وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے وزیروں مشیروں کی عیاشیوں کیلئے کروڑوں روپے خرچ کئے جارہے جبکہ گلگت بلتستان کے عوامی مسائل کو اجاگر کرنے اور گلگت بلتستان کو پوری دنیا میں پہچان کروانے والے اخبارات کے بقایاجات اداکرنے کیلئے صوبائی حکومت لیت ولعل سے کام لے رہی ہے ۔
ان کاکہناتھاکہ گلگت بلتستان کے جملہ عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے مقامی اخبارات کا بڑا عمل دخل ہے اور یہی پرنٹ میڈیا ہے جس نے مجبور ولاچار عوام کو زبان دی ہے جبکہ حکمرانوں کی عیاشیوں کا پردہ بھی چاک کیاہے ۔ پرنٹ میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں نے صوبائی حکومت کی گڈ گورننس کی قلعی کھولدی ہے جس سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔
الیاس صدیقی نے کہا کہ حکومت اخبارات کو محکمہ اطلاعات کی لونڈی بنانے کا خیال دل سے نکال دے اور پرنٹ میڈیاکو اپنی مرضی سے چلانے کی کوشش حکومت کے مفاد میں ہرگزنہیں ۔ اخبار مالکان کے بقایا جات کو روک کر حکومت بلیک میلنگ پر اتر آئی ہے جس کی ہم سختی سے مذمت کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم آزاد میڈیا کے حق میں ہیں اور اہل قلم سے امید رکھتے ہیں کہ وہ کسی دباءو میں آئے بغیر عوام کے سامنے حقائق منکشف کرتے رہیں اور حکومتی سیاہ کاریوں پر سے پردہ اٹھاتے رہیں ۔ انہو ں نے مزید کہاکہ اخبار انڈسٹری کو بند کیا گیا تو سینکڑوں پڑھے لکھے جوان بیروزگار ہونگے لہٰذا حکومت ایسے ہتھکنڈوں سے بازرہے اور اخبار مالکان کے بقایا جات ادا کرکے صحافتی برادری میں پائے جانیوالی تشویش کو دورکرے ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کی وحدت یوتھ پاکستان کی مرکزی ایک روزہ مالک اشترتربیتی ورکشاپ کا انعقاد اسلام آباد میں ہوا جس میں نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ورکشاپ سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماؤں سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ تعلیم کے مرکزی سیکرٹری نثار فیضی نے کہا کہ نوجوانوں کی تمام تر توجہ تعلیم پر مرکوز رہنی چاہیے۔ملکی و سماجی ترقی حصول تعلیم کے بغیر ممکن نہیں۔انہوں نے کہاتیزی سے بدلتے ہوئے عالمی رجحانات کا مقابلہ کرنے کے لیے آج کے نوجوان کو اپنی تعلیمی وفکری شعور کو بلند کرنا ہو گا۔دنیا میں جن قوموں نے تعلیم کو ترقی کا زینہ بنا لیا آج وہ بااعتماد انداز سے کامیابی کی طرف گامزن ہیں۔ملک وقوم کی ترقی اور عالمی طاقتوں کا سامنا کرنے کے لیے علم کی قوت کا درک اولین شرط ہے۔
ایم ڈبلیو ایم ایمپلائز ونگ کے سیکرٹری ملک اقرا ر حسین نے کہا کہ پڑھے لکھے نوجوانواں کو ملازمتوں کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کی صورتحال تشویش ناک ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں سے ملازمتوں کے حوالے سے کیے گئے وعدے پورے کرے۔انہوں نے کہا کہ پڑھے لکھے طبقے کو برسر روزگار بنا کر، بے چینی، معاشرتی ناہمواریوں اور غربت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ اقبال بہشتی نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں۔ ان کی فکری و علمی کاوشیں قومی ترقی کو بنیاد فراہم کرتی ہیں۔ جو طبقات اپنے نوجوانوں کی تربیت پر توجہ نہیں دیتے وہ تنزلی و ذلت کا شکار رہتے ہیں۔ کامیابی کی منازل طے کرنے کے لیے نوجوانوں کی فکری بلوغت اور اعلی تربیت انتہائی ضروری ہے۔