوں میں لایا جاتا رہا تو پھر دہشت گردی آزاد اور عام شہری اپنے گھروں میں مقید دکھائی دیں گے۔