وحدت نیوز (گلگت) نگران وزیر اعلیٰ اور وزراء کا انتخاب اہلیت کی بنیاد پر عمل میں لایا جائے ۔ کسی بھی پریشر گروپ کے تحفظات کویکسر نظرانداز کرکے علاقے کے بہتر مفاد میں فیصلے کئے جائیں ۔ ماضی میں اہم عہدے اور تقرریاں میرٹ کی بجائے بیلنس پالیسی کے تحت انجام دے کر تعصبات کو ہوا دی گئی ۔ وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر علاقے کے بہتر مفاد میں ہم آہنگ ہوکر نگران وزیر اعلیٰ کا انتخاب کریں ۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے کہا کہ الیکشن قریب آتے ہی متعصبانہ بیانات اور فرقہ وارانہ سوچ ابھی سے الیکشنزکو متنازعہ بنارہی ہیں ۔ مجلس وحدت مسلمین اہلیت کی بنیاد پر نگران وزیر اعلیٰ کا انتخاب چاہتی ہے جو شفاف انداز میں الیکشن منعقد کرواکر اپنی ذمہ داری سے سبکدوش جائیں ۔
انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ اور اس کی کابینہ مسلکی و سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوں تاکہ آزادانہ الیکشن کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ ہو ۔ کسی بھی اہم عہدے کیلئے میرٹ پر اترنے والے کو محض اس کے مسلکی وابستگی کی بنیاد پر رد کرنا یا قبول کرنا عقل ومنطق کے منافی اقدام ہے اور تمام ادیان الٰہی کی تعلیمات میں عدل وانصاف کے قیام پر زور دیا گیا اور عدل وانصاف کا تقاضا یہ ہے کہ اہلیت کی بنیاد پر عہدے تقسیم کئے جائیں ۔
ماضی میں حکمرانوں کی غلط پالیسیوں ،عدم برداشت اور متعصبانہ سوچ نے گلگت بلتستان کے عوام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایاہے جس کا ازالہ صدیوں تک ناممکن ہے لہٰذا ریاست پاکستان کے ذمہ دار سوچ سمجھ کر اور علاقے کے عوام کے بہتر مفاد کو پیش نظر رکھ کر فیصلے کریں اور جو بھی عوامی مفاد کے خلاف تعصبانہ سوچ کی بنا پر دباءو ڈالنے کی کوشش کرے ان کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے ۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر سے اپیل کی کہ وہ مسلکی وابستگی سے بالاتر ہوکر اہلیت کی بنیاد پر نگران وزیر اعلیٰ کی نامزدگی پر متفق ہوجائیں ۔