وحدت نیوز (سکردو) سعودی عرب میں شیعہ عالم دین آیت اللہ باقر النمر کی شہادت کے خلاف احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ آیت اللہ باقر النمر کی شہادت عظیم سانحہ ہے اور پوری امت مسلمہ کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔ آل سعود امریکہ و اسرائیل کا غلام اور اسلام کے چہرہ پر بدنما داغ ہے۔ آیت اللہ باقر النمر اور دیگر بے گناہوں کا ناحق خون آل سعود کی حکومت کے خاتمے کا سبب بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ باقر النمر کے پاکیزہ خون سے اپنے ہاتھوں کو رنگین کرنے کے بعد سعودی عرب کا وزیر خارجہ پاکستان کیوں آرہا ہے۔ خائن اسلام آل سعود کے وزیرخارجہ کو سوگ کے ان ایام میں پاکستان بلانا اس امر کی دلیل ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت آل سعود کے اس ظلم پر خوش ہے۔ ہم دنیا کو واضح کر دینا چاہیں گے کہ کس جرم میں آل سعود نے آیت اللہ باقر النمر اور دیگر ساتھوں کے سر کو تن سے جدا کرکے عصر حاضر کے یزید ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ انکا جرم شہنشایت کی مخالفت کرنا، انسانی اقدار کے احیاء کے لئے کوشش کرنا، سعودی عرب میں موجود ظالمانہ نظام کے خلاف کلمہ حق بلند کرنا اور محبت محمد و آل محمد رکھنا ہے۔ اس واقعے نے واقعہ کربلا کی یاد تازہ کر دی ہے۔
آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا کو شاید معلوم نہیں کہ شہادت ہمارے لئے طرہ امتیاز اور باعث فخر ہے۔ بنی عباس اور بنی امیہ کی ظالم حکومت محمد و آل محمد کی محبت کو ہمارے دلوں سے نہیں مٹا سکی تو یہ بھول ہے کہ آل سعود ہمارے دلوں سے محمد و آل محمد کی محبت کو مٹا سکے گی۔ سعودی عرب میں آل سعود کے ہاتھوں آیت اللہ باقرالنمر کی شہادت پر پاکستان حکومت کی خاموشی رضا مندی کے مترادف ہے۔ آل سعود کی اتحادی جماعتیں بھی آیت اللہ باقر النمر کی شہادت میں برابر کی شریک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر حسینی جذبہ رکھنے والے کبھی وقت کے ظالم سے خائف نہیں ہونگے بلکہ حق و صداقت کی صدا بلند کرتے رہیں اور حسین کی طرح سر کٹا دیں گے، لیکن سر نہیں جھکائیں گے۔ ہم یزید وقت کے خلاف بھی آواز بلند کرتے رہیں گے، یہاں تک کہ شہادت نصیب نہ ہو۔