وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کےسیکریٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت اوربھارت کی جارحیت کی مخالفت انسانی اقدار کی بنیاد پر ہے اسے منفی رنگ دینا انتہائی افسوسناک عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے سیاسی رہنماوں کے گلگت بلتستان کے حقوق کے حوالے سے جاری رویوں کے ردعمل میں مسئلہ کشمیر کی حمایت ترک کرنے کی باتیں انتہائی شرمناک اور نامعقول عمل ہے۔ صوبائی حکومت کے وزیر کا کشمیری مظلموں کی حمایت نہ کرنے کا اعلان اور حمایت کرنے والوں کے خلاف دھمکی آمیز جملے انتہائی غیر مناسب عمل ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ ہم پوری دنیا میں جاری مظالم کی مخالفت ہر صورت جاری رکھیں گے چاہے وہ مظالم کشمیر میں ہوں، فلسطین میں ہوں، یمن میں ہوں یا روہنگیا میں۔ مظالم کے خلاف احتجاج نہ کرنا انسانی اقدار کے منافی ہیں۔ ہم جہاں گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینہ حصہ بنانے کے لیے ہم جدوجہد کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے اسی طرح کشمیر کے مسئلہ کے حل کے لیے بھی جدوجہد جاری رکھنی چاہیے چاہے کشمیرکے سیاسی رہنما وں کا عمل کچھ بھی ہو۔
انہوں نے کہا کہ ستر سالوں سے گلگت بلتستان کے عوام مسئلہ کشمیر کی وجہ سے آئینی حقوق سے محروم رہے اور خود کشمیر کا مسئلہ بھی حل نہیں ہوا۔ ستر سال بعد مسئلہ کشمیر کا حل بھی ناگزیر ہے اور جی بی کے استحکام کے لیے آئینی حصہ بنانے کی ضرورت ہے۔ ہم نے ستر سالوں سے وفاقی حکومتوں کو کشمیر کے رہنماوں سے امیدیں لگائیں لیکن انہوں نے مناسب جدوجہد نہیں کی جسکی وجہ سے مسئلہ وہیں بھی کھڑا ہے آج گلگت بلتستان کے عوام کشمیر کے عوام کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں گلگت بلتستان کی قیادتوں پر اعتماد کریں اور ساتھ دیں تو جس طرح جنگ آزادی میں یہاں کے عوام نے ڈگرہ راج سے آزادی دلائی اسی طرح مختصر وقت میں انڈیا کے مظالم سے بھی نجات دلا کر اور پاکستان کا آئینی حصہ بناکر دم لیںگے۔