وحدت نیوز (شگر) مجلس وحدت مسلمین شگر کے رہنماؤں شیخ ضامن علی مقدسی و دیگر رہنماؤں نے شگر وحدت آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں سعودی بربریت اورجارحیت اقوام متحدہ کی چارٹر کے خلاف ہے،حکمران ذاتی احسانات کے بدلے بیس کروڑ عوام کو قربانی کا بکرابنا نا چاہتے ہیں، نواز شریف اپنے دس سالہ سعودی مہمان نوازی کے عوض پاکستان کے افواج کو کرایے کی فوج کی استعمال کرنا چاہتا ہے۔خانہ کعبہ اور مقامات مقدسہ کویمن کے حوثی یا کسی مسلمان سے نہیں بلکہ یہود و نصاری اور داعش سے خطرہ ہے جو اس وقت سعودی فوج کے ساتھ یمن میں بربریت میں شامل ہے۔سعودی حکومت خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کی خطرے کا بہانہ بناکر اپنے ظالم حکومت کے خلاف عوامی انقلاب سے خوفزدہ ہے انہوں نے اپنے ظالمانہ حکومت کی خاتمے کی خوف میں مقامات مقدسہ کے نام پر خطرے کا جعلی اور جھوٹی پروپگینڈہ کرنے میں مصروف ہے۔دراصل خود سعودی ظالم حکمران یمن کے مظلوم عوام کے خون بہانے میں مصروف عمل ہے۔جو کہ قابل مذمت ہے۔آل سعود شام ،عراق اورسعودی عرب میں مقامات مقدسہ کی بے حرمتی اور ان کو شہید کرانے میں مصروف عمل اور ساتھی رہ چکا ہے۔ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ یمن پر سعودی ناجائز بربریت اور جارحیت کی وجہ سے پورے عالم اسلام کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی افواج دنیا کی سب سے باعزت فوج ہے۔وہ کسی کرایے کی فوج نہیں ۔پاکستان خود دہشت گردی اور جارحیت کا شکار ہے اورپاک فوج ضرب عضب میں مصروف ہے۔ نواز شریف اور ان کی خاندان سعودی مہمان نوازی کی قرض چکانے کیلئے پاک فوج کو کرایہ کی فوج کی طرح استعمال کرنا چاہتا ہے ۔اور اسے کسی پراکسی وار میں مظلوموں کی خون بہانے کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔جسے پاکستان کی محب عوام فوج اور اس کے سپاہ سالار جناب راحیل شریف اسے ہرگز قبول نہ کریں۔جس سے پاک فوج کی بدنامی ہو۔حکومت آل سعود کی جانب سے پاک فوج کو یمن میں جارحیت کیلئے بلانا پاک فوج کی توجہ ضرب عضب سے ہٹا کر طالبان کو دوبارہ پاکستان کی قبائلی علاقوں میں بسانے کی سازش بھی ہوسکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مجلس وحدت المسلمین فرقہ واریت سے بالاتر ہوکر دنیا بھر کے مظلوموں کی حمایت جاری رکھیں گے،چاہئے فلسطین ہو یا شام،صومالیہ ہو یا یمن جہاں کہی بھی کسی مسلمان پر ظلم ہورہا ہو ہم ان کی حق میں آواز بلند کرتے رہیں گے۔اور ظالم کیخلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گلگت بلتستان انتظامیہ کا دہرا معیار قانون سمجھ سے بالاتر ہے جہاں وہ ایم ڈبلیو ایم کی جانب گلگت میں مظلوم یمنی عوام کی حمایت میں نکالی گئی ریلی پر انسداد دہشت گردی ایکٹ لگا کر دبانا چاہتا ہے تو دوسری جانب کل عدم سپاہ صحابہ جو آل سعود کی حق میں ریلی نکالنے والوں کی سرپرستی کررہا ہے۔ہم ان کی شدید لفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہے کہ فوری طور ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں پر لگائی گئی ایکٹ ختم کرکے ان کی رہنماؤں کو رہا کریں۔ان رہنماؤں نے عالم اسلام اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آل سعود کی جانب سے یمنی عوام پر کی جارہی جارحیت کو بند کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