وحدت نیوز(لاہور) لاہور میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئےمجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ سید مبارک علی موسوی کا کہنا تھا کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی، جب ججز دھمکیوں کے باوجود ثابت قدم رہے تو اب معاملہ قاتلانہ حملے تک آگیا ہے ۔ اعلیٰ عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کے لیےایسے ہتھکنڈےکسی بھی مہذب معاشرے میں ناقابل قبول ہیںمجلس وحدت مسلمین عدلیہ اور قانون کی حکمرانی کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے اس واقعے کا فوری نوٹس لیا جانے چاہیے اور معاملے کی شفاف انکوائری کرائی جائے۔ اگر آج مجرموں کو آزاد چھوڑ دیا گیا تو خدانخواستہ ان مجرموں کا اگلا ہدف کوئی اور جج یا سیاستان ہو سکتا ہے۔ علامہ مبارک علی موسوی کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ شفاف طریقے سے اپنا کام کرے ملک کی باوقار سیاسی جماعتیں اور عوام عدلیہ پر تمام حملوں کو مل کر ناکام بنائیں گے ۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ فائرنگ کے مجرموں کو فوری گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔طاقت اوراختیارات کے نشے میں چور حکمرانوں نے احتجاج کا آئینی حق استعمال کرنے والوں پر گولیاں برسا ئیں او متعدد مرد و خواتین کو موت کے گھاٹ اتار کریہ ثابت کیس کہ انہوں عوام کے جان و مال سے زیادہ اپنا تخت و تاج عزیز ہے۔ اقتدار کو بچانے کے لیے انسانی جانوں کے ساتھ جو وحشیانہ کھیل کھیلا گیادنیا کی جمہوری تاریخ میں اس کی کہیں مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا سپریم کورٹ کی جانب سے ماڈل ٹاؤن کیس کی روزانہ سماعت کا حکم اس سانحہ کے شہداء کے لواحقین سے ہمدردی کا تقاضہ ہے۔اس اندوہناک واقعہ میں شہید ہونے والوں کے خاندان تاحال انصاف کے منتظر ہیں۔سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث تمام کرداروں کو نشان عبرت بنا کر غمزدہ خاندانوں کے زخموں پر مرہم رکھا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اس امر کے عکاس ہیں کہ قانون و انصاف کی عملداری میں کسی طاقت ور کو رکاوٹ نہیں بننے دیا جا رہا ۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی ان قوتوں کے لیے تکلیف دہ بنی ہونی ہے جو قانون کو آج تک گھر کی لونڈی سمجھتے آئے ہیں تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے عوامی امنگوں کے عکاس اور پاکستان کے بیس کروڑ عوام کے لیے طمانیت کا باعث ہیں۔باقر نجفی رپورٹ کو ماڈل ٹاؤن کیس کا حصہ بنانے اور انسداد دہشت گردی کی عدالت کو مذکورہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کے حکم سے ذمہ داران کے خلاف گھیرا مزید تنگ ہو گا اور شہدا کے خاندانوں کو یقیناانصاف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں اپنے چہرے سے نقاب ہٹا دیا ہے۔عوام جمہوریت کے ان جھوٹوں دعویداروں کو پہچان چکے ہیں۔گزشتہ پانچ سالوں میں ملک کو کرپشن ، دہشت گردی ،بدامنی، لاقانونیت ،عدم تحفظ اور بے روزگاری کے سوا انہوں نے قوم کو کچھ نہیں دیا۔مقتدر قوتوں کی نا انصافیوں کا جواب عوام انتخابات میں اپنے ووٹ کی طاقت سے دیں گے۔ مایوس کن حکومتی کارکردگی کے باعث آئندہ قومی انتخابات میں بدترین شکست ان کا مقدر ہو گی۔ پاکستان کے باشعور عوام موقعہ پرست اور کرپٹ سیاستدانوں کواقتدار میں نہیں آنے دیں گے۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) امریکہ،برطانیہ اور فرانس مجرم ہیں۔ان خیالات کا اظہا ر سید غفران علی کاظمی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرآباد نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد سے جاری ہونیوالے بیان میں کیا۔