وحدت نیوز (آرٹیکل) بعض خبریں منحوس ہوتی ہیں،آزادی کا غلامی میں تبدیل ہوجانا بھی ایک منحوس خبر ہے،  کئی سال پہلے میں منحوس خبریں پڑھ پڑھ کر اور سن سن کر تھک چکا تھا، ہر روز ایک خبر آتی تھی کہ فلاں جگہ کسی مخصوص فرقے کا  کوئی ڈاکٹر، پروفیسر یا عالم دین ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہو گیا ہے یا فلاں شہر میں مجلس عزا پر حملہ ہوگیا ہے، پھر یہ سلسلہ  ایک مخصوص فرقے کےڈاکٹر، پروفیسر، وکیل ،عالم دین اور مجلس و امام بارگاہ سے بڑھ کر ان کی مساجد تک پھیل گیا ، اس وقت بھی مجھے تعجب ہوتا تھا ان لوگوں پر جو مساجد میں خود کش دھماکوں یا ٹارگٹ کلنگ کی مذمت نہیں کرتے تھے بلکہ دبے لفظوں میں کبھی کبھی خوشی کا اظہار بھی کر دیتے تھے۔

مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ چالیس پچاس لاشوں کے سرہانے ہمارے حکمران فقط یہ کہہ کر لوگوں کو تسلی دیا کرتے تھےکہ اس واقعے کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔

دہشت گردوں کا ٹارگٹ کلنگ کرنا ، عبادت گاہوں  میں لوگوں کا مارے جانا اور اس خون خرابے پر بڑی بڑی اسلامی تنظیموںکا خاموش رہنا۔۔۔ یہ سب  دیکھ کر مجھے بہت اداسی ہوتی تھی اور یوں محسوس ہوتا تھا کہ ہمارے ملک میں اسلامی اخوت کا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکے گا۔

رفتہ رفتہ ہماری آزادی غلامی میں بدلتی گئی  اور لوگ دہشت گردی کی زنجیروں میں جھکڑتے گئے، جہادی کیمپوں سے نکل کر دہشت گردہماری پالیسیوں پر اثر انداز ہوتے گئے اور اسمبلیوں تک پہنچ گئے،  ہمارے حکمران دہشت گردوں سے مذاکرات کے بہانے انہیں مزید مضبوط کرتے رہے اورپھر دہشت گردی کا دائرہ  آگ کے شعلوں کی طرح مزید پھیلا اور عوام النّاس  کی طرف بڑھنے لگا،  اہم قومی و ملکی شخصیات نیز اولیائے کرام کے مزارات بھی اس کی زد میں آنے لگے ساتھ ساتھ فوج اور پولیس کے جوانوں کوبھی مارا جانے لگا اور ان کے گلے کاٹے جانے لگے۔۔۔  تو اس وقت آہستہ آہستہ لوگوں نے بھارت کے بجائے اپنے میٹھے میٹھے مجاہد بھائیوں کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنا شروع کیا  اورتب لوگوں کو یہ بات بخوبی سمجھ آ گئی کہ ہمیں بھارت سرکار نہیں بلکہ اپنے ہی غدار مار رہے ہیں۔اس وقت تک بہت دیر ہو چکی تھی، دہشت گردی کا دائرہ مزید   پھیلتا گیا اور آج صورتحال یہ ہے کہ سیہون شریف میں  ایک دھماکے میں ۸۸ افراد مارے گئے ہیں۔

مارے جانے والوں اور زخمیوں کے لواحقین مسلسل پولیس اور حکومت پر عدم اعتماد کا اعلان کئے ہوئے ہیں اور مظاہر ے کر رہے ہیں۔  گزشتہ روز جب ہمارے وزیراعظم صاحب زخمیوں کو پھول تھما رہے تھے تو باہر مظاہرین پر پولیس ڈنڈے برسا رہی تھی۔ دوسری طرف مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ تصور جوادی پر قاتلانہ حملے کے بعد آزاد کشمیر میں بھی لوگوں میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔

دہشت گردی کا وہ  سلسلہ جو ایک مخصوص فرقے کے قتل سے شروع ہوا تھا آج قتلِ عام کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ لیکن اب صورتحال بہت بدل چکی ہے، جب پہلے لوگ مارے جاتے تھے تو انہیں ہلاک کہا جاتا تھا  لیکن اب مارے جانے والوں کو شہید کہا جاتاہے، اُس وقت کہا جاتا تھا کہ بھارت مروا رہا ہے لیکن اب بے چارے افغانستان کو کوسا جاتا ہے، اس وقت ہمارے حکمران کہتے تھے کہ دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور اب کہتے ہیں کہ ہم خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے، کل تک کہتے تھے کہ  جلد دہشت گردی پر قابو پالیا جائے گا اب کہتے ہیں کہ ہم نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے، کل تک ہمارے ہاں کی مذہبی تنطیمیں ان واقعات کی مذمت نہیں کرتی تھیں لیکن اب مذمت کرنا ان کی مجبوری بن چکی ہے۔

