وحدت نیوز(آرٹیکل) پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:[ان الحسین مصباح الھدی و سفینتہ النجاۃ]حسین ہدایت کا چراغ اور نجات کی کشتی ہے۔
ّ-2حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:(نظر الی الحسین فقال : یا عبرۃ کل مومن فقال انا یا ابتاہ قال نعم یا بنی )امام علی علیہ السلام نے اپنے فرزند کی طرف دیکھا اور فرمایا:اے وہ جس کے نام اور یاد کی وجہ سے ہر مومن کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوتے ہیں امام حسین علیہ السلام نے فرمایا آپ کی مراد میں ہوں؟ امام[ع] نے فرمایا :ہاں اے فرزند۔
-3حضرت زہرا سلام اللہ علیہا فرماتی ہیں:( فلما صارت الستۃ کنت لا احتاج فی الیلہ الظلماء الی مصباح و جعلت السمع اذا خلوت فی مصلی التسبیح و التقدیس فی بطنی)جب امام حسین[ع] چھ ماہ میں داخل ہوئے درحالیکہ ابھی بطن میں تھے تو اندھیری رات میں مجھے کسی چراغ کی ضرورت نہیں ہوتی تھی اور خدا کی عبادت کے دوران ،تسبیح اور ذکر خدا کی آواز سنائی دیتی تھی۔
-4امام حسن مجتبی علیہ السلام فرماتے ہیں : (ان الذی یوتی الی ،فاقتل بہ ،و لکن لا یوم کیومک یا ابا عبد اللہ)جو چیز میری شہادت کا باعث بنے گی وہ زہر ہے جس کے ذریعے مجھے شھید کیا جائیگا لیکن یا ابا عبد اللہ کوئی بھی دن عزا اور مصیبت میں آپ کے دن جیسانہیں ہو گا۔
-5امام حسین علیہ السلام فرماتے ہیں :( انا قتیل العبرۃ،لا یذکر المومن الا استعبر،) میں وہ شہید ہوں جسے رلا رلا کر مارا گیا کوئی بھی مومن مجھے یاد نہیں کرتا مگر یہ کہ اس کے آنکھوں سے اشک غم جاری ہوتے ہیں ۔
-6امام سجادعلیہ السلام فرماتے ہیں: ( انا ابن من بکت علیہ ملائکتہ السماء ،انا ابن من ناحت علیہ الجن فی الارض والطیر فی الھواء) میں اس کا بیٹا ہو جس پر آسمانی فرشتوں نے گریہ کیا اور زمین پر جنوں اور ہوامیں پرندوں نے بھی نوحہ خوانی کی ۔
-7امام باقر محمدعلیہ السلام فرماتے ہیں :( مابکت علی احد بعد یحیی بن زکریا ،الا علی الحسین بن علی فانھا بکت علیہ اربعین یوما)
حضرت یحیی بن زکریا علیہ السلام کی شہادت کے بعد آسمان نے کسی پر گریہ نہیں کیا ،مگر اما م حسین علیہ السلام کی شہادت پر آسمان نے چالیس دن تک گریہ کیا ۔
-8 امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:( ان البکاء و الجزع مکروہ للعبد فی کل ما جزع،ما خلا البکاء و الجزع علی الحسین بن علی فانہ فیہ ماجور)ہر قسم کی مشکلات و مصائب پر گریہ کرنا مکروہ ہے مگر امام حسین[ع] کی مصیبت پر گریہ وزاری کرنے کا ثواب ہے ۔
-9امام موسی کاظم علیہ السلام کی حالت امام رضا علیہ السلام کی زبانی :( کان ابی اذا دخل شھر المحرم لا یری ضاحکا و کانت الکابۃ تغلب علیہ،حتی یمضی منہ عشرۃ ایام،فاذاکان یوم العاشر کان ذالک الیوم یوم مصیبتہ و حزنہ و بکائہ و یقول ھو الیوم الذی قتل فیہ الحسین ) جب ماہ محرم شروع ہو جاتا تو میرے والد بزرگوار کے چہرے پر خوشی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے اور آپ[ع] حزن و ملال میں رہتے۔یہاں تک کہ روز عاشورا انکی عزاداری اور گریہ کرنے کا دن ہوتا تھا آپ فرماتے کہ اس دن امام حسین کو شہید کر دیا گیاتھا ۔