انہوں نے شام پر ہونے والے میزائل حملوں کی شدید مذمت اور امریکی صدر کے داعش کے خاتمے کے دعوی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات واضح جھوٹ اور مضحکہ خیز ہے۔ چونکہ امریکیوں نے خا ئن ممالک کے پیسوں سے ایسی خبیث موجودات کو عراق اور شام میں تیار کیا اور جہاں بھی ضرورت محسوس کی ان دہشت گردوں کی مدد بھی کی۔ جب داعش کے اصلی افراد محاصرے میں تھے تو انہوں نے ان کو نجات دی۔ امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کی بھرپور مدد کے باوجود مقاومتی محاذ نے شام اور عراق کو آزاد کروایا۔ انہوں نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے شام پر کئے جانے والے میزائل حملے کو جرم قرار دیا اور مذید کہا اب اس بات میں کوئی شک باقی نہیں رہا کہ امریکی صدر، فرانس کا صدر اور برطانیہ کا وزیراعظم مجرم ہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔طاقت اوراختیارات کے نشے میں چور حکمرانوں نے احتجاج کا آئینی حق استعمال کرنے والوں پر گولیاں برسا ئیں او متعدد مرد و خواتین کو موت کے گھاٹ اتار کریہ ثابت کیس کہ انہوں عوام کے جان و مال سے زیادہ اپنا تخت و تاج عزیز ہے۔ اقتدار کو بچانے کے لیے انسانی جانوں کے ساتھ جو وحشیانہ کھیل کھیلا گیادنیا کی جمہوری تاریخ میں اس کی کہیں مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا سپریم کورٹ کی جانب سے ماڈل ٹاؤن کیس کی روزانہ سماعت کا حکم اس سانحہ کے شہداء کے لواحقین سے ہمدردی کا تقاضہ ہے۔اس اندوہناک واقعہ میں شہید ہونے والوں کے خاندان تاحال انصاف کے منتظر ہیں۔سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث تمام کرداروں کو نشان عبرت بنا کر غمزدہ خاندانوں کے زخموں پر مرہم رکھا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اس امر کے عکاس ہیں کہ قانون و انصاف کی عملداری میں کسی طاقت ور کو رکاوٹ نہیں بننے دیا جا رہا۔انہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی ان قوتوں کے لیے تکلیف دہ بنی ہونی ہے جو قانون کو آج تک گھر کی لونڈی سمجھتے آئے ہیں تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے عوامی امنگوں کے عکاس اور پاکستان کے بیس کروڑ عوام کے لیے طمانیت کا باعث ہیں۔باقر نجفی رپورٹ کو ماڈل ٹاؤن کیس کا حصہ بنانے اور انسداد دہشت گردی کی عدالت کو مذکورہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کے حکم سے ذمہ داران کے خلاف گھیرا مزید تنگ ہو گا اور شہدا کے خاندانوں کو یقیناانصاف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں اپنے چہرے سے نقاب ہٹا دیا ہے۔عوام جمہوریت کے ان جھوٹوں دعویداروں کو پہچان چکے ہیں۔گزشتہ پانچ سالوں میں ملک کو کرپشن ، دہشت گردی ،بدامنی، لاقانونیت ،عدم تحفظ اور بے روزگاری کے سوا انہوں نے قوم کو کچھ نہیں دیا۔مقتدر قوتوں کی نا انصافیوں کا جواب عوام انتخابات میں اپنے ووٹ کی طاقت سے دیں گے۔ مایوس کن حکومتی کارکردگی کے باعث آئندہ قومی انتخابات میں بدترین شکست ان کا مقدر ہو گی۔ پاکستان کے باشعور عوام موقعہ پرست اور کرپٹ سیاستدانوں کواقتدار میں نہیں آنے دیں گے۔
اُنہوں نے لاہور میں جسٹس اعجاز الحسن کے گھر پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کی فوری تحقیقات کی جائے اور جو بھی اس کے زمہ دار اور ان کے سہولت کار ہیں اُن کو انصاف کے کٹھرے میں لایا جائے اور تمام معزز جسٹس کی سیکورٹی ریجنر کے حوالے کی جائے سپریم کورٹ پہلے ہی سیاسی دہشتگردی کے نشانے پر ہے اب ججوں کے گھروں پر حملے شروع ہو گئے ہیں یہ ملکی سا لمیت کے بہت بڑا خطرہ ہے
