وحدت نیوز (اسلام آباد) اقوام متحدہ میں مظلوم یمنیوں کے خلاف ووٹ کرنے پر وزارت خارجہ اپنی پوزیشن واضح کرے ۔ یمن میں ہونے والے مظالم کی تحقیقات کے خلاف ووٹ دے کر حکومت نے کشمیر پر پاکستانی موقف کو کمزور کیا ہے ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق راحیل شریف کی غیر قانونی اجازت کو کنسل کیا جائے راحیل شریف کی وجہ سے پاکستان کی غیر جانبدارانہ اور امن پسندانہ کردار دونوں زیر سوال ہیں ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یمن پر مسلط جنگ کے خلاف پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہو ں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے سعودی امریکی اتحاد کی سعودی عرب پر مسلط کردہ جنگ کو عالمی بے توجہی کی وجہ سے دنیا کی فراموش شدہ جنگ اور موجودہ دنیا کا بدترین انسانی المیہ قرار دیا ہے ۔غریب ترین عرب ملک پر مسلط کردہ جنگ چوتھے سال میں داخل ہونے جا رہی ہے ۔ملک کی تین چوتھائی آبادی کو پانی،غذا اور دوا کی شدید کمی کا سامناہے ۔سمندری،زمینی اور فضائی محاصرے کی وجہ سے ملک کی 70 فیصد آبادی کا سب سے بڑا مسئلہ ایک وقت کا زندہ رہنے کے قابل بنانے والے کھانے کی فراہمی ہے۔لاکھوں بچے غذا کی کمی کی وجہ سے مستقل معزور ہو چکے ہیں ۔دسیوں ہزار بے گناہ شہری فضائی حملوں کے نتیجہ میں جان کی بازی ہار چکے ہیں ۔عورتیں، بچے،شہری ضرورت کی تنصیبات سب سے بڑا نشانہ بنی ہیں ۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل نے اس انسانی المیہ کہ جس کا واضح ذمہ دار سعودی عسکری اتحاد ہے، کی تحقیقات کی مدت میں توسیع کو کثرت رائے(21) سے منظور کر لیا ۔بدقسمتی سے پاکستان ان چند(8)ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ دے کر جہاں بالواسطہ طور پر حملہ آور اتحاد کی حمایت کی وہاں کشمیر اور فلسطین پر اپنے تاریخی موقف کو کمزور بھی کیا ۔نئی حکومت نے واضح موقف اختیار کیا تھا کہ پاکستان مشرق وسطی کے کسی تنازعہ کا فریق نہیں بنے گا۔جناب وزیراعظم عمران خان صاحب نے سعودی عرب کے دورہ کے دوران دئیے گئے انٹرویو میں صراحت سے کہا تھا کہ پاکستان کا کردار یمن مسئلہ میں مصالحت کنندہ کا ہو گا ۔اور ان کی نگاہ میں اس مسئلہ کا عسکری حل موجود نہیں اور نہ ہی وہ عسکری حل پر یقین رکھتے ہیں ۔انہوں نے امت مسلمہ کے تمام تنازعات کو گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے کے پاکستان کے رول کا اعادہ بھی کیا تھا ۔
علامہ راجہ ناصرعباس نے کہاکہ اقوام متحدہ میں پاکستان نے اس ووٹ کے ذریعے جہاں اپنی غیر جانبداری کو متاثر کیا ہے وہاں ظالم کی حمایت کر کے کشمیر پر اپنے کیس کو کمزور بھی کیا ہے جو نئی حکومت کی خارجہ پالیسی کے بیان کردہ اصولوں کے منافی ہے ۔پاکستان کی ایک بڑی مذہبی سیاسی جماعت ہونے کے ناطے مجلس وحدت مسلمین اس ووٹ پر شدید تحفظات رکھتی ہے اور وزیراعظم اور وزارت خارجہ و وزارت انسانی حقوق سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتی ہے ۔یمن ایک اسلامی ملک ہے ۔