وحدت نیوز(اسلام آباد) سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں گلگت بلتستان کے عوام کوتمام بنیادی حقوق دئے جائیں۔گلگت بلتستان خالصہ سرکار کے نام پر لوگوں کی زمینوں پرناجائز حکومتی قبضے بند کئے جائیں۔لِینڈ ریفارمز کمیٹی کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور واضح کر تے ہیں کہ گلگت بلتستان کی ایک ایک انچ زمین وہاں کی عوام کی ملکیت ہے۔ان خیالات کا اظہار صوبائی سیکرٹری جنرل گلگت بلتستان آغا سید علی رضوی نے صوبائی رہنماؤں کے ہمراہ مرکزی سیکریٹریٹ اسلام آباد میںمشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی عوام ابھی تک اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لئےسراپا احتجاج ہے۔ انتظامی اداروں کی بدحالی اور اس میں کرپشن اقربا پروری نے عوام کا جینا دوبھر کررکھا ہے۔ صوبائی حکومت کی اقرباپروری اور ترقیاتی کاموں میں کرپشن پر اینٹی کرپشن کے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ملازمتوں میں میرٹ کی پامالیوں کو روکا جائے صوبائی ملازمتوں کے کوٹے میں وفاقی تناسب کا اضافہ علاقے کی عوام کا حق غصب کرنے کے مترادف ہے ۔صوبائی حکومت گلگت بلتستان کی مدت چھ ماہ رہ گئی ہے لہذا تمام سرکاری ملازمتوں میں بھرتی پر پابندی لگا دی جائے۔
سی پیک منصوبے پر بات کرنے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان سی پیک کا گیٹ وئے ہے لیکن اس کے حصے میں ابھی تک صرف گزرتی گاڑیوں کا دھواں ہے۔ سی پیک میں گلگت بلتستان کو متناسب حصہ دیا جائےورنہ عوام احتجاج کرنے حق رکھتی ہے۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت نے جیسے سکھ برادری کے لئے کرتارپور بارڈر کو کھولا ایسے ہی کرگل لداخ اور دیگر تاریخی روڈز کو انسانی ہمددری اور سیاحتی مقاصد کے لئے کھولا جائے۔اس وقت گلگت سکردو روڈ علاقے کا اہم ترین منصوبہ ہے اس کی بروقت تکمیل کے لئے وفاقی حکومت اقدامات کرےاور گلگت سکردو روڈ منصوبے میں تعطل اور کسی قسم کی منفی ردو بدل برداشت نہیں کی جائے گی ۔
آغا علی رضوی نے کہاکہ بلتستان یورنیورسٹی کو خصوصی گرانٹ دی جائے جس سے اس کے اداروں کومستحکم کیا جائے۔بلتستان یورنیورسٹی میں ہر سطح پر میرٹ کی پامالی اور بدعنوانی جاری ہے اس سلسلے کو لگام دیا جائے اور تما م تر تقرریاں اہلیت کی بنیاد پر ہونی چاہیں۔گلگت بلتستان کے قیمتی پتھروں کے زخائر کی لوٹ مار روکی جائے۔گلگت بلتستان میں موجود سیاحتی مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سیاحت کوانڈسٹری کی حیثیت دے کر مقامی افراد کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں۔ اس کے لئے منصوبہ بندی اور خصوصی گرانٹ کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
پریس کانفرنس میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیوایم سید اسد عباس نقوی ،شیخ نیئر عباس مصطفوی ،علامہ شیخ احمدعلی نوری ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان ،ایم ایل اے ڈاکٹر رضوان ، ایم ایل اے بی بی سلیمہ ،ترجمان ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان الیاس صدیقی ۔سیکرٹری سیاسیات بلتستان محمد علی اورجناب عارف قمبری بھی موجود تھے ۔