وحدت نیوز(جیکب آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ امام علی علیہ السلام کی ذات گرامی میں تمام اعلیٰ انسانی صفات جمع ہوئیں۔ مولا علی علیہ السلام کے خطبات خطوط اور کلمات قصار کا مجموعہ نہج البلاغہ علم و عرفان کا سمندر ہے۔ ہر دور کے اہل فکر کو چاہئے کہ ان کے علم و معرفت سے رہنمائی حاصل کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایام شہادت حضرت امیر المومنین امام علی علیہ السلام کی مناسبت سے مدرسہ المصطفی خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جیکب آباد میں منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت امیر المومنین امام علی علیہ السلام کی ذات گرامی عالم انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ آپ کی پوری زندگی جہاد فی سبیل اللہ سے عبارت ہے۔ آپ نے آغوش رسالت میں تربیت پائی اسی لئے سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاکیزہ و بے عیب کردار کا عکس ذات علیؑ میں نمایاں تھا۔ آپ کا گفتار و کردار قرآن کریم کی عملی تفسیر و تصویر تھا، اسی لئے آپ کو قرآن ناطق کہا گیا۔
ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے کہا کہ امام علی علیہ السلام رات کو خوف و عشق خدا سے گریہ کرنے والے عابد شب زندہ دار اور دن کو میدان جہاد میں بہادر شیر کی طرح خدا کے دشمنوں پر حملہ آور ہونے والے تھے۔ آپ کو نماز سے اس قدر عشق تھا کہ لیلہ الحریر میں جب ایک لحظے کے لئے بھی جنگ بند نہیں ہوئی تو مولا علی علیہ السلام کی اس شب بھی نماز تہجد قضا نہ ہوئی۔ تاریخ انسانی نے ایسا عابد و زاہد اور شیر بہادر نہیں دیکھا۔ امام علی علیہ السلام کی ذات گرامی میں تمام اعلیٰ انسانی صفات جمع ہوئیں۔ آپ کے زہد اور دنیا سے بے رغبتی کا یہ عالم تھا کہ دنیا کو تین طلاقیں دے دیں اور فرمایا کہ خدا کی قسم اگر سات آسمانوں اور روئے زمین کی حکومت مجھے ایک چیونٹی پر ظلم کے بدلے میں دے دی جائے تو میں کائنات کی حکومت کو ٹھوکر مار دوں گا مگر ایک چیونٹی پر معمولی سا ظلم نہیں کروں گا۔ آپ مجسم عدل تھے۔ علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ مولا علی علیہ السلام کے خطبات خطوط اور کلمات قصار کا مجموعہ نہج البلاغہ علم و عرفان کا سمندر ہے۔ نہج البلاغہ ذات علی علیہ السلام کی طرح بے مثال ہے۔ ہر دور کے اہل فکر و نظر کو چاہئے کہ وہ نہج البلاغہ سے کسب فیض کرتے ہوئے مولا علی علیہ السلام کے علم و معرفت سے رہنمائی حاصل کریں۔