وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کےڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین سی پیک مشاہد حسین سید نے اقتصادی راہداری کے حوالے سے حقائق کو منظر عام پر لاکر صوبائی حکومت کی کارکردگی کو بے نقاب کردیا ہے۔ ا قتصادی راہداری کے حوالے سے خاموشی حکومت کی مجرمانہ غفلت ہے اور اقتدار کی خاطر گلگت بلتستان کے مفادات کا سودا کرنا عوام کے ساتھ سنگین غداری ہے۔ ترجمان ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان نے کہا ہے کہ عوام کو اعتماد میں لئے بغیر اقتصادی راہداری کو اس خطے سے گزرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون کی حکومت کو گلگت بلتستان میں برسراقتدار لانے کا بنیادی مقصد ہی اقتصادی راہداری کے حوالے سے من پسند فیصلے کروانا تھا۔ گزشتہ چھ ماہ کی صوبائی حکومت کی کارکردگی نے ثابت کردیا ہے کہ انہیں عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں حالانکہ موجودہ صورت حال کے تناظر میں وزیراعلٰی کی ذمہ داری بنتی کہ وہ گلگت بلتستان کی نمائندگی کرتے ہوئے اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کی شراکت داری کو یقینی بناتے، لیکن وزیراعلٰی موصوف ایک عرصے سے صوبہ بدر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دیگر صوبوں کے وزرائے اعلٰی اقتصادی کوریڈور میں اپنے صوبے کیلئے زیادہ سے زیادہ مفادات لینے کیلئے دن رات کوشاں ہیں، ایک ایسے وقت میں جبکہ اقتصادی راہداری کے عوض گلگت بلتستان کے محروم عوام کو حقوق ملنے کی توقع ہے اور وزیراعلٰی کا سیر سپاٹے کرنا علاقہ اور عوام کے ساتھ انتہائی زیادتی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے اعلٰی سطحی وفد سے ملاقات میں مشاہد حسین سید نے یہ انکشاف کرکے کہ گلگت بلتستان میں اقتصادی راہداری کا کوئی زون زیر غور نہیں حکومتی بلند بانگ دعووں کی قلعی کھول دی ہے اور ان کے چہروں سے نقاب الٹ دیا ہے۔ حکومت نے غیر ذمہ دارانہ رویے سے پہلے چھ مہینوں میں ہی عوامی اعتماد کو کھو دیا ہے اور اقتصادی راہداری معاشی حوالے سے خطے کے عوام کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