وحدت نیوز(گلگت) متنازعہ خطہ ہونے کے ناطے ٹیکس فری اور سبسڈائز اشیاء ہمارا حق ہے ۔ نہ تو ہم افیون زدہ ہیں اور نہ حقوق کے بدلے سستی گندم کا تقاضا کرتے ہیں ۔ آئینی حقوق کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کا بیان انتہائی مضحکہ خیز ہے ۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما شیخ اصغر طاہری نے وزیر اعلیٰ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے اپنے چار سالہ دور حکومت میں گلگت بلتستان کے بنیادی حقوق کے حوالے سے کچھ کام نہیں کیا ۔ حکومتی مدت جوں جوں قریب آرہی ہے وزیر اعلیٰ اور اس کی ٹیم کو آئینی حقوق یاد آگئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز نے الیکشن 2015 میں گلگت بلتستان کے عوام سے بنیادی حقوق کے بوگس نعروں سے مینڈیٹ لیا اور چار سال صرف کرپشن میں گزار دئیے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ وفاق سے سینہ تان کر بات کرنے کی بجائے عوامی ملکیتی زمینوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں جبکہ حقیقت حال یہ ہے کہ وز یر اعلیٰ عوامی ملکیتی زمینوں کو خالصہ سرکار قرار دیکر عوام کا بنیادی حق چھین رہے ہیں ۔ گزشتہ روز موضع مناور سے اپنی ملکیتی زمینوں پر کام کرنے والوں کو پابند سلاسل کرکے حفیظ الرحمٰن کس کی نوکری کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی زمینیں یہاں کے عوام کی ملکیت ہیں جن پر غاصبانہ قبضے کی ہر کوشش کو عوام ناکام بنائیں گے ۔ انہوں نے لینڈ ریفارمز کمیشن کے حوالے کہا کہ عدالتوں میں عوام کے ساتھ صوبائی حکومت خود فریق بنی ہوئی اور دوسری جانب لینڈ ریفارمز کا ڈرامہ بھی رچارہی ہے جو کہ سراسر نا انصافی ہے ۔ صوبائی حکومت یا تو عدالتوں میں فریق نہ بنے یا پھر لینڈ ریفارمز کا ڈھنڈور پیٹنا بند کرے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کی راہ میں وزیر اعلیٰ رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