وحدت نیوز (مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں وکشمیر کی ریاستی کابینہ کا اجلاس ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی کی زیر صدارت ریاستی سیکرٹریٹ مظفرآباد میں منعقد ہوا۔اجلاس میں تمام کابینہ ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سیدتصور حسین نقوی نے کہا کہ یہ کرونا وائرس کی جو وبا پھیلی ہے اس حوالے سے ہمیں عوام میں ایک آگاہی مہم کا آغاز کرنا ہوگا جس کے زریعے عوام کو احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرنا ہو گا۔حفظان صحت کے اصولوں کو اپناتے ہوئے ہمیں اپنے معاشرے کو کرونا وائرس جیسے موزی وبا سے پاک رکھنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وائرس ایک عالمی وبا ہے اس سے جنگ کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے اور مجلس وحدت مسلمین کے عہدیداران اور کارکنان اس جنگ کے ہر اوّل دستے کا کردار ادا کریں گے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں بھی کام کر رہی ہے اور آزادکشمیر میں بھی اگر ایسی صورتحال پیدا ہوئی تو انشاءاللہ میرے سمیت مجلس وحدت مسلمین کے عہدیداران اور کارکنان عوام اور کرونا کے مریضوں کی خدمت میں پیش پیش ہوں گے۔
علامہ تصور حسین نقوی نے مزید کہا کہ ہم ریاست بھر کےدانشوروں,مذہبی سکالرز,سیاسی و سماجی رہنماؤں اور تمام مکاتب فکر کے آئمہ مساجد و آئمہ جمعہ جماعت سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے ویڈیوز پیغامات اور آڈیو نوٹس جاری کریں تاکہ سوشل میڈیا پر عوامی آگاہی کا سلسلہ شروع کیا جا سکے۔مزید برآں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت پاکستان بروقت اقدام کرتی تو ملک میں کرونا وائرس کا وجود ہی نہ ہوتا۔ اسی طرح پاکستان میں چائنہ,سعودی عرب,متحدہ عرب امارات, امریکہ, برطانیہ اور ایران سے لوگ آئے ہیں جن میں کرونا وائرس پایا گیا ہے۔زائرین کو تفتان میں کھلے آسمان تلے چھوڑ دیا گیا جہاں ان کی صحت و صفائی کے لیے انتظام موجود نہیں تھا۔اس وجہ سے وہ کھلے آسمان تلے زکام اور تپ دق میں مبتلا ہو گئے اگر کسی ایک بندے میں کرونا تھا تو وہ دو سو تین سو افراد میں منتقل ہو گیا۔وہ اس لیے کہ جب آپ ہزاروں لوگوں کو اکھٹا چھوڑیں گے اس کا نتیجہ ایسا ہی ہوگا۔ قرنطینہ کا مطلب ایک بندہ ایک کمرہ۔لیکن ہم نے دیکھا کہ تفتان میں ایک خیمے میں آٹھ آٹھ دس دس افراد تھے اب جو ملک کے طول و عرض میں صوبائی حکومتوں کے تاویل میں قرنطینہ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں ان میں بھی یہی صورتحال دیکھنے کو ملی اور عادمیت سسک رہی ہےاور انسانیت زندگی کی بھیک مانگ رہی ہے۔لیکن حکمران آج بھی اس موضوع پر سیاست کر رہے ہیں اپنے قرضے معاف کروانے کی باتیں کر رہے ہیں۔عالمی اداروں سے مدد لینے کی بات کر رہے ہیں۔ انہیں عوام کی کوئی فکر نہیں وہ کسی طور بھی عوام کا بھلا نہیں چاہتےہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وائرس سے نبردآزما ہونے کے لیے ہمیں قومی طور پر کام کرنا ہو گا نہ کہ سیاسی رسہ کشی یاپوائنٹ سکورنگ سے معاملہ حل کیا جا سکتا ہے۔ مزید برآں اجلاس میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل آغا طالب حسین ہمدانی,سیکرٹری تنظیم سازی سید فدا حسین نقوی,سیکرٹری ویلفئیر خالد محمود عباسی,کوارڈینیٹر ایمپلائز ونگ ممتاز حسین نقوی,سیکرٹری روابط سید عامر علی نقوی کے علاوہ سید وقارت کاظمی,سید اسد علی بخاری, تنویر مغل ودیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئمہ مساجد اور اضلاع میں رابطہ کاری کا آغاز کیا جائے گاجس کے زریعے لوگوں کو کرونا وائرس سے آگاہی دی جاۓ گی۔