وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنماء ڈاکٹر کاظم سلیم نے کہا ہے کہ مقپون داس کی زمین قدیم الایام سے اہالیان حراموش کی ملکیت اور قبضے میں ہے، لہٰذا اس زمین پر سے عوام کو فورسز کے ذریعے بے دخل کرانا نہ صرف ریاستی دہشت گردی ہے بلکہ عدالتی احکامات کے بھی منافی ہے۔ یہ بات ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر کاظم سلیم نے قراقرم کمپلکس اسلام آباد میں گلگت بلتستان کے طلباء اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقپون داس جو مقپون شغرن کے نام سے مشہور ہے، آزادی گلگت بلتستان سے پہلے بھی عوامی ملکیت میں ہے اور موجودہ عدالتی فیصلوں نے بھی اس زمین پر حراموش کے عوام کی ملکیت اور قبضے کی توثیق کی ہے لیکن اس کے باوجود حکومت کا فورسز کے ذریعے یہاں سے عوام کو بے دخل کرانا ریاستی دہشت گردی ہے۔
ڈاکٹر کاظم سلیم نے مزید کہا حکومتی اقدامات سے بے اعتمادی کی فضاء قائم ہورہی ہے، جس کے نتیجے میں جو لاوا بنے گا اسکے پھٹنے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔ لہٰذا بہتر یہ ہے کہ اس حساس علاقے میں ہر ایسے اقدام سے گریز کیا جائے جس سے سکیورٹی فورسز خصوصا پاک فوج کے بارے میں عوامی رائے عامہ تبدیل ہوجائے۔ یہاں کی عوام محب وطن ہیں لیکن اگر حکومت نے عوام سے دشمنوں جیسا سلوک بند نہ کیا تو بعد کے حالات پر قابو پانا کسی کے بس میں نہیں رہے گا۔ ڈاکٹر کاظم سلیم نے مزید کہا کہ پاک چائنہ اکنامک کوریڈور پاکستان کی بیمار معیشت کو سنبھالنے کیلئے ناگزیر ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس مقصد کے لئے ہماری زمینیں ھڑپ کی جائیں۔ گلگت بلتستان غیرت مندوں کی سرزمین ہے لہٰذا اس خطے میں حکومت سمیت کوئی بھی ادارہ طاقت کے بل بوتے پر ہماری زمینیں نہیں چھین سکتی، اس لئے ہم خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ اس پرامن خطے میں کسی ناخوشگوار واقعہ پیش آنے سے پہلے حکومت اپنی غلطیوں کا ازلہ کرے۔