وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کسی غیر متنازعہ اور تمام سیاسی جماعتوں کیلئے قابل قبول ہونا چاہئے۔ سابق چیف جج کیخلاف پہلے ہی وکلاء تنظیموں نے ریفرنس داخل کیا ہوا ہے اور موصوف کی پوری سروس اقربا پروری سے پُر ہے۔ گورنر اور وزیر اعلیٰ مک مکا کے ذریعے اہم عہدوں کو آپس میں تقسیم کر رہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کی سمری بھیجنے سے قبل اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور متنازعہ شخصیات پر مبنی سمری وفاق کو ارسال کر دی گئی جو کسی طور قابل قبول نہیں۔ گورنر اور وزیر اعلیٰ کی مک مکا کی سیاست سے خطہ میں عدم سیاسی استحکام پیدا ہوگا اور آنے والے الیکشن قبل از وقت منتازعہ قرار پائینگے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور عوامی خواہشات کے پیش نظر مذکورہ سمری کو کالعدم قرار دیکر ازسر نو اہل اور دیانت دار افراد پر مشتمل سمری بھجوائی جائے تاکہ کوئی سیاسی جماعت الیکشن کے نتائج پر انگلیاں نہ اٹھا سکے۔ پچھلے الیکشن میں بھی جانب دار الیکشن کمشنر کی وجہ سے الیکشن متنازعہ قرار پائے ہیں اور عوامی مینڈیٹ کی توہین کی گئی ہے۔ ملکی استحکام اور ترقی کیلئے لازمی ہے کہ الیکشن کمشنر غیر جانبدار، دیانت دار اور امین ہو تاکہ عوامی مینڈیٹ کو چرایا نہ جاسکے اور عوام کے منتخب کردہ نمائندے ہی اسمبلی تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی متنازعہ شخصیت کو چیف الیکشن کمشنر تعینات کیا گیا تو تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو اعتماد میں لیکر سخت مزاحمت کی جائیگی۔