گلگت بلتستان کو مزید بے آئین حالت میں نہیں رکھا جاسکتا۔الیاس صدیقی

30 نومبر 2018

وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان کے آئینی حقوق سے متعلق کشمیری سیاستدانوں کی غیر ضروری مداخلت سے علاقے میں کشمیر کیلئے نفرت کا ماحول بن رہا ہے۔سٹیٹ سبجیکٹ رولز کے خاتمے کے بعد گلگت بلتستان کی حیثیت سٹیٹ جیسی نہیں رہی ہے ۔گلگت بلتستان کو مزید بے آئین حالت میں نہیں رکھا جاسکتا۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ کشمیر ی رہنما محض بدنیتی کی بنیاد پر گلگت بلتستان کے حقوق کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور اکہتر سالوں سے 28 ہزار مربع میل پر پھیلے ہوئے علاقے کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔گلگت بلتستان کے عوام کا آئینی حقوق کے حوالے سے ایک ہی بیانیہ ہے جبکہ چند لوگ جن کی تعداد انگلیوں میں گنی جاسکتی ہے وہ آئینی حقوق کی مخالفت میں کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ آئینی گلگت بلتستان میں نہیں رہنا چاہتے وہ بے شک کشمیر چلے جائیں۔گلگت بلتستان کا نمائندہ فورم قانون ساز اسمبلی ہے جس نے دو مرتبہ متفقہ طور پر آئینی حقوق کے حوالے سے قرارداد پاس کی ہے جبکہ سول سوسائٹی اور بار کونسلز کے کئی مرتبہ آل پارٹیز کانفرنسز کا متفقہ اعلامیہ بھی آئینی گلگت بلتستان کے حوالے سے موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے گلگت بلتستان کے عوام کو مایوس کیا ہے اور موجودہ تحریک انصاف کی حکومت اور سپریم کورٹ سے عوام نے امیدیں وابستہ کی ہوئیں ہیں اور اب وہ وقت آگیا ہے کہ گلگت بلتستان کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree