وحدت نیوز(گلگت) وزیر اعظم کا دورہ گلگت پانامہ لیکس سے پڑنے والے ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے سوا کچھ نہ تھا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے سپاسنامے میں سکردو روڈ کے تعمیر کے مطالبے کو وزیر اعظم نواز شریف نے یکسر نظر انداز کرکے ثابت کردیا کہ موجودہ حکومت بھی سکردو کے عوام کو پیپلز پارٹی حکومت کی طرح پانچ سال ٹرخاکے گزارے گی۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو وزیر اعظم کے دورے سے انتہائی مایوسی ہوئی۔حالیہ طوفانی بارشوں سے گلگت بلتستان کا انفراسٹرکچر تباہ و برباد ہوچکا ہے جبکہ عوامی املاک کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں اور اس تمام صورت حال میں کسی امداد کا اعلان تو درکنار وزیر اعظم نے تسلی کا ایک لفظ بولنا گوارا نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کا سب سے بڑا ریجن بلتستان جہاں کے عوام روڈ کی خستہ حالی کی وجہ سے پریشان ہیں اور اس روڈ پر سفر کرنا انتہائی اذیت کا باعث بنتا جارہا ہے کی از سر نو تعمیر کے سلسلے میں وزیر اعظم نے خاموش رہ کر عوام کو پیغام دیا کہ ان کی حکومت سکردو روڈ کی تعمیر میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہی ہے جبکہ صوبائی وزراء محض اخباری بیانات کے ذریعے سکردو روڈ کی تعمیر کرنے پر لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلتستان سے تعلق رکھنے والے عوامی نمائندوں کو چاہئے کہ وہ اس صورت حال میں اپنی ذمہ داری ادا کریں اور عوام کو اس اذیت ناک سفر سے نجات دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