وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں کونسلر کربلائی عباس علی نے آئے روز نوجوانوں کے منفی سرگرمیوں میں مبتلاہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کے توجہ کا مرکز تعلیم کو ہونا چاہئے مگر معاشرے میں منشیات کے فروغ کی وجہ سے انکا زیادہ دھیان منفی سرگرمیوں پر ہیں۔ دن میں لاکھوں روپے صرف منشیات اور سیگریٹ نوشی کے خرید و فروخت پر خرچ ہوتے ہیں اور دوسری طرف ان سے لاحق ہونے والی بیماریاں الگ مسئلہ جبکہ ہمیں غیر نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینا چاہئے جن سے نہ صرف ہم تندرست اور صحت مند رہتے ہیں بلکہ اس سے ایک خوشگوار ماحول کی تخلیق بھی ہوتی ہے۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں منشیات کے فروغ کے خلاف اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ جب معاشرے میں افراد اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہونا شروع کردیتے ہیں تو اسکا نتیجہ ان کے بجائے انکے پیاروں کی تباہی کی صورت میں ابھر کر انکے سامنے آجاتی ہے۔ ہمارا ایک قدم ایک زندگی کو تبا ہونے سے بچا سکتا ہے، سیگریٹ نوشی کے نقصانات سے ہم سب واقف ہیں اسکے ساتھ ساتھ دیگر منشیات میں جو بھی مبتلاء ہوا ہے اسکی خواہش یہی رہی ہے کہ اس دلدل سے نکل کر اچھی زندگی بسر کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو افراد منشیات کے چنگل سے آزاد ہونا چاہتے ہیں انکے لئے بہترین طریقہ یہی ہے کہ غیر نصابی سرگرمیوں میں شرکت شروع کردے۔ کھیل اور دیگرغیر نصابی سرگرمیاں ایسے عوامل ہے جنہیں ہم منشیات کا متضاد قرار دے سکتے ہیں۔بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ حکومتی اداروں کو چاہئے کہ وہ حرکت میں آئے اور منشیات کے کاروبار سے وابسطہ افراد کے خلاف کاروائیوں کا آغاز کرے اور مزید زندگیاں برباد ہونے سے بچائے۔