نوجوانوں کی تربیت کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین کے فعال اور مثبت کردار کو ہر سطح پر سراہا جا رہا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم شعبہ تربیت کے مرکزی سیکرٹری ڈاکٹر یونس حیدری نے کہا ہے نوجوانوں کی تربیت پر توجہ دور عصر کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ اسلام دشمنوں قوتوں کا اولین ہدف عالم اسلام کے نوجوان ہیں۔ جن کے اخلاق و کردار کو تباہ کرنے کے لیے ہر طرح کے وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں۔ثقافتی یلغار، غیر ملکی این جی اوز، سوشل میڈیا اور اخلاق باختہ مواد دشمن کے وہ مضبوط ہتھیار ہیں جن کے ذریعے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس گمراہی کے سیلاب کے آگے بند باندھنے کا کام صرف باکردار و با عمل نوجوان ہی کر سکتے ہیں۔ہمیں اپنی اسلامی تشخص کی بقا کے لیے نوجوانوں کی تربیت مذہبی اصولوں کے مطابق کرنا ہو گی۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ نوجوان کسی ایسی مذہبی جماعت سے مربوط رہیں جو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و آل رسول ص کی تعلیمات پر کاربند رہتے ہوئے وحدت و اخوت اور اقلیتوں کی مذہبی آزادی پریقین رکھتی ہو۔مجلس وحدت مسلمین اسی ایجنڈے پر پوری طرح کاربند ہے۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومت جی بی میں گندم سبسڈی ختم کرنے کے حوالے سے سوچنے کی بھی غلطی نہ کریں۔ اگر ایسا کوئی عوام دشمن اقدام اٹھایا گیا تو ماضی کی طرح عوام سڑکوں پہ نکل آئیں گے۔ گندم سبسڈی کے سبب عام عوام کی زندگی آسان ہے اور اس کا خاتمہ انکے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے ذمہ داران کی طرف سے گندم سبسڈی کے خاتمے اور کوٹے میں کمی کی خبریں میڈیا میں گردش کر رہی ہیں، وفاقی حکومت عوام دشمن پالیسی سے باز رہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کا مطالبہ ہے کہ آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ گندم کے کوٹے میں بھی اضافہ کیا جائے۔
آغا علی رضوی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے جی بی سے متعلق فیصلے کے بعد نہ صرف گندم سبسڈی کے خاتمے کا قانونی جواز نہیں بنتا بلکہ دیگر اشیائے ضروریہ پر سبسڈی ملنی چاہیے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ وفاق کی طرف سے فراہم کی جانے والی گندم کی کوالٹی پر پہلے ہی تحفظات ہیں اور نون لیگ کی حکومت میں کوٹے میں بھی کمی کی گئی۔ وفاقی حکومت کے ذمہ داران گندم کی کوالٹی کے حوالے سے تحفظات دور کریں اور جی بی کے لیے کوٹہ بڑھانے کے حوالے سے اپنا موقف واضح کریں۔ گلگت بلتستان کے عوام کو گندم ضروریات کے مطابق نہیں مل رہی ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ گندم سبسڈی ختم کی گئی تو صرف اسکی بحالی کے لیے ہی نہیں بلکہ اور بھی مطالبات کے ساتھ تاریخی تحریک چلائی جائے گی۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے بانی رکن، سیکرٹری جنرل بھکر و ممتاز قانون دان سفیر حسین شہانی مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے، مرحوم کا تعلق ضلع بھکر سے تھا اور قومیات کے حوالے سے کافی خدمات انجام دیں، سفیر حسین شہانی ایم ڈبلیو ایم کے بانی اراکین میں شامل تھے، اُنہوں نے ضلع بھکر میں ایم ڈبلیو ایم اور قومیات کے حوالے سے تحرک پیدا کیا۔
مرحوم قومیات میں متحرک ہونے کی وجہ سے متعدد بار پابند سلاسل بھی رہے اور ایک لمبے عرصے تک فورتھ شیڈول کا شکار بھی رہے۔ مرحوم نے بھکر میں اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے بھرپور کردار ادا کیا، سفیر حسین شہانی کا کردار سانحہ کوٹلہ جام کے حوالے سے اہم تھا، مرحوم قومیات کے ساتھ ساتھ وکالت کے شعبے سے بھی وابستہ تھے اور اپنی زندگی کے دوران اسیران امامیہ کے حوالے سے نمایاں خدمات انجام دیں۔
''وحدت نیوز'' سے گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ آج ایم ڈبلیو ایم ایک فعال، متدین اور مخلص دوست سے محروم ہوچکی ہے، مرحوم کا شمار جنوبی پنجاب کی اہم شخصیات میں ہوتا تھا بھکر میں منعقد ہونے والی قرآن و اہلیبیت کانفرنس اور اس کے بعد مشکلات کا سامنا کرنا قابل تعریف ہیں، دوسری جانب سفیر حسین شہانی کے انتقال پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی قائدین کی جانب سے اظہار افسوس کیا گیا۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) عراقی کالم نگار ایہاب الجبوری نے 13 ستمبر 2019ء کو اپنے کالم میں یہ سوال اٹھایا تھا کہ کیا وزیراعظم عادل عبدالمہدی کا دورہ چین اور مختلف شعبوں میں اقتصادی معاہدے ان کے اقتدار کی بساط لپیٹ سکتے ہیں۔؟ اقتصادی ماہرین نے کہا یہ دورہ عراق کو اقتصادی لحاظ سے مستحکم کرنے کے لئے بہت اہم ہے۔ اس دورے کے موقع پر ہونے والے معاہدوں کے بعد چائنہ کی بڑی بڑی کمپنیاں عراق میں سرمایہ کاری کریں گی اور اس سرمایہ کاری کے نتیجے میں نظام مواصلات میں بہتری آئے گی۔ بڑی بڑی شاہراہوں اور ریلوے لائنوں کا جال بچھے گا۔ رہائشی و دیگر سہولیات کی اسکیمیں اور منصوبے شروع ہوں گے اور جدید طرز کے صنعتی و رہائشی و تجارتی شہر آباد ہوں گے، ملک خوشحال ہوگا۔ بغداد کو شمال و جنوب اور دور دراز علاقوں سمیت ہمسایہ ممالک ایران و شام و اردن سے جوڑنے والے موٹر ویز تعمیر ہوں گے۔ اس دورہ کے موقع پر 10 ارب ڈالرز کے چینی و عراقی مشترکہ "تعمیراتی فنڈ" کی بنیاد کے معاہدے پر دستخط بھی ہوں گے۔
عراقی وزیراعظم کے دورہ چین سے ایک ہفتہ پہلے 13 ستمبر 2019ء کے کالم میں ایہاب جبوری نے معروف صحافی اور مصنف محمد حسن الساعدی کا بیان نقل کیا کہ وزیراعظم اپنی سیاست پر قائم رہے گا اور ان کی حکومت کے خاتمے کی باتیں فقط رائے عامہ کو ان کے خلاف کرنے اور ان کی حکومت کو ناکام کرنے کے لئے کی جا رہی ہیں۔ عادل عبدالمہدی ایک اقتصادی انقلاب لائیں گے، حکومت کی کامیابی اور ناکامی کا معیار ان اسٹراٹیجک مسائل و مشکلات کے علاج کرنے میں ہے، جن میں عراق پر بعض طاقتور اور خود غرض سیاسی شخصیات، پارٹیاں اور گروہ مسلط ہیں، جو عوام کی فلاح اور ملک کی ترقی کے سامنے رکاوٹ بنتے ہیں۔
انڈیپنڈنٹ عربیہ کے مطابق وزیراعظم کے اس دورہ کے موقع پر چین اور عراق کے مابین 8 معاہدوں پر دستخط ہوئے، جن میں نئے بجلی گھروں کی تعمیر، پانچ مشترکہ صنعتی شہروں کی تعمیر، جہاں پر عالمی معیار کے مطابق چینی مصنوعات بنائی جائیں گی اور اسی طرح مواصلات کے میدان میں چینی کمپنی ہواوی کئی پروجیکٹس شروع کرے گی، عراق کے انفراسٹرکچر کو مستحکم کرنے اور توانائی، مواصلات، ثقافت، ٹیکنالوجی اور تعمیراتی منصوبے اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے شعبوں میں معاہدے کئے گئے۔ بڑی تعداد میں وزراء اور گورنرز بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے، جنہوں نے بھی متعلقہ شعبوں کے معاہدوں پر دستخط کئے۔