وحدت نیوز (اسلام آباد) ووٹ دینا ہر پاکستانی کا آئینی حق ہے ۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو انتخابی عمل میں شریک کرنے کی حمایت کرتے ہیں ۔ای ووٹنگ کی شفافیت کے حوالے سے اعتراضات کو دور کرنا ہوگا ان خیالات کااظہار سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم سید اسد نقوی نے پولیٹکل ایورنیس کے ایک سیمینار میں خطاب کرتےہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے سپریم کورٹ میں منعقد اورسیز پاکستانیوں کے انتخابات میں ووٹ دینے کے حوالے سے بلائی جانے کانفرنس میں بھی شرکت کی اور اپنا موقف پیش کیا علاوہ جناب جسٹس ثاقب نثار سے لابی میں ہونے والی ملاقات میں بھی ہم نے اس حوالے سے اپناواضع موقف پیش کیا کہ ہم اورسیز پاکستانیوں کے انتخابی عمل میں شریک ہونے کی حمایت کرتے ہیں اس وقت اسی لاکھ سے زیادہ پاکستانی بیرون ملک مقیم ہیں اورسیز پاکستانی محب وطن ہیں وہ سالانہ اربوں روپے اپنے خون پسینے کی کمائی کو پاکستان بھجتے ہیں اور اس طرح ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ ای ووٹنگ میں ہیکنگ اور سکریسی جیسے مسائل کو دور کئے بغیر ای ووٹنگ سسٹم کا اجرا کرنا انتخابی عمل کو مشکوک کردے گا ہمار ے سامنے کئی ممالک کی مثالیں موجود ہیں جہاں ای ووٹنگ سسٹم کو ہیک کرلیا گیا اور الیکشن نتائج کو متاثر کیا گا۔ مگر کچھ ممالک میں یہ کامیاب بھی رہا ۔ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہالیکشن کی شفافیت متاثر ہو اور انتخابی عمل پر انگلیاں اٹھائی جائیں اور ملک میں افراتفری کی فضا پیدا ہو مگر بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا بھی ضروری ہے بیرون ملک موجود پاکستانی ایمبسیوں کوالیکشن کے حوالے سے فعال کیا جاسکتا ہے اور اگرای ووٹنگ کو پاکستانی سفارت خانے اپنی نگرانی میں کروایں تو الیکشن شفافیت سے متعلق کئی مسائل سے نمٹا جاسکتا ہے ۔
وحدت نیوز(گلگت) چیف سیکرٹری اپنے اختیارات کو استعمال کرے تو حکومت کو من مانیوں کا موقع نہیں ملے گا ۔میرٹ کو قائم رکھنے کیلئے اچھے کردار کے حامل آفیسران کی کمیٹی تشکیل دی جائے اور کرپشن اور اقربا پروری کو روکنے کیلئے ہرممکن ذرائع کو بروئے کار لایا جائے،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما شیخ نیئرعباس مصطفوی نے اپنے ایک بیان میں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری ملازمتوں کی بھرتیوںمیں ہونے والی بے ضابطگیوںکو روکنے اور سیاسی دبائو کو بے اثر کرنے کیلئے باہمت اور نیک کردار کے حامل آفیسران کی کمیٹی تشکیل دیںاور اس کمیٹی کی نگرانی میںٹیسٹ انٹرویوز لئے جائیں۔پچھلے دوسال میں سرکاری ملازمتوں کی بھرتیوںمیںبڑ ے پیمانے پربے ضابطگیاںہوئیں اور میرٹ کو پائمال کیا گیا ہے جس سے قوم کے ہونہار اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں میں مایوسی پھیل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو انصاف فراہم کرنا ریاست کی اولین ذمہ داریوں میں سے ہے ،بد قسمتی سے گلگت بلتستان میں میرٹ کو قائم کرنے کی بجائے بیلنس پالیسی کو اپنایا گیا ہے جس سے علاقے میں تفرقہ اور تعصب کو فروغ مل رہا ہے ۔حکومت کی بیلنس پالیسی کی وجہ سے فرقہ واریت کے علاوہ لسانیت اور علاقائیت بھی پروان چڑھ رہی ہے جس سے ریاست کی بقا کو خطرات لاحق ہونگے۔انہوں نے عوامی زمینوںپر سرکاری قبضے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لینڈ ریفارمز کی آڑ میں عوامی زمینوں پر قبضے کرنے کی حکومتی سازش کو ناکام بنادینگے۔چھلمس د اس نومل پر عوام کا حق تسلیم کرتے ہوئے حکومت فوری طور پر اس کی آباد کاری پر توجہ دے۔نومل کے عوام چھلمس داس سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے اوراگر حکومت نے زور زبردستی سے زمین ہتھیانے کی کوشش کی تو اس کے سنگین نتائج ٓبرآمد ہونگے۔