وہاں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے بقول تاریخ کا بدترین قحط ہے ۔لوگ درختوں کے پتے کھانے پر مجبور ہیں ۔انسانی المیہ رونما ہو چکا ہے ۔پاکستان کو عالم اسلام کی واحد ایٹمی طاقت ہونے کے ناطے اس جنگ کو ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔وزارت خارجہ فوری طور پر اس ووٹ کے مسئلہ پر اپنی پوزیشن واضح کرے ۔اور عمران خان صاحب کی بیان کردہ خارجہ پالیسی کے مطابق اس غلطی کا ازالہ کرے ۔صحافی برادری سے گزارش ہے کہ خبروں میں حوثی باغی کا لفظ لکھ کر نفرتیں نہ پھیلائیں ۔یمن میں حوثی اور شافعی اتحاد یمنی سلامتی کا ضامن ہے ۔اور وہ اپنی سرزمین پر کشمیریوں اور فلسطینیوں کی طرح بیرونی جارحیت کے مقابل دفاع کر رہے ہیں ۔انسانی بنیادوں پر یمن کا محاصرہ ختم کیا جائے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق وفاقی کابینہ راحیل شریف کی غیر قانونی اجازت کو کینسل کر کے ملائشیا کی طرح اس نام نہاد سعودی عسکری اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کیا جائے ۔راحیل شریف کی وجہ سے پاکستان کی غیر جانبداریت اور امن پسندانہ کردار دونوں زیر سوال ہیں لہذا ان کو فوری طور پر واپس بلایا جائے ۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹریٹ پنجاب میں ہنگامی پریس کانفس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ سید مبارک علی موسوی نے کہا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں چار دیواری کے اندر مجالس عزا پر پابندی لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور بعض جگہوں پر پنجاب پولیس کے اہلکار چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے بانیان مجالس کو حراساں کرنے پر مصروف ہیں،ذکر سید الشہدا ءامام حسین علیہ السلام نہ صرف ہمارا دینی فریضہ ہے بلکہ آئینی و قانونی حق ہے،اس پر کسی بھی قسم کی قد غن کو ہم نہ پہلے کبھی برداشت کی ہے نہ کریں گے،پریس کانفرنس میں معروف ڈیزائنر بی جی بھی شریک تھیں پنجاب پولیس کی بانیان مجالس کے خلاف غیر قانونی ایف آئی آرز اور دیگر مقدمات میں الجھانا سمجھ سے بالاتر ہے،ملت جعفریہ اس ملک کی بانیان کی اولادیں ہیں ہمارے ساتھ مقبوضہ کشمیر والا سلوک بند کیا جائے،پنجاب پولیس کس ایجنڈے اور قانون کے تحت بے گناہ لوگوں پر جھوٹی ایف آئی آرز کاٹ رہی ہے؟ ہم اس کی شدیدمذمت کرتے ہیں۔
علامہ مبارک موسوی نے پنجاب حکومت سےمطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سابقہ گورنمنٹ کی روش پر چلنے کی کوشش نہ کرے،ہم اپنے آئینی قانونی حقوق سلب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دینگے کیونکہ عزاداری سید الشہدا ہماری شہ رگ حیات ہے،علامہ مبارک موسوی نے کہا کہ ہم موجودہ حکومت کے اتحادی ضرور ہیں لیکن عزاداری سید الشہداء سے متعلق کسی قسم کی رکاوٹ کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے،پرامن ماحول میں منعقد ہونے والے روایتی اور لائسنس یافتہ مجالس اور جلوس ہاے عزا پر ناجائز ایف آئی آرز کے سلسلے کو فی الفور روکا جاے،ہم سمجھتے ہیں ملک چلانے والے ابھی تک ماضی کے تلخ حقائق سے سبق نہیں سیکھ سکے،ہم ضیاء دور سے ان شدت پسند گروہ کے ھاتھوں یرغمال ہیں،دنیا بھر میں انہی امن دشمن گروہ کے ہاتھوں پاکستان بدنام ہے،آج بھی پولیس سمیت تمام ادارے دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی میں مصروف ہیںعلامہ مبارک موسوی نے کہا کہ ہم پاکستان کی جانب سے یمن کے مظلوموں کیخلاف اقوام متحدہ میں ووٹ دینے کی عمل کو شرمناک قرار دیتے ہیں اور اسے مشرقی وسطیٰ کے ڈرٹی وار میں پاکستان کو دھکیلنے کی کامیاب سازش سمجھتے ہیں،اب پاکستان کس منہ سے کشمیری مظلوموں کا دفاع کرے گا؟جبکہ یمن کے مظلوموں کیخلاف عالمی استعمارکا ساتھ دے رہا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معروف ڈیزائنر بی جی نے کہا میں مجلس وحدت مسلمین کی شکر گزار ہو کہ انہوں نے ہمیں عزاداری سے متعلق درپیش مشکلات پر آواز اٹھائی عمران خان کو ہم باور کرانا چاہتے ہیں کہ یہ پاکستان کو ریاست مدینہ نہیں بلکہ ریاست طالبان بنانے چلے ہیں،میں پچیس سال سے مجلس کروا رہی ہوں اور متعصب پنجاب پولیس نے جھوٹی ایف آئی آر درج کرکے ثابت کیا ہے کہ پنجاب میں پولیس انتہا پسندوں کی بی ٹیم ہے،ہم انشاالله کسی دباؤ میں آنے والے نہیں اگر یہ متعصبانہ سلسلہ جاری رہا تو ہر قسم کے آئینی قانونی و جمہوری احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں،پنجاب پولیس میں نااہل لوگ مسلط ہو چکے ہیں،یہ قابل افسوس اور لمحہ فکریہ ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب ڈاکٹر سید افتخار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ عزادروں میں ان مسلسل ہونے ایف آئی آرز کے حوالے سے انتہائی غم و غصہ پایا جاتا ہے جبکہ انتظامیہ کی طرف سے علامہ اقبال ٹاؤن میں شبیہ ذوالجناح کی بے حرمتی کی گئی اور مشہور ڈیزائنر محترمہ بی جی کے گھر عرصہ پچیس سال ہونے والی قدیمی مجلس کے دوران چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پائمال کیا گیا،انہوں نے کہا کہ ایس پی اقبال ٹاؤن علی شاہ نے مبینہ طور پر عزاداروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جبکہ شب عاشور عزا خانہ گلشن زہرہ وحدت روڈ پر عزاداری امام حسین علیہ السلام کے خلاف پولیس گردی نے ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان چھوڑ دیا ہےاس تمام معاملے پر آئی جی پنجاب نوٹس لیں اگر پولیس گردی کے اس سلسلے کو نہ روکا گیا اور سابق حکومت کی عزاداری مخالف پالیسیوں کو ترک نہ کیا گیا تو عزاداران امام حسین ع کے سامنے تمام جمہوری و آئینی راستے کھلے ہیں جس کے ذریعے اپنے حقوق حاصل کرنا ہم اچھی طرح جانتے ہیں اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری پنجاب ڈاکٹر افتخار نقوی معروف اہلسنت عالم دین ڈاکٹر امجد چشتی،ستدسر ابوذر بخاری،سید خرم عباس نقوی رانا ماجد علی،رائے ناصر علی بھی شریک تھے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) نواسہ رسول کی عزادری میں قدغن کو برداشت نہیں کریں گئے،یہ پاکستان ہے مقبوضہ کشمیر نہیں ہے انتظامی اداروں نے عزاداروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند نا کیا تو سخت احتجاجی تحریک چلائیں گے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی آل پاکستان عزادری کمیٹی کے چیئر مین ملک اقرار حسین نے پنجاب عزاداری کمیٹی کے وفد سے ملاقات میں کیا، انہوں نے کہا کہ پنجاب کی طرح ملک کے باقی حصوں میں بھی انتظامیہ عزاداروں کوتحفظ دینے کی بجائے شر پسند عناصر کے ہاتھو ں یرغمال بنی ہوئی ہے اور عزادری سید شہدا ء کے پروگرامات کے انعقاد میں چند منٹ کی تاخیر پر بھی ایف آئی آر درج کی جا رہی ہیں ۔ مذہبی رسومات پر اس طرح رکاوٹیں تو غیر مسلم ممالک میں بھی نہیں لگائی جاتیں جس طرح سے وطن عزیز میں عزاداری سید شہداء امام حسین کا غم منانے والوں کو رکاوٹوں کا سامنا ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد ان بے بنیاد ایف آئی آر ز کوختم کیا جائے ،آئین پاکستان کے تحت مذہبی آزادی کو سلب کرنا یا رکاوٹ ڈالنا خود ایک جرم ہے ۔سکیورٹی اداروں کا کام تحفظ فراہم کرنا ہے ناکہ قانون کی تشریح کرتے ہوئے بے گناہ شہریوں پر بے بنیاد پرچے کاٹ کر انہیں ہراساں کرنا ، عزاداری سید الشہدء ہماری شہ رگ حیات ہے اور ہم اس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گئے ۔
وحدت نیوز(ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین ڈیرہ اسماعیل خان کے ترجمان نے ایک بیان میں کہاہے کہ وقف کوٹلی امام حسین کی زمین پر صوبائی حکومت کی من مانی قابل مزمت ہے,19 کنال 5 مرلے کے غیر قانونی انتقال کی مزمت کرتے ہیں معاملے کی نوعیت کو سمجھنے کے باوجود یہ اقدام سمجھ سے بالاتر ہے ، مخصوص جگہ کی چاردیواری دے کر وقف کوٹلی امام حسینؑ کو محدود کرنے کی کوشش ہے۔اگر چاردیواری بنائی گئی تو مزاحمت کریں گے ۔
وحدت نیوز (لیہ) مجلس وحدت مسلمین ضلع لیہ کی ضلعی شوری کا اجلاس بستی مومن آباد میں ہوا. اجلاس کی صدارت ضلعی سیکرٹری جنرل مولانا رضوان جعفری نے کی. اجلاس میں ضلع لیہ کی ضلعی کابینہ ،15 یونٹس کے نمائندگان، سینئر دوستان کے ساتھ ساتھ مجلس وحدت مسلمین صوبہ جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل حجتہ السلام مولانا اقتدار حسین نقوی، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری امور تنظیم سازی برادر آصف رضا ایڈووکیٹ نے شرکت کی. مجلس وحدت مسلمین کی موجودہ صورتحال، سیاسی پالیسی، تنظیم نو، حالات حاضرہ پہ بحث و مباحثہ اور لیکچر ہوئے اور کارگردگی رپورٹ پیش کی گئی.ضلعی سیکرٹری جنرل مولانا رضوان جعفری نے تعلیمی مصروفیات کے باعث ایران واپس جانے کی وجہ سے کابینہ سمیت استعفیٰ پیش کیا، بعد ازاں برادر ساجد حسین گشکوری صاحب ، مجلس وحدت مسلمین ضلع لیہ کے نئے میر کارواں (ضلعی سیکرٹری جنرل) کے طور پہ منتخب ہوئے،صوبائی سیکرٹری جنرل حجتہ السلام مولانا اقتدار حسین نقوی صاحب نے نئے سیکرٹری جنرل سے حلف لیا، پروگرام کا اختتام دعا امام زمان عجلہ سے کیا گیا۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) طول تاریخ میں ہمیں امریکہ کی سیاست اور حکومت کی ایک ایسی بد ترین مثال نظر آتی ہے کہ جو زبان سے تو انسانیت اور انسانی حقوق کا واویلا کرتی نظرآتی ہے لکن عملی طور پر امریکی سیاست و حکومت دنیا کی اقوام کے لئے نہ صرف ایک بدی اور برائی کے طور پر ثابت ہوئی ہے بلکہ اقوام عالم کی بد ترین دشمن کے طور پر سامنے آئی ہے۔