مسئلہ یہ ہے کہ اس مسئلے کاحل یہ نہیں کہ ہمارے حکمران  دہشت گردی کا ذمہ دار کبھی بھارت کو قراردیں  اور کبھی افغانستان کو،  کبھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا اعلان کریں  اور کبھی ان کی ٹوٹی ہوئی کمر کا مساج کریں، کبھی مذہبی تنظیموں سےان کی سرپرستی کروائیں اور کبھی ان کی  مذمت کروائیں ،  کبھی دہشت گردوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی باتیں کریں اور کبھی ان کے خلاف آپریشن کا ڈھونگ رچائیں۔

اس مسئلےکا حل یہ ہے کہ  جس طرح بعض دہشت گردوں کو اسٹریٹجک سرمایہ سمجھا جاتا ہے اسی طرح  فوج ، پولیس اور عوام کو بھی قومی اور ملی سرمایہ سمجھا جائے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔  اس کے علاوہ ہمیں بھارت یا ہندوستان کو کوسنے کے بجائے یہ تسلیم کرنا  چاہیے کہ ہم جن سانپوں کو دودھ پلاتے رہے  ہیں اب انہوں نے ہی ہماری ملت کا خون پینا شروع کر دیا ہے۔ لہذا ہمیں  جہاں بھارت اور افغانستان سے چوکنا رہنے کی ضرورت ہے وہیں  اپنے ملک میں دہشت گردوں کے سہولت کاروں  اور دہشت گردوں کے لئے نرم گوشہ رکھنے والوں کو سیاسی ،حکومتی اور سرکاری پوسٹوں سے ہٹانے کی بھی ضرورت ہے۔

آج ہماری آزادی دہشت گردوں کی غلامی میں بدل چکی ہے، ہماری اسمبلیوں، مدارس اور جہادی کیمپوں میں دہشت گردوں  اور ان کے سہولت کاروں کی  بھر مار ہے۔ ہماری قوم اپنے قومی و مذہبی تہوار بھی آزادی سے نہیں منا سکتی، لوگ آزادانہ مساجد اور مزارات پر بھی نہیں جا سکتے، قوم کے نونہالوں کو سکولوں میں گولیوں سے بھون دیا جاتا ہے، یوم القدس کی ریلیاں اور عید میلاد النبی ؐ سمیت حتی کہ نماز پنجگانہ بھی ادا نہیں کر سکتے۔ جن مشکلات سے نجات کے لئے ہماری ملت نے انگریزوں اور ہندووں کے خلاف قیام کیا تھا آج وہی مشکلات  ہماری ملت کو نام نہاد مجاہدین  کی طرف سے درپیش ہیں۔اس مسئلے کا مختصر اور آسان حل یہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف گلی کوچوں سے شروع ہونے والے ہر آپریشن کا دائرہ اسمبلیوں اور سرکاری ملازمین تک پھیلایا جائے اور ہر سطح پر ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ہمیں بحیثیت قوم مل کر ایک مرتبہ پھر دہشت گردوں کی غلامی سے نجات حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

 

 

تحریر۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (لاہور) دہشتگردوں کے ہمدردوں،سہولت کاروں اور سیاسی سرپرستوں کیخلاف موثر کاروائی کے بغیر اس عفریت سے جان چھڑانا ممکن نہیں،ہمارے حکمران اور سیاست دانوں نے ہمیشہ ذاتی مفادات کے لئے ملکی مفادات کا سودا کیا،سینکڑوں معصوموں کے خون سے ہولی کھیلنے کے بعد بھی حکمران ہوش کے ناخن نہیں لے رہے،فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ دہشتگردوں کے سزاوں پر عملدرآمدمیں تاخیر کا ذمہ دار کون ہیں؟ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر سید افتخار حسین نقوی نے سانحہ سیہون شریف اور سانحہ لاہور پر بلائے گئے تعزیتی اجلاس سے خطاب میں کیا ۔

انہوں نے کہادہشتگردوں نے پاکستانی عوام کیخلاف اعلان جنگ کیا ہے،داعش نے پہلی دفعہ پاکستان میں اپنی موجودگی کا ثبوت دیا ہے،ہم عرصے سے چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں جنوبی پنجاب بلوچستان اور اندرون سندھ داعش منظم ہو رہے ہیں،لیکن حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی،اب بھی وقت ہے کہ حکمران عوام اور سکیورٹی فوسسز سے مل کر اس مخصوص تکفیر ی سوچ کا مقابلہ کرے،دشمن سی پیک کیخلاف ان درندہ صفت بھیڑیوں کو ٹول کے طور پر استعمال کر رہے ہیں،انشااللہ پاکستانی قوم باہمی اتھاد و وحدت سے اس ناسور کو شکست دے کر دم لے گی۔

