وحدت نیوز(گلگت) قومی خزانے کو کروڑوں کا ٹیکہ لگانے کے باوجود مسلم لیگ نواز کا شو بری طرح ناکام ہوا، وزیر ا عظم کی گلگت آمد پر لاکھوں روپے تشہیر پر لگادئیے گئے اور جگہ جگہ لاکھوں روپے دیکر کیمپ لگوانے کے باوجود گلگت بلتستا ن کے عوام نے مسلم لیگ نواز کو مسترد کردیا۔ سرکاری ملازمین کو دفاتر سے چھٹی کرواکر اور پولیس جوانوں کو سول وردی پہناکر جلسہ گاہ پہنچادیا گیا۔ وزیر اعظم کی آمد پر گلگت بلتستان کی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے بلند بانگ اعلانات کے دعوے کرنے والوں کی اوقات منظر عام پر آہی گئی۔وزیر اعظم نے محض ایک ہزار لیپ ٹاپ دینے کے علاوہ کوئی نیا اعلان نہیں کیا،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل علامہ شیخ نیئر عباس نے صوبائی سیکریٹریٹ میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے سابقہ دور حکومت میں منظورہونے والے تمام منصوبہ جات کو اپنے نام کرنے کی ناکام کوشش ہے۔نئے اضلاع کے اعلانات بھی محض ایک ڈرامہ ہے ان سے پہلے انہی اضلاع کے اعلانات وزیر اعلیٰ مہدی شاہ نے بھی کیا تھا جن کا نوٹیفیکیشن آج کی تاریخ تک جاری نہیں ہوا۔شاہراہ قراقرم کی کشادگی اور مرمت کو اپنی حکومت کی کارکردگی دکھانا ایسا ہے جیسے دن کو رات کہنا۔انہوں نے اپنی تقریر کے دوران گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کے حوالے سے ایک بھی لفظ کہنا گوارا نہیں اور نہ ہی اکنامک کوریڈور پر کوئی بات کی۔وزیر اعظم نے حفیظ الرحمن کی توقعات پر پانی پھیر دیا جو میاں نواز شریف سے جھوٹے اعلانات کے ذریعے عوام کو بیوقوف بنانا چاہتے تھے۔مسلم لیگ نواز نے اپنے ناکام جلسے کو چھپانے کی غرض سے مقامی صحافیوں کو دور رکھنے میں ہی عافیت جانی،نواز لیگ کے اس رویے سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے صحافیوں پر بھی اعتماد نہیں کرتے جس طرح تمام اہم عہدوں پر غیر مقامیوں کی تقرریاں کرکے گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔مسلم لیگ نواز کے مقامی رہنماؤں کے وزیر اعظم کے دورے کے حوالے سے کئے جانیوالے بلند بانگ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور وہ اپنے کارکنوں اور حامیوں سے منہ چھپانے لگے اور آنیوالے دنوں میں مایوس کارکنان اور پرانے لیگی دوسری پارٹیوں میں شامل ہوجائینگے۔