وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین نگران وزیر اعلیٰ اور الیکشن کمشنر کی تعیناتی کومسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کے مک مکا پالیسی کا نتیجہ سمجھتی ہے کیونکہ نگران حکومت اور الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے سلسلے میں سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔اپنی مرضی کی نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کی تشکیل کے ذریعے من پسند نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے۔پارٹی سے وفاداری نبھانے کا عہد لیکر اہم حکومتی عہدوں پر تقرریوں سے علاقے کی سیاسی فضا میں ہلچل مچ سکتی ہے اور عبوری دور میں اپنے من پسند افراد کی تقرریاں و تبادلے کئے گئے تو سخت احتجاج کیا جائیگا۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ شیخ نیئرعباس مصطفوی نے صوبائی کابینہ کے اراکین کے ایک اہم اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ باریاں لینے والی جماعتوں نے آپس میں مک مکا کرکے اپنے اپنے مفادات کے تحفظ کی خاطر علاقے کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کو نظراند از کیا جس کا خمیازہ انہیں آئندہ الیکشن میں بھگتنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کوشاطرانہ خوش آمد کی سیاست اور چور دروازوں سے اقتدار تک پہنچنے کا کوئی ہوس نہیں اورہم 68 سالوں سے بنیادی انسانی حقوق سے محروم خطے کے عوام کو حقوق دلوانے کیلئے ہر محاذ پر لڑنے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکن خدمت کے جذبے سے سرشار ہیں اور سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر پورے خطے کے عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کو اپنی جماعت سے زیادہ علاقے کے عوام کا مفاد زیادہ عزیز ہے کوئی عہدہ یا ممبری کی لالچ ہمیں اپنے اہداف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹاسکتی۔انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین آئندہ گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات میں اپنے منشوراور کارکردگی کی بنیاد پر حصہ لے گی ،اگر عوام نے ہمیں خدمت کا موقع فراہم کیا تو گلگت بلتستان کے غریب عوام کی تقدیر سنوارنے کی بھرپور کوشش کی جائیگی۔