وحدت نیوز(گلگت)گلگت بلتستان کو پر امن بنانا ہر شہری کا قانونی وشرعی فریضہ ہے ۔ علاقے میں امن ہوگا تو معاشرہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا ۔ حالیہ دنوں نلتر میں دہشت گردی کسی گہری سازش کا پتا دیتی ہے ۔ حکومت کے غیر منصفانہ فیصلوں اور اقدامات سے علاقے میں بے چینی پھیلتی جارہی ہے ۔ نلتر میں بے بنیاد الزام پر مسلح گروہ کی دہشتگردی سے پورا علاقہ غمزدہ ہے ۔ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچاکر غمزدہ خاندانوں کی داد رسی کی جائے ۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما شیخ نیئر عباس مصطفوی نے نومل میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام امن اور بھائی چارے کا دین ہے اور ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کے قتل کے مترادف گردانتا ہے ۔ امن اور بھائی چاے کی فضا قائم رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ حکومت انصاف کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھ کر مظلوم کی داد رسی کرے اور ظالم کوقانون کے کٹہرے میں لاکر قرارواقعی سز ا دے تو عوام کے دلوں میں قانون کی حاکمیت جگہ بنائے گی ۔ نلتر حسین ترین سیاحتی پوائنٹ ہے جہاں پر جس انداز میں دلسوز واقعہ ر ونماہوا ہے اس پر ہر آنکھ اشکبار ہے اور اس حسین وادی میں اس طرح کی دہشت گردی کے پیچھے جو بھی پوشیدہ ہاتھ کارفرما ہے انہیں قانون کی گرفت میں لاکر سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ اس طرح کے ناخوشگوار واقعات رونما نہ ہونے پائے ۔ اگر حکومت نے کسی دباؤ میں آکر لیت ولعل سے کام لیا تو اس کے سنگین نتاءج برآمد ہونگے ، لہٰذا ہمارا حکومت سے پرزور مطالبہ ہے کہ قانون کی رٹ قائم کرتے ہوئے مجرموں کو کڑی سے کڑی سزادی دے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ88 کو تین دہائیاں گزرنے کے باوجود مجرموں کیخلاف کسی قسم کی کاروائی نہ کرکے ملت تشیع کیساتھ انتہائی ظلم روا رکھا گیا جس کی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔ حکومت حالیہ واقعے کو بھی ماضی کے تناظر میں دبانے کی کوشش سے باز رہے اور اسے سنی شیعہ تنازعہ قراردیکر علاقے کو بد امن کرنے کے کسی بھی اقدام کوسختی سے کچل دیا جائے گا ۔