ّ-10امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں :(ان یوم الحسین اقرح جفوننا واسبل دموعنا و اذل عزیزنا بارض کرب و بلا و اورثتنا الکرب و البلاء الی الانقضائ)بے شک امام حسین علیہ السلام کی مصیبت کے دن نے ہمارے آنکھوں کو خستہ و مجروح کر دیا ہے اور ہمارے آنسووں کو جاری کر دیا ہے ہمارےعزیزوں کو خفت اٹھانی پڑی اس دن کی مصیبت نے ہمیشہ کے لئے غمگین اور داغدار کر دیا ہے ۔
-11امام جواد علیہ السلام فرماتے ہیں:( من زار الحسین لیلۃ ثلاث عشرین من شھر رمضان و ھی لیلۃ اللتی یرجی ان تکون لیلۃ القدر و فیھا یفرق کل امر حکیم صافحۃ اربعۃ و عشرون الف ملک و نبی کلھم یستاذن اللہ فی زیارۃالحسین فی تلک اللیلۃ)جو شخص ماہ رمضان کی تئیسویں رات کو امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرتا ہے تو چار ہزار فرشتے اورانبیاء اس زائر سے مصافحہ کرتے ہیں اور سب کے سب خداوند سے اس رات کو امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے اذن طلب کرتے ہیں ۔
-12امام نقی علیہ السلام فرماتے ہیں:(من خرج من بیتہ یرید زیارۃ الحسین بن علی فصار الی لفرات فاغتسل منہ کتبہ اللہ من الفلحین فاذاسلم علی ابی عبدا للہ کتب من الفائزین،فاذافرغ من صلاتہ اتاہ ملک فقال :ان رسول اللہ یقروئک السلام و یقول لک :اما ذنوبک ،فقد غفر لک فاستانف العمل) جو شخص بھی امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے قصد سے اپنے گھر سے نکلے اور فرات میں غسل کرے تو خداوند عالم اسکا نام فلاح پانے والوں میں لکھتا ہے اور جب وہ امام[ع] پر سلام کرتا ہے تو اسکا نام فائزین میں لکھتا ہے اور پھر جب وہ نماز سے فارغ ہوتا ہے تو ایک فرشتہ اسے کہتا ہے کہ رسول خدا نے تجھے سلام کہا ہے اور تم سے فرمایا ہے کہ تیرے سارے گناہ معاف ہوگئے ہیں لھذا تم نئے سرے سے اعمال انجام دو۔
-13امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں :(اللھم انی اسئلک بحق المولود فی ھذا الیوم المو عود لشادتہ قبل استھلالہ و ولادتہ ،بکتہ السماء و من فیھا والارض و من علیھا،ولما یظائلا بتیھا ،قتیل العبرۃ و سید الاسرۃ الممدود بانصرۃ یوم الکرۃ،المعوض من قتلہ ان الائمۃ من نسلہ و الشفاء فی تربتہ)پروردگارا!میں تجھے اس نومولود کا واسطہ دیتا ہوں جس کی ولادت سے پہلے اسکی شہادت کا وعدہ ہوا تھا وہ جس کی مصیبت پر اہل آسمان نے آسمان پر اور زمین پر اہل زمین نے گریہ کیا حالانکہ اس نے ابھی زمین پر قدم نہیں رکھاتھا ۔وہ جس کی شہادت گریہ و زاری کا باعث ہے وہ بزرگ خاندان جو رجعت کے وقت خدا کی نصرت سے کامیاب ہو گا جس کی شہادت کو جزا کے طور پر ان کی نسل سے امامت اور ان کی تربت میں شفارکھ دی ۔