وحدت نیوز (سکردو) معروف اسکالر، سیاسی و سماجی رہنماء ڈاکٹر کاظم سلیم کی کویت ریسرچ کونسل میں اعلٰی عہدے پر تعیناتی پر مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماوں نے انہیں مبارکباد اور خراج تحسین پیش کی۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم جی بی علامہ احمد علی نوری، صوبائی رہنماوں سید ہادی الحسینی، علی نوری، کاچو ولایت علی خان، سید مبشر رضوی، سلیم احمد اور دیگر نے اپنے بیان میں کہا کہ کاظم سلیم صاحب پورے گلگت بلتستان کیلئے فخر ہیں۔ ان جیسی شخصیات کی قدردانی نہ کرنا ناشکری ہوگی۔ ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی دفتر میں گفتگو کرتے ہوئے اسکردو سٹی کے رہنماوں مولانا فدا ذیشان اور مولانا ذوالفقار عزیزی نے ڈاکٹر کاظم سلیم کو مبارکبادی دیتے ہوئے ان کیلئے دعا کی اور کہا کہ بے شمار صلاحیتیوں کے مالک اسکالر یقیناً اس سے بھی زیادہ کامیابیوں کے حقدار ہیں۔ اور وقت ثابت کریگا کہ ڈاکٹر صاحب جی بی کے ماتھے کا جھومر ثابت ہوگا اور پہلے کی طرح آئندہ بھی اپنے خداداد صلاحیتوں سے ملک اور علاقے کا نام دنیا بھر میں روشن کرتے رہیں گے۔

وحدت نیوز (لیّہ) مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام سانحہ سیہون شریف، لاہور، کوئٹہ، کراچی، پشاور اور مظفرآباد میں ایم ڈبلیو ایم کے ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ تصور جوادی پر قاتلانہ حملے کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح لیہ میں بھی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم لیہ کے سیکرٹری جنرل محسن سواگ نے کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے محسن سواگ کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو جاگنے کے لئے مزید کتنے معصوم پاکستانیوں کے خون درکار ہیں، حکمران، افواج پاکستان اور عوام مل کر ان درندہ صفت تکفیری دہشتگردوں کا مقابلہ کرے، ان دہشتگردوں کی سرپرستی سی پیک کے دشمن ممالک کر رہے ہیں، ہمیں اپنی ماضی کی پالیسیوں پر نظرثانی کرتے ہوئے، پاکستان کے مستقبل کا سوچنا ہوگا۔ اس موقع پر ریلی کے شرکاء نے دہشتگردی، طالبان اور داعش کے خلاف شدید نعرے بازی کی، رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف کی جانے والی کاروائیاں خوش آئند ہیں اسی طرح کی کاروائیاں جاری رہیں تو اس ناسور کا خاتمہ ممکن ہے۔

وحدت نیوز (میرپورخاص) سہیون شریف  خودکش حملے نے سب کو غمزدہ کردیا .مجلس وحدت مسلمین کی میرپورخاص  ڈگری ، نوکوٹ ، ٹنڈوجان محمد میں  احتجاجی ریلیاں . تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ضلعی رہنما سید بشیر شاہ نقوی کی قیادت میں مرکزی امام بارگاہ باب العلم سے لیکر محمدی چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی . ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سید بشیر شاہ نقوی ، فرمان نجفی ، کریم بخش قمبرانی اور دیگر نے سہیون واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ایسے سندھ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ہماری محبوب ہستیوں کے دربار تک بارود لے آیا ہے . ادارے اور حکومتیں نہ جانے کہاں سوئے ہوئے  ہیں ہمارے بھائیوں بہنوں بچوں اور بزرگوں کے لاشے سڑکوں پر روز پڑے ہوتے ہیں . انہوں نے حکومت سے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کلین آپ شروع کرنے کا مطالبہ کیا .انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمیں بم دھماکوں میں جانبحق ہونے والوں کے ساتھ کھڑی ہے . سینکڑوں لاشوں کے باوجود کالعدم تنظیموں کے خلاف کوئی کاروائی شروع نہیں ہوئی جو کہ افسوسناک اور.شرمناک ہے۔

وحدت نیوز(بہاولپور) مجلس وحدت مسلمین ضلع بہاولپور کے زیراہتمام شیعہ جامع مسجد سے فرید گیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت ضلعی سیکرٹری جنرل سید اظہر عباس نقوی نے کی۔ ریلی میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء نے حکومت اور دہشتگردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ سید اظہر حسین نقوی نے اپنے خطاب میں پاک فوج اور سیکیورٹی اداروں سے جنوبی پنجاب میں دہشتگردی کے خلاف بھرپور آپریشن کا مطالبہ کیا۔ رہنمائوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکمران دہشتگردوں کے سیاسی و مذہبی سرپرستوں کے دباو کو مسترد کرتے ہوئے اس ناسور کیخلاف بے رحمانہ آپریشن کا اعلان کرے، نیشنل ایکشن پلان پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ مظاہرین نے طالبان، داعش اور دہشتگردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سید اظہر نقوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی کاروائیاں ملکی سلامتی و استحکام کے لیے خطرناک صورت اختیار کر چکی ہیں، ان تکفیری دہشتگرد گروہوں کا خاتمہ ملکی سلامتی و امن کے لیے انتہائی ضروری ہے، دہشت گردی کا خاتمہ حکومت کے محض بلند و بانگ دعووں سے نہیں ہوگا، اس کے لیے سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے۔ اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں کالعدم مذہبی جماعتوں کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے، رکاوٹ بننے والے عناصر کے خلاف بھی کاروائی کی جائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree