کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ گلگت میں موجودگی دھرنے سے بچنے کیلئے ہے،آغا علی رضوی کے حکم پر ہی گلگت میں موجود ہوں اور مذاکراتی عمل میں شریک ہوں،کاظم میثم

05 جنوری 2023

وحدت نیوز(سکردو)پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین و صوبائی وزیر زراعت گلگت بلتستان کاظم میثم نے کہا ہے کہ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ گلگت میں موجودگی دھرنے سے بچنے کے لیے ہے۔ آغا علی رضوی کے حکم پر ہی گلگت میں موجود ہوں اور مذاکراتی عمل میں شریک ہوں۔ عوامی مسائل اور مطالبات کے حل کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔ عوام کو ہر صورت سرخرو کریں گے۔ کوئی عوامی مطالبات کو لیکر سیاست نہ کرے۔ انجمن اور عوامی مطالبات کی آڑ میں پست اور منفی سیاست کرنے والے بے نقاب ہوں گے اور جو سیاسی کارکنان مخلصانہ جدوجہد کر رہے ہیں وہ قابل تحسین ہے۔ ہم انجمن تاجران اور عوام ہی کی وکالت کریں گے چاہے ایوان میں ہو یا کابینہ میں ہو۔ کسے معلوم نہیں کہ سٹیٹ سبجیکٹ رول کس پارٹی نے ختم کرایا، کسے نہیں معلوم نوتوڑ رول کو معطل کرکے 86 سے اب تک عوامی اراضی جسکے مالک یہاں کے عوام ہیں لیکن ملکیت نہیں دینے دی۔ عوام یہ بات یاد رکھیں کہ خالصہ سرکار نامی کالے قانون کا خاتمہ آغا علی رضوی کا نمائندہ اور یہی حکومت ہی کرے گی۔ ریونیو ایکٹ میں تمام سٹیک ہولڈرز کو شریک کرنے تک معطل رکھنے کا فیصلہ ہوچکا ہے جو کہ انجمن تاجران ہی کا مطالبہ تھا۔ فنانس بل میں بجلی لائن رینٹ اور دیگر فیسوں میں اضافے کے حوالے سے انجمن کے صدر جناب اطہر غلام اور آغا علی رضوی سے مسلسل رابطے میں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دو روز پہلے انجمن تاجران کو صرف فنانس بل پر موجود تحفظات پر ڈسکس کرنے مذاکرات کی دعوت دی گئی تھی، انہوں نے مشاورت کے لیے  وقت مانگا تھا۔ باقی تمام مطالبات نہ صرف تسلیم کرلیے گئے ہیں بلکہ خالصہ کے عنوان سے کام احتجاج شروع ہونے سے پہلے آغاز کر دیا گیا تھا اور 12 دسمبر کو کمیٹی نوٹیفائی کی گئی تھی اور بلتستان ریجن سے ہماری قیادت کی اجازت سے لینڈ ریفامز کمیٹی کا میں بھی حصہ ہوں۔ ہر صورت خالصہ کے قانون کو ختم کرکے سٹیٹ سبجیکٹ رول ختم کرنے اور 86 سے اب تک عوام کو ملکیت سے روکنے اور عوام کو دھوکہ دینے کے لیے شور شرابہ کرنے والوں کو دکھائیں گے کہ پاکستان میں جب تمہاری حکومت تھی تم نے سٹیٹ سبجیکٹ کو ختم کیا تم نے نوتوڑ پر پابندی لگا دی اور تمہاری گلگت بلتستان میں حکومت تھی تو خالصہ کے تحت عوامی اراضی کو ہتھیایا لیکن ہم انشاءاللہ اس ایشو کو حل کرکے دم لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حجتہ السلام آغا باقر حسینی صاحب پریشان نہ ہوں مرکز حکم کریں اور میرے حلقے کے عوام حکم کریں تو ابھی وزارت قربان کرنے کو حاضر ہوں۔ واضح کردوں خالصہ کالا قانون کا خاتمہ عوام کا مطالبہ ہے لیکن آغا علی رضوی کی آرزو اور ارمان ہے۔ انکی آرزو ارمان پر جان دے سکتا ہوں۔ اس کالے قانون پر سب سے زیادہ کسی شخصیت نے مصیبتیں سہی ہیں اور دشمنیاں مول لی ہیں تو آغا علی رضوی ہے۔ وزیراعلٰی گلگت بلتستان خالد خورشید نے سال پہلے اس پہ کمیٹی بنائی لیکن کمیٹی کی رفتار سے مطئمن نہ ہو تو دوبارہ کمیٹی بنالی جس کا خود چیئرمین رہے اور آغا علی رضوی کے نمائندہ کو بھی شامل کیا۔ عوام کو واضح کردوں کہ فنانس بل کے علاوہ سارے دیگر مطالبات حل سمجھیں فنانس بل پر وزیراعلیٰ خود تحفظات دور کریں گے۔ اس کے بعد شاید عوام کا احتجاج  ایک جشن کے ساتھ ختم ہو لیکن ہمارا احتجاج اسوقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک گندم کٹوتی کی مکمل بحالی اور وفاق نے گلگت بلتستان کو جس بدترین مالی بحران میں دھکیل دیا ہے وہ حل نہ ہوں۔ صوبائی حکومت کی جانب سے جی بی کے بجٹ سے خریدی جانے والی گندم مستقل حل نہیں ہے۔ وفاقی حکومت اگر یہاں سے عوام سے مخلص ہے تو یہاں کی آبادی کے حساب سے گندم کی مقدار میں اضافہ کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امجد ایڈوکیٹ شور شرابہ کرنے کی بجائے وفاق کے ذمہ جو دو مطالبات ہیں انکو حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں۔ گندم بحران کو جھٹلانا عوام کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔ امجد اور حفیظ وفاق کو یہ بھاشن دے رہے ہیں کہ گندم کم نہیں ہے جبکہ گورنر جی بی کی جانب سے یہ بتانا کہ گندم کٹوتی کو ختم کرنے کے لیے کوشش کی جائے گی ان دونوں شخصیات کے آئینہ دکھانے کے مترادف ہے۔ گورنر سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ سیاسی اور جمہوری مزاج رکھتے ہیں۔ نہ مخالفت میں آپے سے باہر ہوتے ہیں اور نہ اینگری بوائے بنتا ہے۔ جی بی کی پی ڈی ایم کو شٹ اپ کال دیکر آپ کوششیں تیز کریں۔ یہ لوگ انتقامی سیاست اور مخالفت میں اتنے آگے بڑھ گئے ہیں کہ ان کا بس چلے تو جی بی کو ایک روپیہ نہ دینے دیں۔  وطن عزیز مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔ رجیم چینج کے اصل مجرم تو اپنے اہداف پالیے لیکن جو کرسی کے غرض مند تھے ان میں اس مٹی کے وفادار اور باضمیر سیاستدان نے سچ اگلنا شروع کردیا ہے۔ لیکن افسوس اس ڈرٹی گیم میں وطن عزیز تختہ مشق بنا۔ حالات سنبھل جانے کے بعد اور عوامی حکومت وفاق میں آنے کے بعد قومی اسمبلی، سینٹ، مشترکہ مفاداتی کونسل، این ایف سی ایوارڈ اور دیگر مالیاتی اداروں میں نمائندگی اور آئینی حقوق کے لیے آواز اٹھاوں گا۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree