وحدت نیوز ( گلگت) ہراموش جانے والی مسافر وین پر بم حملہ انتہائی افسوس ناک ہے ۔صوبائی حکومت کی فول پروف سیکورٹی کے دعوے صرف زبانی حد تک ہیں عملی طور پر دہشت گردوں کو لگام دینے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔ وزارت داخلہ کی پیشگی اطلاع کے باوجود دہشت گروں پر نظر رکھنے کی بجائے انہیں کھلی چھٹی دی گئی۔ قبل ازین علی مسجد جوٹیال میں بم رکھنے والے دہشت گردوں کے خلاف بھی تاحال کاروائی نہیں کی گئی۔وزارت داخلہ نے صوبائی حکومت کو واضح کردیا تھا کہ دیامر اور کوہستان سے دہشت گرد نکلے ہیں جو گلگت بلتستان میں کسی بھی وقت دہشت گردی کرسکتے ہیں ۔ مقامی انتظامیہ نے اس اہم مراسلے کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئرعباس مصطفوی نے وحدت ہاؤں میں کابینہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے اور حکومت تحفظ دینے میں ناکام ہے ۔ دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہونے کے باوجود انتظامیہ کاروائی سے گریزاں نظر آتی ہے ، یوں معلوم ہورہا ہے کہ حکومت کے دہشت گردوں کے ساتھ دیرینہ مراسم استوار ہیں جنہیں قانون کے شکنجے میں لانے سے حکومت گھبرارہی ہے۔گزشتہ دنوں علی مسجد جوٹیال کو بم سے اڑانے کی ناکام کوشش کی گئی اور دو ہفتے گزرنے کے باوجود مجرموں کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور اس واقعے پر پردہ ڈال کر دہشت گردوں کو فرار کرایا گیااور آج کا یہ افسوس ناک واقع اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے واقعے میں شہید ہونے والوں اور زخمی ہونے والوں کی براہ راست ذمہ داری حکومت اور انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