وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ حلقہ این اے 125 اور پی پی 155 میں الیکشن ٹریبونل کی طرف سے نتائج کالعدم قرار دیے جانے کے بعد مسلم لیگ نون کے جعلی مینڈیٹ کی اصلیت کھل کر سامنے آ گئی اور یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ موجودہ حکومت نے انتخابی دھاندلی میں ہمیشہ الیکشن کے ’’مخصوص عملے‘‘ کی خدمات حاصل کی ہیں اور اب اسی پریکٹس کو گلگت بلتستان میں دہرانے کی تیاری شروع ہو چکی ہے۔پنجاب سے ’’تریبت یافتہ ‘‘ عملے کو گلگت بلتستان کے الیکشن میں فرائض سر انجام دینے محض اس لیے بھیجا جا رہا ہے تا کہ وہاں سے انتخابات کے مطلوبہ نتائج حاصل کیے جا سکیں۔انہوں نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں دھاندلی کا یہ کھیل کھیلنے کے ارادے سے باز رہے بصورت دیگربھیانک نتائج کا سامنے کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان میں عوامی رابطوں کے فقدان کے باعث اپنی حیثیت اور عوامی تائید کھو چکے ہیں۔ یہاں کی باشعور و باضمیر عوام نے انہیں مسترد کر دیا ہے یہی وجہ ہے کہ ان کی انتخابی مہم سخت سست روی اور مایوسی کا شکار دکھائی دے رہی ہے۔
انہوں نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ نون کی دھاندلی ثابت ہونے جانے کے بعد اب ان کا حکومت میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔مسلم لیگ نون نے پورے پاکستان میں دھاندلی کے ذریعے جعلی میندینٹ حاصل کرے عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین کی بے حد پذیرائی اہلیان علاقہ میں بے پناہ مقبولیت کا والہانہ اعتراف ہے۔اس وقت گلگت بلتستان کی بیشتر مقتدر شخصیات ایم ڈبلیو ایم میں شامل ہو چکی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین سیاسی اعتبار سے مضبوط پوزیشن پر ہے اور علاقائی اتحادیوں سے مل کر الیکشن میں زبردست کامیابی کے آثار واضح طور پر دیکھ رہی ہے۔ اس وقت تک ایم ڈبلیو ایم نے کسی بھی سیاسی جماعت سے اتحاد کا فیصلہ نہیں کیا تاہم کچھ نشستوں پر اپنی پوزیشن اور مشترکہ قومی مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے سیٹ ایڈجسٹ منٹ کا فیصلہ کیا جا سکتاہے۔