-14امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف فرماتے ہیں :( فلئن اخرتنی الدھور،و عاقنی عن نصرک المقدور،ولم اکن لمن حاربک و ھاربک محاربا
ولمن نصب لک العداوۃ مناصبا فلا ندبنک صباحا و مساءا ولاءبکین علیک بدل الدموع دما ) اگرچہ میں آپ کے زمانے میں نہیں تھا اور تقدیر نے مجھے آپکی نصرت کرنے سے روکے رکھا اور آپ کے دشمنوں سے جہاد نہ کر سکا اور آپ پر اٹھتی ہوئی تلواروں کو روک نہ سکا لیکن شب و روز آپ پر آنسو بہاتا ہوں اور اشک کے بدلے خون کے آنسو روتا ہوں۔
منابع:
١۔مستدرک الوسائل ، ص٣١٨ باب ٤٩
٢۔بحار الانوار،ج٤٤ص٢٨٠
٣۔بحار الانوار، ج٤٣ ،ص٢٧٣ الدمعۃ الساکبۃ ص٢٥٩
٤۔بحار الانوار ،ج٤٥ ،ص٢١٨ ۔امالی شیخ صدوق،ص١١٦
٥۔بحار الانوار ، ج ٤٤،ص٢٨٤ ۔امالی صدوق ص١٣٧
٦۔بحار الانوار،ج٥٤،ص٧٤ عوالم ج١٧،ص٤٨٥
٧۔کامل الزیارات ص ٩٠ ۔بحار الانوار ،ج٤٥ص٢١١
٨۔کامل الزیارات، ص١٠٠ ۔بحار الانوار ،ج ٤٤،ص٢٩١
٩۔امالی الصدوق،ص١٢٨بحار الانوار ، ج٤٤ ص٢٨٤
١٠ ۔امالی شیخ صدوق ص١٢٨ بحار الانوار،ج٤٤ص٢٨٤
١١۔وسائل الشیعۃ ،ج١٠ ص ٣٧٠ باب ٥٣
١٢۔وسائل الشیعۃ ج١٠ ص ٣٨٠ ابواب المزار ج١٠
١٣۔ مصباح المتہجد،ص٢٥٨۔۔بحار الانوار،ج٩٨،ص٣٤٧
١٤۔بحار الانوار،ج٩٨ ص٣٢٠۔
تحریر۔۔۔لطیف مہدی کچوروی
وحدت نیوز (گلگت) نواز لیگ کے سیاسی گلوبٹ جبراً نواز شریف کے حق میں گلگت بلتستان اسمبلی اراکین سے حمایت کی قرارداد پاس کروانا چاہتے ہیں۔سپیکر جی بی اسمبلی فدا محمد ناشاد صوبائی اسمبلی کو مسلم لیگ سیکرٹریٹ کی طرح چلارہا ہے۔سپریم کورٹ میں لیگیوں کے قائد نے جھوٹ بول کر دنیا کا جھوٹا ترین شخصیت ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ سپیکر اگر صاف گوہے تو قرار داد پر بحث کرواتے ،قرارداد پر بحث کی اجازت نہ دیکر سپیکر نے اپنے عہدے سے خیانت کی ہے۔دوسروں کو جھوٹا کہنا سپیکر کو زیب نہیں دیتا ۔ایسا شخص جسے سپریم کورٹ کے معزز ججز نے صادق اور امین قرارنہیں دیا ہے اور ان کے خلاف جے آئی ٹی تشکیل دیکر مزید تفتیش کرنے کا حکم دیا ہو ایسے شخص کی حمایت میں زبردستی قرارداد پاس کرواکر سپیکر کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ اسمبلی اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے رکن اسمبلی بی بی سلیمہ کو بولنے کی اجازت نہ دینا اور ان پر جھوٹ کا الزام لگانا سراسر ناانصافی اور جانبداری کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپیکر اپنے عہدے کیلئے اپنی قوم سے سکردو روڈ کے تعمیر کے حوالے سے گزشتہ دو سالوں سے جھوٹ بول رہے ہیں اور ایسے شخص کو دوسروں پر الزام لگانے سے قبل اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا موقف روز روشن کی طرح واضح ہے اور وہ شروع دن سے بدعنوان اور کرپٹ حکمرانوں کے خلاف ہے اور قوم کو ایسے حاکموں سے نجات دلانے کیلئے برسرپیکار ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ احسان اللہ احسان کو میڈیا پر معصوم ظاہر کرنا اور اس کے لیے معافی کی راہ ہموار کرنا آئین و قانون کے ساتھ بھیانک مذاق ہے۔