وحدت نیوز (بلتستان ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے کل جماعتی کانفرنس ڈھونگ اور عوام کو دھوکہ دینے کے لئے ہے۔ حکومت کی جانب سے دہشت گردی کو روکنا تو کجا، وہ تو دہشت گردوں کی سزاوں میں تخفیف کے درپے ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت سے دہشت گردی کو روکنے اور دہشت گردوں، وطن دشمنوں، امریکہ و اسرائیل کے زرخرید ریاستی غداروں کو عدالت کے کٹہرے میں لاکھڑا کرنے اور تختہ دار پر لٹکانے کی توقع کرنا عبث ہے۔ ریاستی اداروں کو چیلنج اور وطن کو کمزور کرنے والے ریاست کے مجرم ہیں اور مجرموں کو سزا دینے کی بجائے شکست ناپذیر بنا کے پیش کرنا، ان کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔ دہشت گردوں سے مذاکرات ریاستی دشمنوں کی پشت پناہی کے مترادف ہے۔
ایم ڈبلیو ایم پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ وطن عزیز میں کونسا ادارہ ہے جو ان دہشت گردوں کے ہاتھوں سے محفوظ رہا ہو۔ پاک فوج سے سکیورٹی اداروں تک، سب پر متعدد حملوں کے بعد مذاکرات ریاست کے اندر ریاست کو تسلیم کرنے اور سکیورٹی اداروں کی عالمی سطح پر ناکامی کا کھلا اعلان ہے۔ ایسے فیصلوں سے وطن عزیز میں انارکی پھیلانے والوں کو شہ مل جاتی ہے اور ہر کوئی اپنی طاقت کا اظہار کرے گا اور بعد میں ریاستی اداروں کے ساتھ مذاکرات کرنے بیٹھے گا۔ آغا علی رضوی نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشت گردوں، ملک دشمنوں اور قاتلون کے حوالہ سے نرم گوشہ رکھنا حب الوطنی کے تقاضوں کے منافی ہے۔ مجرمین کو اس کے جرم کی نوعیت کے مطابق سزا دینی چاہیے اور آہنی ہاتھوں سے نمٹنا چاہے نہ کہ ان کی عزت افزائی کریں۔
دہشتگردوں سے مذاکرات ریاستی دشمنوں کی پشت پناہی کے مترادف ہے، آغا علی رضوی