وحدت نیوز (گلگت) گلگت میں برسی شہدائے سانحہ 1988ء و امام خمینی کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ قومی وحدت و اتحاد کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینے کے لئے تیار ہوں، علامہ راحت حسین الحسینی حکم دیں تو گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے سلسلہ میں کھڑے امیدوار بٹھانے کے لئے تیار ہوں۔ برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خالق نے انبیاء (ع) کی بعثت کا مقصد معاشرے میں عدل کا قیام اور ظلم و ناانصافی کا خاتمہ قرار دیا۔ انبیاء (ع) اس دنیا میں آئے، تاکہ انسانی کے معاشرہ عدل کے سائے میں پروان چڑھے۔ عدل کے قیام کے لئے عوام کا ساتھ بھی ضروری ہے، عوام کے ساتھ کے باعث عدل حاکم ہو جاتا ہے، عدل کی حمایت کرنے والے جب گھروں سے نہ نکلیں تو عدل پسندوں کو جیلوں میں ڈالا جاتا ہے اور تہ تیغ کر دیا جاتا ہے، امام علی علیہ السلام کی وصیت تھی کہ ظالموں کے دشمن اور مظلوم کے مددگار بن کر رہنا۔ شہید قائد نے کہا تھا کہ ہم ہر ظالم کے دشمن ہیں، چاہے وہ شیعہ ہی کیوں نہ ہو۔ ہماری تحریک عدل کے نفاذ کی تحریک ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ قومی وحدت عظیم دولت ہے، جس کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دی جاسکتی ہے۔ پاکستان کی سرزمین پر ظلم کے خاتمہ کے لئے وحدت انتہائی ضروری ہے۔ واجبات میں سے ہے، وحدت کے سلسلہ میں ڈپلومیٹک زبان بولنا اور پوائنٹ سکورنگ کرنا خیانت ہے۔ وحدت کی خاطر ایثار اور فداکاری کی ضرورت ہے۔ ہم اکٹھے ہوجائیں تو پہاڑوں کو بھی اپنے راستہ سے ہٹا سکتے ہیں، دشمن کے لئے ہماری وحدت زہر قاتل ہے۔ سیاسی بات نہیں کرنا چاہتا، تھوڑی دیر قبل علامہ راحت حسین الحسینی نے علامہ ساجد نقوی کو اور مجھے بلایا تھا۔ علامہ ساجد نقوی ہمارے بزرگ ہیں، ان کا دل سے احترام کرتا ہوں۔ جی بی الیکشن میں آخری حد تک جانے کو تیار ہوں۔ یہ میرے دل کی آواز ہے۔ آغا راحت حکم دیں تو ہم جی بی الیکشن میں بیٹھ جائیں گے۔ مرکز مضبوط رہنا چاہیے۔ وحدت کی یہ ہوا پورے وطن کو بدل کر رکھ دے گی۔