عراقی وزیراعظم کو وطن سے وفا کی سزا
وزیراعظم کے دورہ چین کے دو دن بعد 25 ستمبر 2019ء کو معروف صحافی عمر ستار نے ذکر کیا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کی وجہ سے عراقی پارلیمنٹ میں تنازعے و اختلافات نے جنم لیا ہے، ان پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ ملک کی صورتحال کو بہتر کرنے اور عوام کی مشکلات و مسائل کو حل کرنے میں حکومت نے کچھ نہیں کیا نیز عادل عبدالمہدی کی موجودہ حکومت ایک ناکام حکومت ہے۔ 3 اکتوبر 2019ء کو صحافی نور ایوب اپنے کالم میں عراقی وزیراعظم کو سزا دینے کے منصوبے پر لکھتے ہیں کہ اس وقت امریکہ اور وزیراعظم کے مابین "معرکۃ کسر عظم" یعنی ایک دوسرے کی ہڈیاں توڑنے کا معرکہ جاری ہے، جس نہج پر حکومت جا رہی ہے، امریکہ اس سے بہت زیادہ حساس ہوچکا ہے۔
1۔ متعدد آپشنز پر عراقی حکومت کا سوچنا واشنگٹن کو ہرگز قبول نہیں۔
2۔ ہر وہ اقدام جس سے عراق امریکی جال سے نکلے، یہ بھی قطعاً امریکہ کو قبول نہیں۔
3۔ اور نہ ہی یہ قبول ہے کہ عراق امریکہ اور مغرب کی بجائے مشرقی بلاک کی طرف جائے۔
مصنف کہتا ہے کہ ایک اعلیٰ عراقی سورس نے نام ذکر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکہ دو بنیادی وجوہات کی بناء پر حکومت کے خلاف عوام کو سڑکوں پر لایا ہے اور اس حکومت کا خاتمہ چاہتا ہے۔
1۔ وزیراعظم کا دورہ چین اور عراق میں چائنہ کی سرمایہ کاری، امریکہ چین کے علاوہ جرمن کمپنیوں سے معاہدوں سے بھی غضبناک ہے۔
2۔ وزیراعظم کی جانب سے حشد الشعبی کے متعدد مراکز پر حملوں کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا جانا، جولائی اور اگست کے مہینوں میں ڈپلومیسی کے میدان میں عراقی حکومت نے اسرائیل کے خلاف اقدامات اٹھائے ہیں اور کھل کر اس کی مذمت کی نیز جواب دینے کے حق کی بات بھی کی ہے۔ اس کے علاوہ ایران کا عراق میں اثر و نفوذ، شام کے ساتھ زمینی راستے البوکمال کی سرحد کو کھولنا بھی شامل ہے، اس طرح تہران، بغداد، دمشق سے بیروت تک راستہ کھل جاتا ہے۔ جس کے بارے میں امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کہتے ہیں کہ یہ حزب اللہ اور خطے میں دیگر مقاومت کی تنظیموں تک اسلحہ کی ترسیل کا راستہ ہے۔
تحریر: علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع بھکر کے بانی رہنما سفیر حسین شہانی کے اچانک انتقال پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ نے دلی رنج وغم اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
مرکزی میڈیا سیل سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں انہوںنے کہاکہ سفیر حسین شہانی جیسے مومن ،مخلص ،بہادر ،بابصیرت ساتھی اور مشکلات اور سختیوں میں نہ گھبرانے والے ،بلکہ ڈٹ جانے والے ہمسفر دوست کی جدائی کی خبر یقیناًھم سب کے لئے غم کی خبر ہے ۔اس مصیبت کی گھڑی کی میں مجلس وحدت مسلمین کے سب دوستوں اور مرحوم کے پسماندگان کی خدمت میں تعزیت اور تسلیت عرض کرتا ہوں ۔
انہوںنے مزید کہاکہ خدا وند متعال کی بارگاہ میں دعا ہے کہ مرحوم برادر سفیر شہانی کی مغفرت فرمائے اور انہیں جوار معصومین ع نصیب کرے اور ان کے پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے اور اپنی بارگاہ سے صابرین کا بہترین اجر انہیں نصیب کرے۔۔۔۔ آمین یا رب العالمین