وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کیلئے نرم گوشہ رکھنے والی بعض سیاسی جماعتیں اور رہنماء دیامر میں انتہا پسندوں کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن کی مخالفت کر کے علاقے کو وزیرستان بنانا چاہتی ہیں۔ اگر آج دیامر میں دہشت گردوں کا قلع قمع نہ کیا گیا تو کل دیامر کے عوام کی وہی حالت ہوگی جو آج وزیر ستان کے عوام کو درپیش ہے اور بعض سیاسی رہنما چند دہشت گردوں کو فائدہ دینے کیلئے دیامر کے پورے عوام کے ساتھ دشمنی نبھا رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی دیامر میں آپریشن کی مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند دہشت گردوں کی بزدلانہ کاروائیوں نے دیامر کو پوری دنیا میں بدنام کر دیا ہے۔ مسلم لیگ ن بتائے کہ کیا سانحہ کوہستان، لولوسر، گونر فارم اور ننگا پربت پر غیر ملکی کوہ پیمائوں کا قتل عام معصوم عوام نے کیا ہے۔؟ ٹارگیٹڈ آپریشن کی مخالفت دراصل دیامر کے عوام کے ساتھ کھلی دشمنی ہے جبکہ دیامر کے پرامن عوام، سیاسی و مذہبی رہنماء آپریشن کی مکمل حمایت کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے گلگت بلتستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے تاکہ ان دہشت گردوں کو علاقے میں منظم ہونے کا موقع نہ مل سکے۔ وزیرستان آپریشن سے بچنے کی خاطر دہشت گردوں نے ملک کے دیگر علاقوں کا رخ کر لیا ہے اور گلگت بلتستان میں بھی ان دہشت گردوں کے داخلے کے خطرات موجود ہیں، صوبائی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی فول پروف انتظامات نظر نہیں آ رہے ہیں۔