وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں کی طرح پاکستان میں اسلامی تحریک پاکستان کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، روش و نظریات میں اختلافات کے باوجود اسلامی تحریک دینی جماعت ہونے کے ناطے سب سے زیادہ قابل احترام ہے۔ ایک دوسرے سے سیاسی اختلاف، اختلاف نظری و اختلاف عملی کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ اسلامی تحریک اور مجلس وحدت مسلمین دشمن جماعت ہوں، ہر کسی کی اپنی پالیسی اور اپنا طریقہ کار ہوتا ہے۔ جیسا کہ انتخابات میں بعض مقامات پر اسلامی تحریک کی پالیسی کچھ تھی بعض پر کچھ اور تھی، ان تمام فیصلوں کا وہ لوگ اختیار رکھتے تھے اور مجلس وحدت بھی اپنی پالیسی اور اپنا طریقہ کار رکھتی تھی۔ لہٰذا ایک دوسرے کے خلاف بدترین الزامات عائد کرنا اور توہین آمیز بیانات دینا دینی جماعت ہونے کے ناطے یوں تو عام حالت میں نامناسب ہے بالخصوص رمضان المبارک میں انتہائی نامناسب ہے۔ رمضان المبارک رحمتوں اور مغفرتوں کا مہینہ ہے، ایک دوسرے سے اختلافات اور دوریاں ہوں بھی تو بخشش کا مہینہ ہے، کسی کی شان نہیں کہ وہ اپنی پالیسی کے مطابق دوسری جماعت نہ چلے تو اس کے خلاف ایسی باتیں، ایسے الزامات لگائیں جو دینی جماعت ہونے کے ناطے میل نہ کھاتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں دونوں جماعتوں کے رہنماوں سے گزارش کرتا ہوں کہ جس طرح انتخابات میں ایک دوسرے کی پالیسی مختلف تھی، اپوزیشن بناتے وقت بھی پالیسی اختلاف تھا، اس کی وجوہات جو بھی ہوں، لیکن دونوں طرف سے ایسے بیانات دینا جو دوریوں کو جنم دیں، مناسب نہیں ہیں۔
اسلامی تحریک کے سربراہان ہمارے لئے دیگر تمام جماعتوں کے سربراہوں سے بہت عزیز ہیں اور ہمارے نزدیک انکا بہت احترام ہے۔ میڈیا اور سوشل میڈیا میں جس طرح یہ جماعتیں ایک دوسرے کے پیچھے ہیں، نہایت نامناسب ہے۔ کم از کم رمضان کے احترام میں ہی اپنی سرگرمیوں پر نظر کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ملک بھر میں اسلامی تحریک سربراہ ایم ایم اے کا حصہ ہیں اور جے یو آئی کی حمایت کرتے ہیں اور رابطے میں ہیں، اسی طرح گلگت بلتستان کے مخصوص حالات اور اتحاد بین المسلمین کے تناظر میں لیبرل سیاسی جماعتوں کی نسبت جے یو آئی کے کسی ایک فرد کی حمایت کرنا، وہ بھی مخصوص حالات کے سبب، جنکا ذکر مناسب نہیں، کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام اسلامی جماعتوں کو ملک بھر میں اتحاد کی دعوت دیتے ہیں، خلوص نیت سے دعوت دیتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ عالم اسلام اتحاد و اتفاق کی ایک عظیم کڑی میں منسلک ہو، تکفیری اپنی روش اور دہشتگرد ملک چھوڑنے پر مجبور ہوں۔ گلگت بلتستان میں مسلمانوں کی تمام جماعتوں اور گروہوں اور حق کی خاطر آواز بلند کرنے والوں کو اتحاد کی لڑی میں پرونا ہماری آرزو ہے۔ دیامر سے سیاچن اور سست سے کھرمنگ تک اتحاد و محبت کی فضا قائم کرنے کے لئے ہر در پہ جانے کے لئے اور ہر مشکل سہنے کے لئے تیار ہیں، چاہے اس راہ میں ہمیں جانیں بھی دینی پڑیں، ہم اتحاد بین المسلمین کی راہ میں دے دیں گے اور انشاءاللہ ہمارا یہ سفر جاری رہے گا۔