امریکی سیاست کا ہمیشہ سے وتیرہ ہی رہا ہے کہ امریکی مفادات یعنی امریکہ کے چند ایک سیاستدان جو کہ بذات خود اب صیہونیوں کے زیر اثر ہیں، ان کے مفادات کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے دنیا کے کسی بھی گوش وکنار میں کتنا ہی قتل عام کیوں نہ کرنا ہو کرتے رہو، چاہے نت نئے دہشت گرد گروہ ہی کیوں نہ بنانے پڑیں ، چاہے اسرائیل جیسی خونخوار جعلی ریاست کو اربوں ڈالر کا اسلحہ دے کر نہتے مظلوم فلسطینیوں کا قتل عام ہی کیوں نہ کرنا پڑے، چاہے یمن میں امریکی اسلحہ کی کھیپ کی کھیپ سعودی حکمران خاندان کو پہنچا کر یمن کے عوام کا قتل عام اور ان پر زندگی تنگ ہی کیوں نہ کرنا پڑے ، چاہے کشمیر میں بھارتکی جارحیت کی حمایت اور مظلوم کشمیریوں کے قتل عام پر خاموشی ہی کیوں نہ اختیار کرنا پڑے، اسی طرح چاہے عراق و افغانستان میں لاکھوں انسانوں کا قتل عام، ویت نام میں انسانیت کی دھجیاں اڑانا، ہیرو شیما ناگا سا پر ایٹم بم گرانا اور اسی طرح دنیا کے دیگر ممالک میں بالخصوص پاکستان میں ڈروں حملوں کے ذریعہ اور کبھی دہشت گرد گروہوں کا قیام عمل میں لا کر ان کی پشت پناہی کرتے ہوئے اسی ہزار پاکستانیوں کو موت کی نیند سلانا پڑے، چاہے فرقہ واریت کی آگ کو ہوا دینا پڑے، چاہے لسانیت کو پھیلانا پڑے، شام میں داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کرنا اور اسلحہ پہنچانا ،چاہے کسی ملک پر معاشی شکنجہ لگانا پڑے تولگاؤ، ایران و ترکی جیسے ممالک جو حالیہ دنوں امریکہ کی معاشی دہشت گردی کا شکارہیں، اس طرح کے متعدد دیگر مسائل کو پیدا کرنا پڑے امریکہ یہ سب کرتا آیا ہے اس اس عنوان سے امریکہ ایک ایک سو سالہ تاریخ دہشت گردی کے سیاہ ترین ابواب سے تاریک تر ہو چکی ہے۔حالیہ دور میں ہم مشاہدہ کر رہے ہیں کہ امریکی سیاست کا دارومدار صرف اور صرف غاصب صیہونیوں کے تحفظ کی خاطر دنیا کے امن کو داؤ پر لگائے ہوئے ہے، وہ غاصب صیہونی کہ جنہوں نے پہلے امریکہ وبرطانیہ کی مدد سے فلسطین پر غاصبانہ تسلط قائم کر کے ایک جعلی ریاست اسرائیل کو وجود میں لائے اور پھر فلسطینیوں کا ستر برس سے قتل عام جاری رکھے ہوئے ہیں، لاکھوں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکال چکے ہیں، اسی طرح پوری دنیا میں ان صیہونیوں کے مفادات کی خاطر انسانیت کے ساتھ عجب مذاق کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجہ میں فلسطین سے کشمیر تک مظلوم انسان اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کئے جا رہے ہیں اور نہ جانے کب تک مزید قتل عام جاری رہے گا۔
