وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آرمی پبلک سکول کے معصوم بچوں نے خون کا نذرانہ پیش کرکے تکفیری فکر کا پردہ چاک کردیا ہے۔ ان نونہالوں کی قربانی نے قوم کو ایک بار پھر دشمن کے مقابلے میں متحد کردیا، رہتی دنیا تک قوم کے ان بچوں کی قربانی یاد رکھی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ضیاءالحق کے آمرانہ دور حکومت میں ملک عزیز میں تکفیری سوچ کا بیج بویا گیا اور آج یہ ایک تناور درخت کی شکل اختیار کرگیا ہے۔ افواج پاکستان ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پوری تندہی سے آپریشن میں مصروف ہے جبکہ اس ملک کے حکمرانوں کو آج تک یہ توفیق نصیب نہ ہوئی کہ اس تکفیری سوچ کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات اٹھائے۔ ان گمراہ کن نظریات کے پھیلانے والے مراکز کو نہ صرف بند نہیں کیا گیا بلکہ سرکاری سطح پر ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ ہمارے حکمرانوں نے ماضی کی غلطیوں سے کچھ نہیں سیکھا ہے اور آج بھی حکمران اپنی دوستیاں نبھانے اور چند ڈالروں کے عوض ملک کا امن داؤ پر لگا رہے ہیں۔
شیخ نیئر عباس نے کہا کہ ملک میں آج بھی ملک کے بڑے بڑے شہروں میں تکفیری فکر کو پروان چڑھانے والی فیکٹریاں بلا خوف خطر کام کررہی ہیں جن پر نکیل ڈالنے کی نہ صرف کوئی جرات نہیں کررہا بلکہ اپنے اقتدار کو طول دینے کی غرض سے ان کی آشیر باد حاصل کی جارہی ہے۔ افواج پاکستان کو ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ نظریاتی سرحدوں کی بھی حفاظت کا فریضہ انجام دینے پڑے گا۔ ملک کے دور دراز علاقوں میں فوجی آپریشن کے ساتھ ساتھ شہری علاقوں میں موجود دہشت گردوں کے حامی اور سہولت کاروں کے خلاف بڑے آپریشن کی ضرورت ہے۔