وحدت نیوز(جعفرآباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلع جعفر آباد کے گاؤں میر سیف اللہ خان وزیرانی ڈومکی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے مختلف قبائلی و سماجی شخصیات سے ملاقات کی، جن میں میر حبیب اللہ وزیرانی، مور خان ڈومکی، نصیب اللہ ڈومکی اور معروف صحافی نظیر احمد سمیت دیگر معززین شامل تھے۔
علامہ ڈومکی نے موجودہ ملکی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی بگڑتی ہوئی کیفیت نے عوام کی زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ تاجر، کسان اور زمیندار مکمل طور پر عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی زرعی معیشت کو جان بوجھ کر تباہی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ "کسان کی سونے جیسی گندم رل رہی ہے، کسان کو اس کی محنت کا صلہ نہیں مل رہا، جبکہ کھاد، زرعی ادویات اور پیٹرول کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔"انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زراعت کے شعبے کو سہارا دیا جائے تاکہ ملک کی غذائی خود کفالت قائم رہ سکے۔
تعلیم کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ ڈومکی نے سندھ اور بلوچستان میں تعلیمی نظام کی زبوں حالی پر شدید افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا: "نقل کا ناسور تعلیمی ڈھانچے کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے۔ میٹرک اور ایف اے پاس نوجوان اردو میں چند سطریں لکھنے سے قاصر ہیں، جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔" اس موقع پر حاجی شاہ مراد ڈومکی گلبہار ٹالانی رحمدل خان ان کے ہمراہ تھے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد کے مقامی شادی ہال میں شاہد علی ٹالانی کی دعوت ولیمہ میں بھی شرکت کی اور دلہا کو نکاح کے مبارک بندھن میں بندھنے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے نکاح کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: "یہ ایک مقدس اور پاکیزہ رشتہ ہے جو کئی نئے رشتوں کو جنم دیتا ہے، بیوی اور شوہر۔ والدین اولاد و دیگر مقدس رشتے نکاح سے وجود میں آتے ہیں۔ اور شریعتِ مقدس نے انسان کو نکاح اور شریک حیات کے انتخاب میں مکمل اختیار دیا ہے۔"اس موقع چیئرمین میونسپل کمیٹی میر غلام عباس خان جکھرانی سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے ضلع صدر مقبول احمد لاشاری و دیگر سے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