رواں ماہ امریکہ کے شہر نیویارک میں اقوام متحدہ کا سالانہ اجلاس منعقد ہو اہے ، در اصل اقوام متحدہ کے کردار پر بھی ایک تفصیلی بحث کی جا سکتی ہے کہ آیا آج تک اقوام متحدہ کا ادارہ دنیا میں امن قائم کرنے میں ناکام کیوں رہاہے ہے؟ مزید یہ کہ اس ناکامی کے ساتھ ساتھ عالمی دہشت گرد قوتوں اور قاتلوں کو بھی اس ادارے کی سرپرستی کہہ لیجئے یا پھر خاموش حمایت کیوں حاصل رہی ہے۔خیر یہ ایک طویل بحث ہے جس پر کسی اور مقالہ میں تفصیلی گفتگو پیش کیجائے گی۔ اقوام متحدہ کے حالیہ اجلاس میں دنیا کے متعدد ممالک کے سربراہان اور رہنماؤں سمیت وزرائے خارجہ نے خطاب کیا ہے اور اگر ان سب کے خطابات کا خلاصہ نکال لیا جائے تو افریقہ و یورپ سمیت ایشیاء و آسٹریلیا تک اور لاطینی امریکائی ممالک تک، تمام کے تمام اقوام امریکی ظلم اور ستم ظریفی کو براہ راست اور بالواسطہ بیان کرتے رہے ہیں، چین کی بات کریں تو چین نے بھی امریکی شیطانی سیاست پر سخت اعتراض کیا، افغانستان ، عراق، شام تو پہلے ہی امریکی ناپاک سازشوں کو بھگت ہی رہے ہیں، فرانس و جرمنی نے بھی امریکی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا، ایران نے بھی امریکہ کو دوٹوک الفاظ میں اس کی شیطانی سیاست پر آئینہ دکھایاہے، ترکی نے بھی کھری کھری سنا دی ہیں، اسی طرح لاطینی امریکا کا ایک چھوٹا سا ملک بولیویا نے بھی امریکی سازشوں اور دہشت گردانہ سیاست کو مسترد کیا ہے، ونیزویلا، شمالی کوریا، روس، پاکستان سمیت متعدد ممالک کے رہنماؤں نے امریکا کی غلط اور دہشت گردانہ پالیسیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
یعنی اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میں امریکی سیاست و حکومت کے کارناموں پر جس طرح سے دنیا بھر کی اقوام کے نمائندوں سے اظہار خیال کیا ہے یہ اس بات کی کھلی دلیل اور ثبوت ہے کہ امریکہ اور اس کی سیاست دنیا کے اقوام کی بد ترین دشمن ہے جیسا کہ ایک سو سالہ تاریخ میں امریکہ کے ہاتھوں پر ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں بے گناہوں کا خون ہے ۔خلاصہ یہ ہے کہ امریکہ کی حکومت دہشت گردی کی حمایت کی پالیسی کے باعث نہ صرف امریکی عوام کی نظروں میں اپنا معیار کھو چکی ہے بلکہ دنیا کی دیگر مہذب قومیں بھی امریکی حکومت کی ایسی پالیسیوں کو کہ جس کے تحت امریکا ہر دہشت گردی کے اقدام کی حمایت کرتا ہے ، سخت مخالف کر رہے ہیں، مثال کے طور پر ، فلسطین، یمن، لبنان، شام، عراق، افغانستان، لیبیا، پاکستان، کشمیر، برما و دیگر ممالک میں جہا ں جہاں دہشتگردی ہے سب امریکی حمایت یافتہ دہشت گردگروہوں کے مرہون منت ہے۔حد تو یہ ہے کہ اب امریکی حکومت کی حالت اس قدر نا گفتہ بہ ہو چکی ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی صدر کی انتھک کوششوں کے باوجود ایران کے خلاف کسی بھی ایک ملک نے ووٹ نہیں دیا اور امریکی صدر کو تنہا ئی کا سامنا کرنا پڑا جو کہ خود امریکی سیاست اور حکومت کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔دنیا بھر میں امریکی مداخلت کے باعث آج ہر ذی شعور یہ کہنے میں حق بجانب ہے کہ امریکہ دنیا کی واحد حکومت ہے کہ جو دنیا بھر کی اقوام کی بدترین دشمن ہے۔
تحریر: صابر ابو مریم
سیکرٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان