وحدت نیوز (گلگت ) حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے محرم الحرام کے اجتماعات کی سیکورٹی کیلئے مرتب پلان تسلی بخش نہیں ہے۔ انتظامیہ کے متعلقہ آفیسر صرف اخبارات کی بیانات کی حد تک سرگرم عمل ہیں اور زمینی حقائق اس کے برخلاف ہیں۔ سیکورٹی کے متعلقہ اداروں کی غفلت اور لاپروائی کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے رونما ہونے کا باعث ہوسکتا ہے۔ حکومت صرف زبانی دعوؤں کی بجائے عملی اقدامات کے ذریعے امن و امان کو قائم رکھنے کیلئے موثر حکمت عملی اپنائے۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کی ضرورت ہے اور دہشت گردوں کے شہر میں ممکنہ داخلے کو روکنے کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لانا چاہئے۔ محرم الحرام سے قبل سینکڑوں غیر مقامی گداگروں کا شہر میں داخل ہونا تشویشناک ہے جبکہ غیر مقامی افراد کی ایک کثیر تعداد کباڑ کے ہمراہ گلگت شہر کے تمام بازاروں میں پھیل چکی ہے جن کے کوائف شہر کے کسی تھانے میں موجود نہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر مقامی گداگروں کو فوری طور پر شہر بدر کیا جائے اور گلگت شہر میں مقیم تمام غیر مقامیوں کے مکمل کوائف کا ریکارڈ متعلقہ تھانوں کی تصدیق سے تیار کیا جائے اور دہشت گردی کے ممکنہ خدشات کو کم سے کم کیا جاسکے۔ خواتین پولیس کو ہائی الرٹ رکھا جائے اور تمام اجتماعات میں چیکنگ کے انتظامات کو بہتر بنایا جائے خاص طور پر خواتین کی چیکنگ کا خصوصی انتظام کیا جائے۔انہوں نے عزاداروں سے سیکورٹی کے سلسلے میں پولیس کے ساتھ تعاون کرنے اور انتظامیہ کی جانب سے جاری تمام ہدایات پر عمل کرنے پر زور دیا ۔