اگر اسے معاف کیا گیا توشہدا کے خاندانوں کو انصاف کر فراہمی تک تحریک چلائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور کرپشن نے ملک کی جڑیں کو کھوکھلا کر دیا ہے۔حکمران عوام کو امن و سکون کی فراہمی کی بجائے ملک کی دولت لوٹنے کے لیے بے تاب دکھائی دیتے ہیں۔سانحہ سیہون شریف کو 75 روز گزر چکے ہیں مگر آج تک ذمہ دارن کا تعین نہیں کیا جا سکا اور نہ ہی متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کی گئی۔وزیر اعلی مراد علی شاہ کے حلقہ انتخاب میں پیش آنے والے اس المناک سانحہ پر حکومت کی سرد مہری تکلیف دہ ہے۔ وارثان شہدائے شکارپور سے تحریری معاہدے کے باوجود سندہ حکومت نے بھی اسی طرح کی عہد شکنی کی ہے۔ پاراچنار کے محب وطن عوام کو دہشت گردی اور حکومتی جارحیت کا سامنا ہے۔ دہشت گردی میں اضافے کا سبب وہ سہولت کار ہیں جو حکومتی صفوں اور سرکاری اداروں میں بیٹھ کر دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے مذید کہا کہ جب وزیر داخلہ کالعدم جماعتوں سے ملاقات کریں، رانا ثناء اللہ کی خفیہ ملاقاتیں ہوں ، جب نورین لغاری کو دھشت گرد کی بجائے قوم کی بیٹی کہا جائے اور احسان اللہ احسان جیسے بدنام زمانہ دھشت گردکوبھرپور میڈیاکوریج دے کر اسے ہیرو بنا کر پیش کیا جائے تو پھر دھشت گردی کا خاتمہ ایک خواب ہی رہے گا۔ آج سرزمین پاکستان کے ہزاروں شہداء کے وارث قصاص کا مطالبہ کرتے ہیں، لہذا بلا تاخیر احسان اللہ جیسے دھشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایہ جائے۔ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر اغیار کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے راحیل شریف کو متنازعہ فوجی الائنس میں شمولیت کے لئے بھیج دیا گیا حالانکہ اس فیصلے پر پاکستانی قوم اور پارلیمنٹ کو شدید تحفظات تھے۔ ایسے وقت میں جب وطن عزیز دھشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے، اور قوم آمر ضیاء کے غلط فیصلوں کا خمیازہ بھگت رہی ہے، ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی بجائے حکمران نئی غلطیوں کے مرتکب ہورہے ہیں۔
علامہ مقصودڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ، سہون شریف اور پاراچنار کے متاثرین سے اظہار یکجہتی اور دھشت گردی کے خلاف کل 28 اپریل کو سندہ بھر میں یوم احتجاج منا رہی ہے۔ ہم دھشت گردوں کے خلاف پاک فوج کے آپریشن ردالفساد کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے پاک فوج، رینجرز ،پولیس اور وطن عزیزکے ان بہادر شہداء کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے دھشت گردی کے خلاف لڑتے ہوئے مقدس لہو کا نذرانہ پیش کیا۔ نواز حکومت جان بوجھ کر زائرین کے لئے مشکلات پیدا کررہی ہے کئی کئی روز تک تفتان بارڈر پر زائرین کو محصور رکھا جاتا ہے، بلوچستان میں داخل ہونے پر زائرین سے این اوسی طلب کیا جاتا ہے۔ فیری سروس شروع کرنے مسلسل اعلانات ہوئے مگر کچھ عمل نہ ہوا۔ مردم شماری کو بہانہ بنا کر زائرین کے قافلے روک دئے گئے ہیں۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ زائرین کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے اور محکمہ حج و اوقاف کے شعبہ زائرین کو فعال کیا جائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ طالبان کے بھارتی ایجنٹ ہونے کے اعتراف کے بعدان کی معافی کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی۔ بھارت سے پیسے لے کر پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے کرایے کے قاتل ہیں۔انہیں نشان عبرت بنایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی دہشت گرد اپنے ارد گرد گھیرا تنگ ہوتا ہوا دیکھ کر موت کے خوف سے گرفتاری پیش کرے تو اسے قومی بیانیہ کا ثمر قرار دینا مضحکہ خیز ہے۔احسان اللہ احسان جیسے وحشیوں کو میڈیا پر مظلوم ظاہر کرنا دہشت گردوں کی معاونت اور پیشہ وارانہ بد دیانتی ہے۔بے گناہ افراد کے سروں سے فٹ بال کھیلنے اورمعصوم بچوں کے گلے کاٹنے والوں کو قومی دھارے میں شامل کر کے انہیں پھر سے منظم ہونے کے لیے موقعہ فراہم نہ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ احسان اللہ احسان کے اعترافی بیان کے بعد اسے سولی پر چڑھانے میں تاخیر دہشت گردی کی مختلف کاروائیوں میں نشانہ بننے والوں کے لواحقین کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ملک میں امن و امان کے حقیقی قیام کے لیے طالبان سمیت تمام کالعدم جماعتوں کے خلاف بھرپور آپریشن انتہائی ضروری ہے۔طالبان کو اپنی اولاد کہنے والے آج منہ چھپاتے پھر رہے ہیں۔تحریک طالبان پاکستان کی سالمیت و استحکام کے خلاف ملک دشمنوں کے ساتھ مل کر کام کرتی رہی۔ قومی سلامتی و ملک مفادات کو نشانہ بنا کر ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کی گئی جس نے ملکی معشیت کو شدید نقصان پہنچایا۔دہشت گردی کے عفریت نے پورے ملک کی جڑیں ہلا کر رکھی دی ہیں۔ را اور این ڈی ایس کے لیے خدمات مہیا کرنے والے ملک و قوم کے غدار ہیں جن کی سزا صرف موت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے روز اول سے تحریک طالبان سمیت تمام کالعدم جماعتوں کے خلاف بھرپور کاروائی کا مطالبہ رہا ہے۔جس وقت مختلف سیاسی جماعتیں طالبان کے ساتھ مذاکرات پر بضد تھیں اس وقت بھی ہمارا موقف واضح اور اٹل تھا۔ ہم ملک دشمنوں کے ساتھ کسی بھی لچک کے حق میں نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ احسان اللہ احسان کے انکشافات پر مزید اور فوری کاروائی ہونی چاہیے تاکہ دہشت گردوں کی تمام کمین گاہوں کا صفایا کیا جا سکے۔
وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کی کابینہ اور مشاورتی کمیٹی کا اجلاس دفتر میں ہوا جس کے مہمان خصوصی امورخارجہ کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین آقای ڈاکٹر شفقت شیرازی تھے، اجلاس میں کابینہ اور مشاورتی کمیٹی کے افراد نے شرکت کی اجلاس میں شعبہ قم کےمسئول حجت الاسلام والمسلمین گلزار احمد جعفری نے سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی اور دوستوں کاشکریہ اداکیا ،آقای ڈاکٹر شفقت شیرازی نے سالانہ کارکردگی کی رپورٹ کوسرہاتے ہوئے کہا کہ کابینہ کے دوستوں کی کارکردگی قابل تحسین ہے وہ اپنے قیمتی اوقات سے وقت نکال کر اس الہی تنظیم کے کاموں کے لئے وقت دیتے ہیں ہمیں مزید بہتری کے لئے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے کسی بھی تنظیم کے کام میں ٹهراو نہیں آنے دینا چاہیے تسلسل کے ساتھ کام جاری رکھنے کی ضرورت ہے مشاورتی کمیٹی کے بزرگوں نےاپنے مفید مشورےدیئے اور آخر میں آقای شیرازی اور آقای جعفری نے دوستوں کے سوالوں کے جواب بھی دیئے اور اختتامیہ دعا کےساتھ پروگرام کوختم کیاگیا۔
وحدت نیوز (کوہاٹ) کچئ مؤمنین کے ہزاروں کنال زمین،جس پرعلاقہ غیرکے لوگوں نے قبضہ کررکھاہے، اورکچھ عرصہ سے طالبان کا گڑھ رہاہے،جس پر کئی جنگیں ہوئیں اوردرجنوں قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔بارہاعلاقائی وحدت کونسل کیطرف سےاورمجلس وحدت مسلمین کی مرکزی قیادت وکابینہ کیطرف سے،بھوک ھڑتال سے لیکر آجتک، ملکی وصوبائی سطح پر سالہاسال سے اس ڈیڈ وخوابیدہ مسئلہ کو اٹھانےکی کوشش کے بعد،28مارچ کوکمشنرکوھاٹ نےاس پر16رکنی جرگہ بلایا،کمشنر کیساتھ اس جرگہ میں وحدت کونسل اور قوم کیطرف سے ایم ڈبلیوایم کے صوبائی سیکریٹری جنرل مولانامحمداقبال بہشتی،مولاناسیدعبدالحسین،مولاناسیدین،حاجی علی دادخان سمیت آٹھ افرادنے شرکت کی۔
اس جرگہ کی دوسری نشست12اپریل کو کوہاٹ کمشنر آفس میں ہوا،جسمیں فریق دوم(قابض شیخان قبیلہ) کی کوشش تھی کہ پہلے کوئلہ کا اخراج شروع ہو، بعدمیں "رواج اورقبائلی مشران" کے ذریعے مذاکرات جاری رہیں۔(یادرہے کہ رواج کوئی قانون نہیں،بلکہ صوابدیدی رائے ہوتی ہے)جبکہ اہلیان منطقہ کچئ کاموقف یہ ہے کہ ملکی قانون اور محکمہ مال کے کاغذات وریکارڈ کے مطابق عادلانہ فیصلہ ہو۔
دوسری نشست12اپریل کے بعد 26اپریل کواراکین جرگہ نے ضلع اور علاقہ غیرسے چند کلومیٹر کے فاصلے کچئ قلعہ میں مذاکرات کیئے جسمیں علاقائی مشران،چیف جسٹس ر سید ابن علی کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی سمیت صوبائی کابینہ کےچار اراکین موجود تھے۔حکومت کیطرف سے ڈپٹی کمشنرپورے عملے کیساتھ اور اورکزئی اے پی اے بھی تھے۔اس موقع پر وحدت نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے علامہ اقبال بہشتی نے کہا کہ "پولٹیکل انتظامیہ کی بنیادہی لاقانونیت یعنی چالیس ایف سی آر(جسکو مقامی اصطلاح میں کالا قانون کہتے ہیں)پر استوارہے"اورصوبائی انتظامیہ اپنے ہی محکمہ مال کے نقشے،ریکارڈ وقوانین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔لہذا ان سے زیادہ توقع نہیں،لیکن ہم انشاءاللہ آخری حد تک قانونی جنگ لڑینگے۔